اللہ رب العزت کا قیامت تک آنے والے ہر انسان پر احسان عظیم ہے کہ اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل میں ایک طبیب اعظم اور طبیب عالم عطا فرمایا ہے۔
انسانیت مادی یا روحانی ترقیات میں آخری حد تک پہنچنے کے باوجود بھی محمدﷺ کی لائی ہوئی فطری زندگی جسے جدید دنیا Organic Life یا پھرLife Natural سے تعبیر کرتی ہے پر ہی واپس آنا پڑگیا ہے۔
ہماری کم فہمی اور کم علمی ہی ہے کہ ہم نے کبھی بھی صحت مند زندگی گزارنے یا بیماریوں سے شفاء حاصل کرنے کے لیے محمد ﷺ کی مبارک زندگی سے حاصل ہونے والے طبی نکات جسے طب نبوی کہتے ہیں اس کا کبھی مطالعہ ہی نہیں کیا اگر کسی نے علمی سفر کے دوران کتب حدیث کا مطالعہ کیا بھی تو فقط امتحان میں کام یاب ہونے کو مقصد بنا کر ہی ان احادیث مبارکہ کا مطالعہ کیا، لیکن کبھی یہ غور نہیں کیا کہ امام بخاریؒ نے صحیح بخاری میں کتاب الطب کا باب کیوں قائم کیا؟ ترمذی شریف، مشکوٰۃ شریف میں طب نبوی کی احادیث کیوں موجود ہیں؟ کیا یہ صرف مطالعہ برائے مطالعہ ہیں یا ان پر عمل کرنے کی برکت سے انسانیت بیماریوں کے چنگل سے نکل کر ایک صحت مند زندگی گزار سکتی ہے مگر یہ کام کون کرے گا؟
اگر یہ کام مسلمان قوم نہیں کرے گی جیسا کہ عموماً نہیں کررہی تو اللہ رب العزت کا دین اپنے پھیلنے میں صرف مسلمان کے جان و مال و اوقات کی قربانی کا محتاج نہیں ہے۔ وہ جب چاہے جس سے چاہے اپنے مبارک دین اور اپنے نبی اکرمﷺ کی مبارک احادیث و زندگی کا کام کسی سے بھی لے لے۔ خوش قسمتی تو صرف ایمان والوں اور ایمان والیوں کی ہے اگر وہ ختم نبوت کی برکت سے اس کام کو اپنا کام سمجھیں۔
جتنی بھی غیرمسلم اقوام اس وقت عالم میں موجود ہیں وہ سب صرف اپنی بقاء کی خاطر Organic & Natural Life کی طرف تیزی سے پلٹ آئی ہیں۔ انہیں طب نبوی کے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی صورت میں شفاء تو مل رہی ہے مگر چوںکہ حالت ایمان میں نہیں ہیں اس لیے آخرت میں شفاعت سے محروم ہیں۔ مگر افسوس تو ان پر ہے جن کی قسمت میں شفاعت رکھی ہے وہ شفاء اور شفاعت دونوں سے عملی طور پر محروم ہوکر صحت کے حصول کی خاطر دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ اب آپ موسم سرما کی آمد کو ہی لے لیجیے کون سا ایسا گھر ہے، جس گھر میں اس وقت بلغمی امراض کی آمد نہ شروع ہوچکی ہو۔ بچہ ہو، بڑا ہو، جوان ہو یا بوڑھا نزلہ، زکام، کھانسی، ناک بند، سر میں درد کا شکار ہورہا ہے۔
لہٰذا ہم اس موسم کے اعتبار سے ضروری سمجھتے ہیں کہ ہمیں پیارے آقا حضرت محمد عربی ﷺ کی مبارک زندگی یعنی طب نبوی سے اس موسم سرما کے امراض کے سلسلے میں احادیث مبارکہ آپ کی خدمت میں پیش کی جائیں پھر ان سے ہونے والے تحقیقات، مشاہدات اور فوائد آپ کے سامنے رکھیں پھر آپ کی مرضی ہے چاہے اپنی نبی کریم ﷺ کی زندگی کو اپنا کر بلغمی امراض سے شفاء حاصل کریں بلکہ سنت کی اتباع کی نیت کی برکت سے آخرت میں شفاعت کے حقدار بھی بن جائیں یا پھر مختلف علاج گاہوں کے دھکے کھاتے رہیں اور اپنا پیسہ برباد کرتے رہیں۔
1۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے روایت کیا کہ حضور ﷺ حضرت عائشہ صدیقہؓ کے پاس تشریف لائے۔ آپ کے پاس ایک بچہ تھا، جس کے نتھنوں سے خون جاری تھا۔ آپؐ نے دریافت فرمایا یہ کیا؟ ان لوگوں نے کہا حلق کے کوے میں چوں کے لگانے کی وجہ سے یا درد سر کی وجہ سے سیلان خون ہے (یعنی خون بہہ رہا ہے) آپؐ نے فرمایا تمہاری سمجھ پر پتھر پڑے اپنی اولاد کو ہلاک نہ کرو۔ جب کسی عورت کے بچے کو حلق کے کوے کی تکلیف ہو یا درد سر ہو اسے عود ہندی (قسط بحری) کو لے کر پانی سے رگڑنا چاہے۔ پھر اسے ناک میں چڑھانا چاہے۔
یہ سن کر حضرت عائشہ صدیقہؓ نے اس تدبیر کے کرنے کی ہدایت فرمائی۔ چناںچہ یہ ترکیب عمل میں لائی گئی، بچہ پوری طرح تندرست ہوگیا۔ (مسند احمد، جلد نمبر2، صفحہ نمبر315)
2۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’اپنی اولاد کو ہلاک نہ کرو، جب کسی عورت کے بچے کو (گلے کے) ’’کوے کی تکلیف ہو تو عود ہندی (قسط البحری) کو پانی سے لے کر اس کی ناک میں چڑھائے۔ (بخاری 5713)
وضاحت: کوّا گوشت کا لٹکتا ہوا وہ چھوٹا سا ٹکڑا ہے جو آدمی کے شروع حلق میں ہوتا ہے۔
3۔ رسول اللہ ﷺ نے نمونیہ کے لیے وَرس، قسط البحری اور روغن زیتون پلانے کو مفید بتایا ہے۔ (ابن ماجہ، حدیث3467)
4۔ حضرت انس بن مالکؓ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ’’اپنے بچوں کو حلق کی بیماری میں گلا دبا کر عذاب نہ دو جب کہ تمہارے پاس قسط البحری موجود ہے۔ (بخاری و مسلم)
5۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’وہ چیزیں کہ جن سے تم علاج کرتے ہو ان میں حجامہ لگانا اور قسط البحری بہترین علاج ہے۔ (بخاری، مسلم، مسند احمد، ترمذی)
6۔ حضرت جابر بن عبداللہؓ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’اپنے بچوں کے حلق مت جلاؤ، جب کہ تمہارے پاس قسط ہندی اور ورس موجود ہیں۔ ان کو یہ چٹا دیا کرو۔ (مستدرک الحاکم)
7۔ حضرت اْمّ قیس بنت محصنؓ بیان کرتی ہیں ’’میں اپنا بچہ لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس گئی۔ اسے عذرہ (ناک اور منہ سے خون سے نکلنا) ہے۔ اس کے ناک میں بتی پڑی تھی اور گلا دبایا گیا تھا۔ حضور ﷺ اس امر پر خفا ہوئے کہ تم لوگ اپنے بچوں کو کیوں اذیت دیتے ہو۔ جب کہ تمہارے پاس عود الہندی (قسط البحری) موجود ہے، جس میں سات بیماریوں سے شفاء ہے جن میں ذات الجنب (پھیپھڑوں میں پانی کی بیماری) بھی ہے۔ ذات الجنب میں یہ کھلائی جائے جب کہ عذرہ میں چٹائی جائے۔ (بخاری)
ضروری وضاحت: علامہ انور شاہ کشمیریؒ نے اس حدیث کی تفسیر میں قرار دیا ہے کہ رسول اللہﷺ کی عود ہندی سے مراد قسط الہندی (قسط البحری) ہی ہے۔
قسط البحری کے طبی فوائد:
1۔ بلغم کو نکال کر آئندہ کی پیدائش کو روک دیتی ہے۔
2۔ زکام کو ٹھیک کردیتی ہے۔
3۔ اگر اسے پیا جائے تو معدہ، جگر اور طحال کی کمزوری کو رفع کرتی ہے۔
4۔ زہروں کی تریاق ہے۔
