کوچۂ سخن
غزل سیم و زر کی کوئی تنویر نہیں چاہتی میں کسی شہزادی سی تقدیر نہیں چاہتی میں مکتبِ عشق سے وابستہ ہوں کافی ہے مجھے دادِ غالب، سندِ میر نہیں چاہتی میں فیض یابی تری صحبت ہی سے ملتی ہے مجھے کب ترے عشق کی...
View Articleسارے رنگ
’’کھاٹ بُنالو‘‘ یا ’’چارپائی بُنالو؟‘‘ حکیم خواجہ سید ناصر نذیر فراق دہلوی اکبر ثانی کے حضور میں پرچا گزرا کہ آج شاہ جہاں آباد میں شہر والوں نے کھٹ بُنوں کو خوب مارا پیٹا، کیوں کہ کھٹ بُنوں کا قاعدہ...
View Articleکوچۂ سخن
غزل بڑی محبت سے بات کرتا بڑے سلیقے سے بولتا ہے وہ شخص جب بھی کسی جگہ پر مرے حوالے سے بولتا ہے یہ خوش گمانی فقط مجھے ہے یا اس گلی سے گزرنے والی ہوا کواڑوں سے کھیلتی ہے، دیا دریچے سے بولتا ہے اکیلے پن...
View Article’’اسرائیل نہایت پُرامن ریاست تھی‘‘
ہتھیاروں سے بھری، بموں کے نشانے پر کھڑی اور ماحول کی تباہی کے خطرے پر دھری دنیا ایک طرف جس شاخ پر بیٹھی ہے اُسے کاٹ رہی ہے دوسری طرف خلاء میں اپنے ٹھکانے کے لیے نئی ’’شاخیں‘‘ تلاش کررہی ہے۔ اس خدشے کے...
View Articleپاکستان مودی جی کے بھیجے میں گُھس بیٹھا
یہ نفرت اور دشمنی بھی عجیب بلائیں ہیں، آسیب کی طرح یوں سر پر سوار رہتی ہیں کہ آدمی ’’رانجھا رانجھا کردی میں آپے رانجھا ہوئی‘‘ کے مصداق دشمن کے بارے میں سوچ سوچ کر خود اپنا دشمن ہوجاتا ہے۔ اسی نفسیات...
View Articleقومی خزانے کا منہ۔۔۔ خواص کے لیے کُھلا، عوام کے لیے بند
کتنی اچھی بات ہے کہ جب معاملہ قومی مفاد کا ہو تو حزب اقتدار اور حزب اختلاف ایک دوسرے کی ساری خطائیں معاف کرکے آج کل کے معروف محاورے کے مطابق ایک صفحے پر آجاتی ہیں، عموماً یہ صفحہ چیک بُک کا ہوتا ہے،...
View Articleملکہ الزبتھ تخت سے دستبردار ہوں گی؟
اس وقت دنیا کے کئی ممالک میں شاہی نظامِ حکومت پایا جاتا ہے۔ برطانیہ بھی انھی ملکوں میں شامل ہے۔ کہاوت مشہور ہے کہ دنیا کے اختتام تک اس زمین پر صرف پانچ بادشاہ باقی رہ جائیں گے، چار تاش کے اور ایک...
View Articleراستہ دیں اور زندگی بچائیں!
پرہجوم سڑکوں پر’’ نوائے پریشاں ‘‘سنا کر راستہ مانگتی ایمبولینس کوئی عام گاڑی ہے نہ اُمید و بیم کی حالت میں اس کے اندر لیٹا شخص کوئی عام مریض ہے۔ ایمبولینس میں کسی بیمار کواس کے عزیز تشویشناک حالت میں...
View Article’’ہندوستان میں انتہاپسندی کو انگریز نے رواج دیا‘‘
یہ 1977ء کی بات ہے‘ بھارت کی تاریخ میں پہلی بار غیر کانگریسی رہنماؤں نے حکومت سنبھالی۔ اسی حکومت میں بعض وزیر قوم پرست ہندو طبقے سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ وزیر تحریک چلانے لگے کہ نصابی کتب میں جن مسلمان...
View Articleاشوک کمار؛ ورسٹائل آرٹسٹ، بولی وڈ لیجنڈ
اشوک کمار انڈین شو بز انڈسٹری کی وہ بے مثال اداکار تھے جنہیں پوری انڈسٹری کے لوگ نہایت عزت اور احترام کے ساتھ ’’پرنس آف بولی وڈ ‘‘ کہہ کر پکارتے تھے، گویا وہ اس فلم انڈسٹری کے ایک ایسے شہزادے تھے جن...
