موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی سمندروں کے کنارے آباد شہروں میں ساحلوں کی رونق میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
شہروں میں کنکریٹ سے بنی عمارتوں اور تارکول سے تخلیق کردہ سڑکوں پر دھواں دوڑاتی گاڑیاں گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ ایسے میں سورج کی تپش چھائوں میں بھی گرمی کا احساس پیدا کرتی ہے۔ تاہم اس صورت حال میں ضروری نہیں ہے کہ ہر شہری ساحل سمندر پر جا کر لہروں سے لطف اندوز ہوسکے یا پانی میں ڈبکیاں اور غوطے لگائے، کیوں کہ بہرحال سمندر میں تیراکی ایک خطرناک عمل ہے، جو بعض مرتبہ ناقابل تلافی نقصان کی صورت میں بھی ظاہر ہوتا ہے، لہٰذا اس صورت حال کا حل کچھ اداروں یا افراد نے اس طرح ڈھونڈا ہے کہ تفریح کے متلاشی افراد نہ صرف لہروں سے لطف اندوز ہوسکیں بلکہ ایک ہی مقام پر مختلف ساحلی تفریحات بھی حاصل کرسکیں۔ اس مقصد کے لیے دنیا بھر میں ’’پانی کے باغ‘‘ یا عام الفاظ میں ’’واٹر پارک‘‘ تخلیق کیے گئے ہیں۔ ان وسیع و عریض پارکوں کا بنیادی مقصد خاندان کے تمام افراد کو ایک ہی مقام پر ہر وہ ساحلی یا آبی تفریح فراہم کرنا ہے جو کھلے ساحلوں پر عموماً دست یاب ہوتی ہیں۔ زیر نظرتحریر میں دنیا کے ان اہم ’’واٹر پارکوں‘‘ کے بارے میں معلومات دی جارہی ہیں جو اپنے اپنے مخصوص طرزِ تعمیر، سہولیات اور انوکھی آبی تفریحات کے باعث بین الااقوامی سطح پر دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے پُرکشش مقام کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔
٭ٹراپیکل آئی لینڈ ریزورٹ
Tropical Islands Resort
جرمنی کا شہر برلن یورپی دنیا کا ایک اہم شہر ہے، جو نہ صرف دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں کی یادگار ہے، بل کہ دوسری جنگ عظیم میں تخلیق کی جانے والی تعمیرات کو بطور یادگار محفوظ کرنے کے حوالے سے بھی ایک اہم حیثیت رکھتا ہے۔ ایسی ہی کچھ تاریخی تعمیرات برلن کی انتظامیہ نے عوامی تفریح کے لیے بھی مختص کی ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے برلن کے جنوب میں واقع ریاست Brandenburg کے ضلعKrausnick میں واقع دوسری جنگ عظیم میں استعمال ہونے والا مشہور زمانہ ’’طیارہ ہینگر‘‘ ایک زبردست تفریح گاہ میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔ سامان بردار ایرشپ طیاروں کے لیے بنایاگیا یہ ہینگر دنیا میں بغیر کسی سہارے یا ستون کے سب سے بڑے ہال کا درجہ رکھتا ہے۔ وسیع الجثہ’’ایر شپ غبارے‘‘ جو فضا میں Propellers یا مشینی پنکھوں کی مدد سے پرواز کرتے ہیں، ان کے لیے بنائے گئے اس ہینگر کو تیکنیکی اصطلاح میں Aerium کہا جاتا ہے۔ ہوا کشتی (ائیر شپ) کے عدم استعمال کے بعد عرصۂ دراز تک یہ ہینگر ناقابل استعمال رہا اور جب ایر شپ بنانے والی کمپنی Cargolifterدیوالیہ قرار دی گئی تو2002 میں اس مقام پر واٹر پارک کی داغ بیل ڈالی گئی۔ چھے ہزار افراد کو بیک وقت سمانے والے اس واٹر پارک کا باضابطہ افتتاح 19دسمبر2004کو کیا گیا۔ مشہور تجارتی ادارے Tanjongپبلک لیمیٹڈ کمپنی کا کہنا ہے کہ واٹر پارک کی انتظامیہ کی جانب سے مہیا کردہ اعداد وشمار کے مطابق واٹر پارک کے افتتاحی سال میں لگ بھگ دس لاکھ افراد نے اس تفریح گاہ سے دل بہلایا۔ سطح سمندر سے محض 70میٹر بلندی پر واقع یہ واٹر پارک برلن سے پچاس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ واٹر پارک میں داخل ہونے کے لیے مضافاتی قصبے Staakowکی جانب سے موٹر وے بنائی گئی ہے اور جب سیاح اس موٹر وے کے ذریعے پارک میں داخل ہوتا ہے تو اس کے سامنے پارک کی طلسماتی دنیا کُھل جاتی ہے۔
بنیادی طور پر یہ منصوبہ یورپ کے سرد موسم میں استوائی خطوں کے موسموں سے لطف اندوز ہونے کے لیے تخلیق کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ واٹر پارک میں دنیا کا سب سے بڑا اندرونی (Indoor) برساتی جنگل بنایا گیا ہے، جو استوائی خطوں میں واقع جنگلات کے پودوں اور درختوں سے ہرا بھرا رہتا ہے۔ چوں کہ واٹر پارک مختلف حصوں پر مشتمل ہے، لہٰذا سیاح کو گھومنے پھرنے کے حوالے سے مختلف مالیت کے ٹکٹس خریدنے پڑتے ہیں اور منتخب حصوں کے علاوہ وہ کسی دوسرے حصے میں نہیں جاسکتا۔ اس عمل کو یقینی بنانے کے لیے واٹر پارک میں آنے والے ہر شخص کے ہاتھ میں ایک برقی Chip پر مشتمل بینڈ پہنایا جاتا ہے، جس کی مدد سے انتظامیہ ہر فرد کو اپنی نظر میں رکھتی ہے لگ بھگ78ملین یورو کی مالیت سے تخلیق کیے گئے اس واٹر پارک میں استوائی یا منطقہ حارہ کے نیم گرم خطوں کی مناسبت سے Tropical Villageبنایا گیا ہے ۔
اسی طرح برساتی جنگل میں پچاس ہزار مختلف اقسام کے پودے اور درخت لگائے گئے ہیں، جب کہ استوائی جنگلات کے 600اقسام کے مختلف چرند پرند بھی لائے گئے ہیں۔ ’’ٹراپیکل گائوں‘‘ میں موجود درختوں کی حفاظت اور افزائش کے لیے بیس ہزار مربع میٹر پر محیط ایک کھڑکی بنائی گئی ہے، جس پر موجود الٹرا وائلٹ ٹرانسپیرنٹ شیٹ ان مخصوص درختوں کے لیے دھوپ فراہم کرتی ہیں، جب کہ استوائی علاقوں کے سمندروں کے ساحلوں کی نقل کرتے ہوئے واٹر پارک میں 140میٹر طویل تیراکی کا تالاب بنایا گیا ہے، جس کا مجموعی رقبہ 4,400مربع میٹر اور گہرائی1.35میٹر ہے۔ Coralآئی لینڈ کی طرح تخلیق کردہ اس مقام پر200 میٹر طویل ساحل سمندر بھی بنایا گیا ہے، جہاں پر ساحل کی چمکتی ریت کے ساتھ 850لکڑی کی نشستیں لگائی گئی ہیں، جن پر لیٹ کر تفریح کرنے والے ہال کے شفاف گنبد میں سے آنے والی دھوپ سینک سکتے ہیں۔ اس مقام سے متصل ’’Baliجھیل‘‘ بھی تفریح کے لیے آنے والوں کو ششدر کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ 12سو مربع میٹر پر محیط یہ جھیل ایک میٹر گہری ہے، جس میں فوارے، تیز بہائو کے پانی کے راستے اور دو زبردست قسم کی 27 میٹر بلند واٹر سلائڈز بنائی گئی ہیں۔اس واٹر پارک کی ایک اور خصوصیت یہاں پر موجود ’’سونا غسل‘‘ (Sauna Bath) کی سہولت ہے۔ اس حوالے سے واٹر پارک میں یورپ کا سب سے وسیع ’’سوناکمپلیکس‘‘ ہے، جس میں کرسٹل اسٹیم باتھ، اسٹون سونا باتھ، ہربل باتھ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ ’’سونا باتھ‘‘ کے لیے بنائے گئے ۔ واٹر پارک کی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کے سامان کی حفاظت کے لیے 7ہزار لاکرز بھی مہیا کیے گئے ہیں۔ پارک کا ایک اہم حصہ بچوں کی تفریح کے لیے مختص ہے، جس میں کریزی گولف کورس نہایت دل چسپی کا حامل ہے۔