5۔ پرانے بخار، ملیریا میں اس کا سفوف مفید پایا گیا ہے۔
6۔ اگر اسے شہد اور پانی میں حل کرکے رات کو چہرے پر لگایا جائے تو چہرے کے داغ اتار دیتی ہے۔
7۔ حکیم جالینوس نے اسے کزاز اور پیٹ کے کیڑوں میں مفید بتایا ہے۔
8۔ قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔
9۔ اس کا سونگھنا زکام میں مفید ہے۔
10۔ اس کا تیل کمر کے درد میں مفید ہے۔
11۔ جسمانی اعضاء کو قوت دیتی ہے۔
12۔ ریاح کو خارج کرتی ہے۔
13۔ ورم کو زائل کرتی ہے۔
14۔ سانس کے امراض میں بہت مفید ہے۔
15۔ سردی کے دردوں میں مفید ہے۔
16۔ دماغی بیماریوں خاص کر فالج ولقوہ، تشنج اور رعشہ میں بہت مفید ہے۔
17۔ بلغمی سر درد کو دور کرتی ہے۔
18۔ رحم کے دردوں کو دور کرتی ہے۔
19۔ دمہ کے مرض کو دور کرنے میں نافع ہے۔
20۔ کھانسی کو ختم کرنے میں بہت مفید ہے۔
21۔ ہیضہ کے بعد اعضاء کی سستی کو دور کرنے کے لیے قسط البحری کا جوشاندہ شہد کے ساتھ دینا بہت فائدہ مند ہے۔
22۔ قسط شیریں کا جوشاندہ پکا کر اس کے نیم گرم پانی میں پھٹے ہوئے ہاتھ، پیر ڈبونے سے ان کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔
23۔ سرکے میں قسط البحری کو حل کرکے لگانے سے جسمانی درد دور ہوجاتے ہیں۔
24۔ قسط البحری کی دھونی کمروں سے سیلن اور بدبو کو رفع کرتی ہے۔
25۔ اس کا سفوف زخموں پر لگانے سے جراثیم ہلاک ہوجاتے ہیں اور ان کے مندمل ہونے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔
26۔ اس کا سفوف سر کو دھونے کے لیے مفید دوا ہے۔
27۔ سانس کی بند نالیوں کی سوزش ختم ہوجاتی ہے۔
28۔ قسط البحری کا زیتون کے تیل کے ساتھ استعمال ہر قسم کی ٹی۔بی کا بہترین علاج ہے۔
29۔ قسط البحری کا سفوف دگنے شہد میں ملا کر چاٹنے سے شدید کھانسی اور دمہ کا دورہ کم ہوجاتا ہے۔
30۔ اسے کپڑوں میں رکھنے سے کپڑے کیڑوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
31۔ اس کا سفوف حلق کے امراض بہترین علاج ہے۔
32۔ ناک کی ہڈی / گوشت کا بڑھ جانے کے مرض کو ختم کرنے میں بہت ہی مفید ہے۔
33۔ نزلے کی وجہ سے ناک بند ہوجانے کے مرض کو دور کرتا ہے۔
34۔ کثرت سے چھینکیں آنے کا بہترین علاج ہے۔
35۔ گلے کے غدود بڑھ جانے کا مفید علاج ہے۔
36۔ سوتے میں خراٹے لینے کا مؤثر علاج ہے۔
37۔ سانس کے پھولنے کا علاج ہے۔
38۔ کان کے درد کا علاج ہے۔
39۔ نزلے کی وجہ سے آنکھوں میں پانی آنے کا علاج ہے۔
40۔ گردوغبار سے الرجی کا بہترین علاج ہے۔
قسط البحری کو استعمال کرنے کی آسان ترکیبیں: 1۔ ایک کلو دیسی آزاد مکھی کا شہد (Organic Honey) میں 300 گرام قسط البحری کا سفوف اچھی طرح سے ملا کر معجوب (Paste) بنالیں اور پھر اسے صبح و شام ایک چائے کا چمچہ اگر موسم سرد ہو تو نیم گرم پانی سے ورنہ سادے پانی سے کم از کم 40 دن باقاعدہ استعمال کرنے سے بلغمی امراض سے چھٹکارہ حاصل ہوجاتا ہے۔
