عالم اسلام بالخصوص مشرق وسطیٰ اورا فریقہ کے مسلمانوں کو جنگ اور بے گھری کی آزمائشوں نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ دنیا بھر میں اِس وقت مہاجرین کی کل تعداد تقریباً چھ کروڑ ہے جن میں 60فیصد پناہ گزین یعنی تین کروڑساٹھ لاکھ کا تعلق ا سلامی ممالک سے ہے۔ مسلمانوں کی تعداد اس لیے زیادہ ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں جاری 50مقامات اور خطوں میں خانہ جنگی یا مسلح تصادم جیسی صورتحال جاری ہے اور ان میں 30لڑائیاں اسلامی ملکوں کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں۔
سب سے زیادہ پناہ گزین ترکی میں موجود ہیں جن کی تعداد25لاکھ سے زیادہ ہے۔ رہنے سہنے کی سہولتوں کے اعتبار سے ترکی کے مہاجر کیمپ سب سے بہتر ہیں۔ اِس کے بعد پاکستان کا نمبر ہے جہاں16لاکھ‘ لبنان میں11لاکھ اور ایران میں 10لاکھ کے قریب مہاجرین پناہ گزین ہیں۔ شام اِس وقت سب سے زیادہ تباہ حال ملک ہے۔ یہاں کے اہم شہر کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
افغانستان‘ عراق‘ فلسطین اور یمن کے لاکھوں مسلمان بھی بدترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ روہنگیا سے لے کر سوڈان اور صومالیہ تک جنگوں کے ستائے لاکھوں مسلمان دربدر ہیں اور اپنے دوسرے مسلمان بھائیوں سے امداد کی اُمید لگائے ہوئے ہیں۔ یہاں ہم آزمائش میں گھرے ان بے گھر مسلمانوں کی زندگی کی جھلکیاں پیش کررہے ہیں تاکہ ان بدنصیبوں کی اذیت ناک زندگی کی کچھ حدت ہم تک بھی پہنچ سکے۔
The post مسلمان پناہ گزینوں کے سسکتے‘ سلگتے شب و روز appeared first on ایکسپریس اردو.