٭ونگزاینڈ ویوز واٹر پارک
Wings and Waves Waterpark
چھے جون2011 کو قائم ہونے والا یہ منفرد واٹر پارک امریکا کے علاقے اوریگون کے مضافات McMinnville میں واقع ہے ’’ایور گرین ایوی ایشن اینڈ میوزیم‘‘ میں بنایا گیا یہ واٹر پارک اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس واٹر پارک کے اندر داخل ہونے کے لیے ہوائی جہاز کے دروازے استعمال کیے جاتے ہیں۔ 71350مربع فٹ پر محیط اس واٹر پارک کی مرکزی عمارت کے اوپر ہوائی جہاز ایستادہ ہے۔ اسی مناسبت سے اس واٹر پارک کو Wingsیعنی ’’پر‘‘ اور واٹر پارک کے اندر91703گیلن پانی کے ذریعے پیدا کردہ Waves’’ لہروں‘‘ کی وجہ سے ’’ونگز اینڈ ویوز واٹر پارک ‘‘ کہا جاتا ہے۔
دس عدد تیزرفتار پانی کی سلائڈز پر مشتمل اس واٹر پارک میں بچوں کی تفریح کے علاوہ تعلیمی حوالے سے بھی سہولیات مہیا کی گئی ہیں، جن میں بچو ں کا’’ H2O سائنس اسٹیڈی سینٹر‘‘ قابل ذکر ہے، جہاں بچے اور بڑے پانی کی کیمیائی ترکیب سے لے کر اس میں موجود تمام خواص پر نہ صرف سیر حاصل بحث کرتے ہیں، بلکہ تجربات کی مدد سے پانی کی اہمیت اور قدروقیمت بھی جانتے ہیں۔واٹر پارک کی دوسری منزل پر قائم اس سائنس اسٹیڈی سینٹر میں جنگلات میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے طریقے بھی بچوں کو سکھائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک بڑے تالاب میں مصنوعی طریقے سے سونامی طوفان کی لہریں پیدا کرکے سونامی بننے کی وجوہات اور طوفانی شدت کو دکھایا جاتا ہے۔ بچوں میں خلا نوردی کے شوق کو پروان چڑھانے کے لیے سائنس اسٹڈی سینٹر میں پانی سے بھرے تالاب کے اندربے وزنی کی کیفیت کے مظاہر تخلیق کیے گئے ہیں، جن کے ذریعے بچے خلانوردں کی تربیت کے طریقے اور رموز سے آگاہ ہوتے ہیں۔ دل چسپ امر یہ ہے کہ واٹر پارک کے اس اسٹیڈی سینٹر میں لڑاکا جیٹ طیارے اور خلائی شٹل کی نقول بھی بچوں کے مشاہدے اور تجربات کے لیے رکھی گئی ہیں، جب کہ پانی کی اہمیت اور ضرورت کے عنوان Life needs Waterپر 20انٹر ایکٹیو معلوماتی پروگرام بھی اسٹیڈی سینٹر کا حصہ ہیں۔
واٹر پارک میں موجود چار واٹر سلائڈز کا آغاز ایک ریٹائرڈ بوئنگ طیارے 707-100 کی چھت پر سے ہوتا ہے۔ یہ طیارہ مرکزی عمارت کی چھت پر رکھا گیا ہے۔ مجموعی طور پر سلائڈز کی اونچائی62 فٹ ہے جہاں سے سیاح تیزی سے پھسلتے ہوئے پانی کے تالاب میں گرتے ہیں۔ ان سلائڈز میں Yellowسلائیڈ 550 فٹ طویل ہے، جس کا افتتاحی پوائنٹ بوئنگ طیارے کے اوپر نظر آتا ہے ۔ جب کہ Green سلائڈ350فٹ طویل ہے، جس میں سیاح ایک ٹیوب میں لیٹ کر پھسلنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اپنے مخصوص زاویوں کے باعث سیاح اس میں سے نہایت تیز رفتاری سے پھسلتے ہیں۔ آواز کی رفتار سے تیز ہونے کے عمل کو تیکنیکی طور Mach 1کہا جاتا ہے اور یہ عمل علامتی طور پر Orangeسلائڈ میں انجام پاتا ہے۔ سرنگ نما اس سلائڈ میں سیاح کی رفتار اگرچہ آواز سے تیز تو نہیں ہوتی، تاہم اپنے زبردست گھمائو کے باعث یہ سلائڈ سیاح کے لیے Mach کے عمل سے کسی طور کم نہیں ہے۔ ایک اور سلائڈ جسے Blueسلائڈ کہا جاتا ہے، اپنے8عدد ٹرننگ پوائنٹ کے باعث سیاح کوزبردست تفریح فراہم کرتی ہے۔ جسم کو گدگدانے والی یہ سلائڈ مکمل طور پر نیلے رنگ کے ماحول میں سفر کرتی ہے۔ اس سلائڈ کو Tail Spin بھی کہا جاتا ہے۔