2۔ ایک لیٹر عمدہ قسم کا (Organic Olive Oil) زیتون کا تیل لیکر اس میں 300 گرام قسط شیریں ڈال کر دھیمی آنچ پر اتنی دیر پکائیںکہ سفوف لال ہوجائے پھر اسے اتار کر ٹھنڈا کرلیں اور چھان کر ڈراپرز (Droppers) بھر لیں اور پھر 5,5 قطرے صبح و شام ناک میں ٹپکائیں اور ناک کے ہر قسم کے امراض سے چھٹکارا حاصل کریں۔ اسی تیل کو ہر قسم کے کان کے درد میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ تیل بوقت ضرورت نہ صرف پھیپھڑوں کے امراض میں پیا جاسکتا ہے بلکہ جسمانی دردوں میں مالش میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ضد حیوی جڑی بوٹی Herbal Antibiotics: یہ بات تجربات سے ثابت ہوچکی ہے کہ قسط البحری بہت ہی عمدہ اور اعلیٰ قسم کی ضد حیوی جڑی بوٹی ہے۔ جو لوگ کیمیکل والی (Antibiotics) استعمال کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ قسط البحری کو بطور (Antibiotics) استعمال میں لائیں ان شاء اللہ تعالیٰ بے ضرر ہونے کی وجہ سے کسی بھی قسم کے پہلوی اثرات (Side effects) کا کوئی اندیشہ نہیں رہے گا۔ صرف ایک چائے کا چمچہ یعنی 5 گرام صبح اور شام پانی یا پھر دودھ سے استعمال کرلیں آپ خود جان لیں گے کہ واقعی آسمانی (Antibiotics) اور کیمیکل والی (Antibiotics) میں کتنا نمایاں فرق ہے۔ تپ محرقہ (Typhoide) کے جراثیم کو مارنا اتنا آسان نہیں ہوتا جب کہ قسط البحری اور شہد کے معجون (Paste) سے ان کا خاتمہ بہ آسانی ہوجاتا ہے۔
٭ چینی لوگ اسے مردانہ طاقت اور سفید بال سیاہ کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔
٭ آنتوں کی سوزش اور پرانی پیچش کے لیے قسط شیریں اور کلونجی ہم وزن ملا کر 5 گرام سفوف کی چند خوراکیں کھانے سے ہی ان امراض سے شفاء حاصل ہوجاتی ہے۔
٭ سر درد میں صرف ایک چائے کا چمچہ یعنی 5 گرام ایک گلاس سادے پانی کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔
٭جگر کے امراض خصوصاً یرقان میں اس کا استعمال دن میں چار سے پانچ مرتبہ انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔
٭ جگر کی پرانی خرابیوں کو دور کرتی ہے، بھوک کی کمی کو زائل کرتی ہے۔ آنتوں کے امراض کو دور کرنے خصوصاً ٹائیفائیڈ بخار کے جراثیم آنتوں میں موجود رہتے ہیں قسط شیریں کی برکت سے وہ جراثیم صرف چند سیکنڈ میں ہلاک ہوجاتے ہیں۔
٭ جو لوگ بدہضمی کے مرض کا شکار رہتے ہیں ان کیلئے یہ بہترین آسمانی دوا ہے۔ جتنے بھی شدید دست (Motion) آرہے ہوں اس کی ایک ایک گھنٹہ کے وقفہ سے چار خوراکیں ان شاء اللہ تعالیٰ کافی و شافی رہیں گی بلکہ شاید یہ کہنا غلط نہ ہوگا یہ معدہ کے پرانے مریضوں کے لیے انتہائی مفید اور بہترین دوا ہے۔
٭ قسط شیریں، زیتون کا تیل اور شہد ہم وزن ملالیں یہ معجون (Paste) جسمانی کم زوریوں کے لیے انتہائی مفید (Tonic) ہے۔ یہ پھیپھڑوں میں پانی پڑ جانے والے مرض کے لیے بھی مفید ہے۔
٭ انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھاتی ہے، یہ بیماریوں کے خلاف ہمارے جسم میں ایک ڈھال ہے۔