View Articleسارے رنگ
’’کتنے لگاؤں۔۔۔؟‘‘ مرسلہ: سارہ شاداب، لانڈھی، کراچی بامحاورہ زبان، بذلہ سنجی اور سخن فہمی دلی والوں کی زندگی میں یوں رچی بسی ہے کہ دلی کی پنواڑنیں اور مینھارنیں تک زبان کے معاملے میں یکتا تھیں۔ ایک بار...
View Articleجنگیں اور بھی تباہ کُن ہونے کو ہیں
ایک دور تھا جب جنگیں نیزوں اور تلواروں سے لڑی جاتی تھیں، پھر وقت کے ساتھ ساتھ جنگی طریقۂ کار بھی تبدیل ہوتا گیا۔ آتشیں ہتھیاروں، جنگی جہازوں، ٹینکوں کے بعد ایک جنگیں محض ایک بٹن پر سمٹ آئی ہیں۔ وہ...
View Articleبیمار ہوں، نہیں ہوں!
تندرستی کو ہزار نعمت کہا جاتا ہے اور یہ بات صحیح بھی ہے کیونکہ صحت وہ انمول شے ہے جو دولت کے عوض نہیں ملتی۔ اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ امیر لوگ پیسہ ہونے کے باوجود مختلف بیماریوں کی وجہ سے اپنے من پسند...
View Articleکثرت آبادی نہیں بلکہ بیکار آبادی سب سے بڑا مسئلہ
ایک طرف برما،مقبوضہ کشمیر اور فلسطین سمیت کئی علاقوں میں مسلم نسل کشی کی جا رہی ہے، دنیا کے کئی مہذب ممالک سے مسلمانوں کا انخلا کیا جا رہاہے۔دوسری طرف تقریباً 60سال سے غیر ملکی قوتوں اور اداروں نے...
View Articleقراردادِ پاکستان؛ زندہ تاریخ کا ایک باب
دونوں ہی باتیں درست معلوم ہوتی ہیں۔ یہ کہ اجتماعی زندگی میں ستّر بہتّر سال کا عرصہ خاصا طویل ہوتا ہے۔ بہت کچھ اوجھل کردیتا ہے آنکھوں سے اور کتنی ہی چیزوں سے توجہ ہٹا دیتا ہے۔ یہ بات اس لیے درست ہے کہ...
View Articleعلاقائی سپرپاور بننے کا خواب چکنا چور؛ بھارتی فوج کا غیر معمولی حجم ریاست...
’’اگر آپ اپنے دشمن اور اپنے آپ کو اچھی طرح جانتے ہیں، تو چاہے سو جنگیں لڑئیے، آپ کو نتیجے سے کوئی ڈر نہیں لگے گا۔ ’’اگر آپ اپنے آپ کو تو جانتے ہیں مگر دشمن کو نہیں تو پھر ہر فتح کے ساتھ ساتھ آپ...
View Articleنیوزی لینڈ کا سانحہ، مظلوم مسلمانوں کا خون رائیگاں نہیں گیا
تحریر و تقریر کی آزادی آزاد انسانوں ہی کا نہیں غلاموں کا بھی خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے دل کی بات بلاخوف و خطر لکھ اور بیان کرسکیں۔ ریاست اور سماج کا بھی یہ فرض ہے کہ ان کی بات کو دردمندی سے سنے اور ان...
View Articleسارے رنگ
خانہ پُری ر۔ ط۔ م اور جب ہم ’’چوتھی‘‘ میں تھے ۔۔۔! کچھ دن قبل ’سماجی ذرایع اِبلاغ‘ پر ’’جب میں چوتھی میں تھا‘‘ کی ایک ’رِیت‘ سی چل نکلی، طنز ومزاح کے انداز میں اس ’رجحان‘ کے عنوان سے بہت کچھ لکھا گیا،...
View Articleکوچۂ سخن
غزل بڑے سلیقے سے اس کو جدا کیا میں نے پھر اس کے بعد یہ سوچا کہ کیا کِیا میں نے رکھا منڈیر پہ ٹوٹا ہوا دِیا کوئی پھر انتظار ترا بے بہا کیا میں نے تمھاری یاد کا پنچھی جب آ گیا اُڑ کر قفس سے ایک پرندہ...
View Articleپنجاب میں جنگلی حیات کی بقاء
جنگلی حیات کسی بھی ملک کا سرمایہ ہوتی ہے اور ان کے تحفظ کے لئے کام کرنا ہم سب کا فرض ہے اور یہ بھی سچ ہے کہ دنیا میں جنگلی حیات کم ہوتی جا رہی ہے اور اسے بچانے کاکام کرنے والی این جی اوز بھی سرگرم عمل...
View Article