واٹر پارک میں خشکی کے حوالے سے بھی تفریحی سہولیات موجود ہیں، جن میں نجی تقریبات کے لیے ہال، لاکر رومز اور فیملی ایریا شامل ہے۔ واٹر پارک کی ایک امتیازی خصوصیت اس میں معذور افراد کے لیے بہترین تفریحی سہولیات کی موجودگی بھی ہے۔ مجموعی طور پر اس واٹر پارک میں بیک وقت1500افراد کی تفریحی کی گنجائش ہے۔ پورا واٹر پارک ایک بڑی ہال نما عمارت میں بنایا گیا ہے، جس کی بیرونی دیواروں پر سبز رنگ کے مخصوص شیشے لگائے گئے ہیں۔ ’’ونگز اینڈ ویوز واٹر پارک‘‘ کا بنیادی مقصد تفریح کے ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد بھی ہے۔ اس حوالے سے واٹر پارک کی انتظامیہ کی جانب سے ہونہار طالب علموں کے لیے اسکالر شپ کا اہتمام بھی کیا گیا ہے، جس کی مثال دنیا کسی دوسر ے واٹر پارک میں نہیں ملتی۔
٭تیرتے حمام ، پراگ
Floating Bath. Prague
مشرقی یورپ کے ملک جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ میں واقع یہ حمام اگرچہ واٹر پارک کی مکمل تعریف پر تو پورا نہیں اترتا، تاہم عوام کی اِن ڈور آبی تفریحی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ پراگ میں رواں دواں دریائے Vltavaمیں تخلیق کیا گیا یہ حمام یا تیراکی کا وسیع تالاب چاروں جانب سے ایک دائرے نما حصار میں بند ہے۔ یہ حصار دریائے Vltava کی سطح پر لہروں کے ساتھ ایک مقام سے دوسرے مقام پر ڈولتا رہتا ہے۔ نو ہزار مربع فٹ پر محیط اس تالاب تک رسائی کے لیے سیاح کشتی کے ذریعے دریا کے کناروں سے سفر کرتے ہیں۔ دو مقامی ماہر تعمیرات Ondrej Lipensky اور Andrea Kubna کا تخلیق کردہ یہ منصوبہ 2011 میں معرض وجود میں آیا۔ عوامی سہولیات سے آراستہ ان سوئمنگ پولز کے چاروں طرف کرسیوں اور 24 عدد چھوٹے کمرے (Cabins) کی سہولت بھی بہم پہنچائی گئی ہے، جب کہ ’’Sauna غسل‘‘ اور بھاپ کے غسل کے کیبن بھی اس تیرتے تالاب کا حصہ ہیں، جب کہ بچوں کے لیے علیحدہ پیراکی کا تالاب بھی بنایا گیا ہے۔ تالاب میں کھانے پینے کی اشیاء کے لیے کیفے بھی موجود ہے۔
دل چسپ بات یہ ہے کے یہ سوئمنگ پول جو کہ اوپر سے شیشے سے ڈھکا ہوا ہے سردی کے موسم میں جب تالاب کا پانی جم جاتاہے تو اس کی برفانی سطح پر اسکیٹنگ کے شائق آ پہنچتے ہیں اور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ واضح رہے Vltaveدریا جمہوریہ چیک کا سب سے طویل دریا ہے، جو بدقسمتی سے شدید آلودگی کا شکار ہے۔ تاہم تالاب میں لائے جانے والے پانی کے لیے صفائی کا خاص اہتمام کیا گیا ہے۔ بیک وقت 300افراد کی گنجائش والے اس تالاب نما واٹر پارک کی گہرائی165سینٹی میٹر ہے۔ تالاب کے پیند ے کو پانی میں قائم و دائم رہنے والی مخصوص لکڑی سے بنایا گیا ہے۔ دل چسپ بات یہ کہ تالاب کے مختلف حصوں کو ضرورت پڑنے پر کھول کر دوسری جگہ کشتیوں کی مدد سے تیراتے ہوئے منتقل کیا جاسکتا ہے۔
٭نارڈ پولین واٹر پارک
Nordpoolen Water Park