٭ اس کے استعمال کی وجہ سے وائرس کا حملہ کا دورانیہ کم ہوجاتا ہے۔ مثلاً زکام تین دن لازمی رہتا ہے۔ اس کے استعمال سے اس کا دورانیہ ایک دن رہ جاتا ہے۔ حفاظتی اقدامات کے طور پر صبح و شام اس کا استعمال آپ کو وائرس کے حملوں سے محفوظ رکھے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
٭ اس کو کلونجی کے ساتھ ملا کر معدہ کے تمام امراض کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
٭ اگر کوئی زخم، پھوڑا، پھنسی ٹھیک نہ ہورہا ہو تو یہ وہاں بھی تیربہدف کی طرح کام کرتی ہے۔ صبح، دوپہر، شام پانی کے ساتھ ایک چائے کا چمچا صرف چند ہفتوں میں قدرت کا کرشمہ۔ اس نبوی نسخہ میں دیکھیں اور آپ جھوم اُٹھیں گے، آپ کہہ اُٹھیں گے کہ واقعی طب نبوی انسانوں کا تجویز کردہ نہیں بلکہ اللہ رب العالمین کا آسمانوں سے نازل کردہ بے ضرر علاج ہے جس سے انسانیت محروم بیٹھی ہے۔
٭ گُردوں کی سوزش میں اس سے بہتر دوائی شاید ہی کوئی ہو، گردوں میں سوزش کے جراثیم منہ کے ذریعہ ہی جاتے ہیں۔ گلا خراب ہو، ٹانسلز ہوں یا دانتوں میں انفیکشن ہو، آپ کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ قسط البحری پانی کے ساتھ 5 گرام یعنی چائے کا چمچا کچھ دن مستقل استعمال کرکے خود مشاہدہ کرلیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس مرض سے محفوظ رہیں گے۔
٭ قسط البحری پٹھوں کے درد کے لیے مفید ثابت ہوئی ہے۔ اعصاب مضبوط بناتی ہے۔
٭ گھر میں چھوٹے بچوں کو عموماً بازاری چیزیں مثلاً ٹافیاں بسکٹ، چھالیہ، پاپڑ وغیرہ کھانے کی وجہ سے گلے جلدی خراب ہوجاتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بخار بھی چڑھ جاتا ہے۔ خصوصاً موسم سرما میں تو یہ بچے ٹھنڈ کا شکار ہو ہی جاتے ہیں اپنے بچوں کو موسم سرما کے بُرے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے خالص دیسی آزاد مکھی کے شہد میں قسط شیریں کا سفوف ملا کر معجون بنالیں اور بچوں کو صبح و شام چٹائیں۔ اگر بچے اپنی ماں کے دودھ پر ہیں تو یہ معجون بچوں کی والدہ کو پابندی سے استعمال کروائیں ان شاء اللہ ماں کے دودھ کی وجہ سے بچوں میں بھی اس دوا کا اثر لازمی آجائے گا اور بچے سردی کے اثرات سے محفوظ رہیں گے۔
٭ خواتین کے مخصوص امراض جن میں لیکوریا بھی شامل ہے، اس مرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی قسط شیریں کا استعمال لاجواب ہے۔ الغرض قسط شیریں استعمال کرنے سے پہلے سورۃ آل عمران کی آیت نمبر 31 کا ترجمہ ذہن میں رکھ کر استعمال کریں تو نہ صرف فوائد ہی فوائد حاصل ہوں گے جس کو شفاء کہتے ہیں بلکہ آخرت میں شفاعت عظمیٰ کے مستحق بھی قرار پائیں گے۔ ان شاء اللہ۔
٭ قسط البحری کو قسط شیریں یا قسط تلخ یا قسط ہندی بھی کہتے ہیں۔ تقریباً ہر بیماری کے خلاف جسم کو قوت پہنچانے والی یہ مسنون بوٹی کی قیمت بہت ہی سستی ہے اور یہ تقریباً ہر جڑی بوٹیاں بیچنے والے کی دکان سے جسے ہم پنساری کے نام سے جانتے ہیں آسانی سے مل سکتی ہے۔ بات صرف اور صرف اتباع سنت پر عمل کا جذبہ صادق اور حصول شفاء کی جستجو مقصود ہو تو ان شاء اللہ آخرت میں شفاعت بھی مقدر میں اللہ کے فضل و احسان کی برکت سے نصیب ہو ہی جائے گی۔
آخر میں اپنے تاجر حضرات سے یہ اہم گزارش کروںگا کہ طب نبوی کی خالص چیزیں لوگوں تک پہنچانے کے لیے وسیع پیمانے پر اعلیٰ اور عالمی معیار کو سامنے رکھتے ہوئے طب نبوی اسٹورز پورے ملک میں صرف اور صرف بُھلائی ہوئی اہم ترین سنت کو عملی شکل میں زندہ کرنے کی غرض سے قائم کیے جائیں تاکہ ایک عام انسان جو صرف سنت کی خاطر اس زندگی کو اختیار کرنا چاہتا ہو اسے طب نبوی کی تمام چیزیں ایک ہی معیاری اسٹور سے مل سکیں۔
ساری دنیا میں یہ کام Stores Organic کے نام سے باقاعدہ تقریباً 30 سال پہلے سے ہورہا ہے۔ غیرمسلم اقوام اپنی بقاء کے حصول کیلئے اس زندگی پر بغیر ایمان لائے آچکی ہیں جسے ہم طب نبوی کہتے ہیں اور وہ لوگ اسے Life Organic / Life Naturalسے تعبیر کرتے ہیں۔
جو مسلمان مالی طور پر مضبوط ہوں انہیں چاہیے کہ باقاعدہ منظم انداز سے اس قسم کے طب نبوی سپر اسٹورز کی چَین (Tibbenabawi Super Stores Chain) بنانے کے لیے منصوبہ بندی کریں آپ کے اس کاروبار میں قدم اُٹھانے کی وجہ سے نہ صرف وطن عزیز پاکستان کی نہ صرف معیشت مضبوط ہوگی بلکہ ہزاروں نوجوانوں کو سنت نبوی کو پھیلانے کا عزت دار روزگار نصیب ہوگا۔ نیت سنت زندگی کو زندہ کرنے اور لوگوں کو ایک صحت مند طرز زندگی دینے کی ہو۔
ان شاء اللہ تعالیٰ مال و اسباب کا وجود تو اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان سے نصیب ہو ہی جائے گا جو لوگ بھی طب نبوی اسٹورز کا مضبوط نیٹ ورک پورے پاکستان میں بچھانے کا عزم مصمم کرچکے ہوں وہ احقر راقم الحروف سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ بندے کے بس میں جہاں تک اور جس قسم کا تعاون کرنا بھی ممکن ہوگا آپ سے تعاون کرنے میں بالکل دیر نہیں کی جائے گی۔
یہ یاد رکھیے گا کہ وطن عزیز پاکستان Organic اور Natural نعمتوں سے مالامال ہے بس صرف صحیح سمت میں مضبوط بنیادوں پر طب نبوی اسٹورز کھولنے کا جذبہ ہونا چاہیے۔ خالق کو راضی کرنے، مخلوق کو خالص، دیسی غذائیں، دوائیں پہنچانے اور طبیب اعظم ﷺ اور طبیب عالمﷺ کی مِٹی ہوئی زندگی عملی طور پر معاشرہ میں زندہ کرنے کی نیت اور ارادہ ہو۔ تو ان شاء اللہ ایسے ہی تاجروں کے بارے میں تو کہا ہے کہ ایمان دار تاجر قیامت کے دن انبیاء، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوں گے اور اگر وہ فساد کے زمانہ میں بھلائی ہوئی سنتیں پھیلانے میں کوشاں رہیں۔ ہر ہر سنت کے وجود میں آنے کی برکت سے نہ صرف سو شہیدوں کا ثواب ملنا آسان اور مزے دار ہوجائے گا بلکہ اللہ رب العزت کا محبوب بننا اور مغفرت کا مستحق بننا بھی آسان ہوجائے گا۔
اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و احسان سے ہم سب یعنی حضور ﷺ کی قیامت تک آنے والے آخری ایمان والے اور ایمان والی اْمتی کے لیے بھی ان کا حصول آسان فرمادے۔
The post طبِ نبوی اور قسط البحری کے کرشمات appeared first on ایکسپریس اردو.