دنیا کے انتہائی شمال میں واقع یہ منفرد واٹر پارک اپنی خوب صورت عمارتی حسن کے باعث دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔ سوئیڈن کے قصبے Bodenمیں تخلیق کردہ اس واٹر پارک میں انتہائی سرد موسم میں گرم پانی کے تالاب سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں پانی کو گرم رکھنے کے لیے واٹر پارک میں جدید ہیٹنگ سسٹم لگایا گیا ہے۔ واٹر پارک میں ایڈونچر پول، واٹر سلائڈز، ایکسرسائز پول، ریسٹ روم، بچوں کا پول، ریسٹورنٹ، جم، پہاڑ سر کرنے والی مصنوعی دیوار اور بلبلوں سے بنا (Bubbleing Water)پول بطور خاص سیاحوں کو لبھاتا ہے۔
واضح رہے کہ واٹر پارک کی مرکزی واٹر سلائڈ مرکزی عمارت کے باہر سے چکر لگاتے ہوئے عمارت میں داخل ہوتی ہے اور ایک زور دار قوت کے ساتھ سیاح کو تالاب میں لا پھینکتی ہے۔ اس سرنگ نما سلائیڈ کو ’’ ٹربو پائپ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
٭جادوئی خوشی کا واٹر پارک
Happy Magic Water Park
’’وشی اور جادو کے واٹر پارک‘‘ کا ماحول دیو مالائی کہانیوں جیسا ہے، جس میں داخل ہوتے ہی رنگ برنگے مناظر تفریح کے لیے آنے والوں کو اپنے سحر میں مبتلا کردیتے ہیں۔ انتہائی جاذب نظر اور خوب صورتی سے تخلیق کیے گئے اس واٹر پارک کا اولین استعمال2008 میں بیجنگ میں ہونے والے گرمائی اولمپکس کھیلوں کے موقع پر کیا گیا تھا۔ بنیادی طور پر بیجنگ اولمپک 2008میں مختلف آبی کھیلوں کے لیے ’’بیجنگ نیشنل Aquaticsسینٹر‘‘ بنایا گیا تھا، جس میں آبی کھیلوں کے بین الااقوامی معیار کی تمام سہولیات میسر تھیں۔ اولمپکس کے بعد اس انتہائی جدید سہولتوں سے آراستہ Aquaticsسینٹر کو بیجنگ کی انتظامیہ نے ایک وسع و عریض انڈور واٹر پارک میں تبدیل کردیا اور آج یہاں پر دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں اور واٹر پارک میں موجود مختلف تفریح سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
اس واٹر پارک میں نیون پلاسٹک سے بنی سلائڈز اور آبی سرنگیں سیاحوں کی دل چسپی کا مرکز ہیں، جب کہ پانی کے اندر تیراکی کے تالابوں میں گہرے رنگوں سے تخلیق کردہ وسیع و عریض تصاویر بھی سیاحوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتی ہیں۔ اس کے علاوہ چالیس فٹ کی بلندی سے ’’فری فال‘‘ یا آزاد چھلانگ لگانے کا پوائنٹ بھی بہادر سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اس واٹر پارک کی ایک اہم خوبی جو اسے دوسرے واٹر پارکوں سے ممتاز بناتی ہے۔ پارک میں ہلکی اور مدھم لہروں سے بنایا گیا علامتی دریا ہے، جس میں تفریح کرنے والے پرسکون سمندر کی ڈولتی لہروں جیسا لطف اٹھاتے ہیں ’’جادوئی خوشی کے واٹر پارک‘‘ میں بچوں کے لیے بھی خصوصی حصہ بنایا گیا ہے۔ واٹر پارک کی عمارت مستطیل شکل کی ہے، جس کے چاروں طرف کی دیواریں اور چھت پانی میں بننے والے بلبلوں (Bubbles) کی شکل میں تخلیق کی گئی ہیں۔ سیکڑوں کی تعداد میں بنائے جانے والے یہ شفاف بلبلے دن میں سورج کی روشنی میں چمکتے ہیں، جب کہ رات میں نیلگوں روشنی میں انتہائی دل فریب نظر آتے ہیں۔
عمارت کے اندر رنگ برنگے شفاف غباروں کے ساتھ مختلف رنگوں سے ’’جیلی فش ‘‘ کی متعدد نقول بھی بنائی گئی ہیں، جو عمارت کی چھت پر غباروں کی مانند جھولتی رہتی ہیں اور اپنے ناظر کو حیرت میں مبتلا کردیتی ہیں ایشیا کے سب سے بڑے واٹر پارک کا درجہ رکھنے والی اس تفریح گاہ میں دس کی تعداد میں واٹر سلائڈز ہیں، جب کہ پارک کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں واٹر ورلڈ کے حصے میں تجسس، حیرانگی، تازگی اور خوشی کی تھیم رکھی گئی ہے۔ دوسرے حصے کو ’’بیوٹی اور ہیلتھ‘‘ سے منسوب کیا گیا ہے، جس میں فیشن، صحت اور جسمانی ساخت کو چین کے روایتی طریقوں سے بہتر بنانے کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ تیسرا حصہ SPAکہلاتا ہے، جہاں انسان کو آبی تھراپی کے ذریعے سکون پہچانے والے روایتی طریقۂ علاج کے جدید ترین آلات ہیں، جن میں پتھروں سے لے کر خوش بودار پھول پتیوں تک سے ’’واٹر تھراپی‘‘ اور مساج کیا جاتا ہے۔
٭ڈزنی بلیزرڈ بیچ واٹر پارک
Disney’s Blizzard Beach
والٹ ڈزنی کمپنی دنیا بھر میں تفریحی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے صف اول کے اداروں میں شمار کی جاتی ہے۔ ڈزنی لینڈ کمپنی کے ’’والٹ ڈزنی ورلڈ ریزورٹس‘‘ کا جال دنیا کے تقریباً تمام اہم ممالک میں پھیلا ہوا ہے، جس میں سے ایک امریکی ریاست فلوریڈا کی جھیل Bay میں بنایا گیا ہے۔ اس وسیع و عریض ریزورٹ کے ایک حصے میں تخلیق کردہ ’’ڈزنی بلیزرڈ واٹر پارک‘‘ اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ انتہائی دل فریب، خوش نما، جادوئی مناظر اور حد نگاہ تک پھیلے ہوئے اس واٹر پارک میں سال بھر سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے۔ یکم اپریل 1995 کو عوام کے لیے کھولے جانے والے اس واٹر پارک میں2009 کا 1.89ملین افراد نے وزٹ کیا تھا۔ اس لحاظ سے یہ پارک دنیا کا دوسرا واٹر پارک ہے، جہاں ایک ہی دن اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں اور مقامی افراد نے اپنا دل بہلایا۔
پارک کا اہم ترین مقام یہاں تخلیق کی جانے والی 90 فٹ بلند مصنوعی پہاڑی ہے، جسے ’’مائونٹ Gushmore‘‘ کہا جاتا ہے۔ کوہ پیمائی کے ساتھ ساتھ اس پہاڑی سے تین مختلف رنگوں کی واٹر سلائڈز نکالی گئی ہیں سرخ، سبز اور جامنی رنگوں کی ان سلائڈز پر ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے پھسلتے ہوئے بڑے بڑے بہادروں کا پتا پانی ہوجاتا ہے۔ مائونٹ گیشمور کے دامن میں ایک ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا تالاب بنایا گیا ہے، جس میں سردیوں کے بعد برف کا پگھلتا ہوا پانی آبشار کی شکل میں آکر جمع ہوتا ہے اور گرمیوں میں اس ہی پانی میں سیاح تیراکی کرتے ہیں۔ پارک کا ایک حصہ Cross Country Creek ہے۔ یہ کریک بنیادی طور پر ایک ہلکا بہتا ہوا دریا ہے، جو پارک کے چاروں جانب گھومتا ہے۔ ایک اور حصہ Leisure Pool ہے، جس میں برفانی تودے (Ice Berg)بنائے گئے ہیں، جن پر سیاح پیدل چل سکتے ہیں۔ پارک میں رسی سے جھولتے ہوئے پانی میں چھلانگ لگانے کا تفریحی مقام بھی ہے۔ اس کے علاوہ برف سے بنا قلعہ بھی شائقین کے لیے تخلیق کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مائونٹ Gushmoreکی چوٹی پر پہنچنے کے لیے ’’چیئر لفٹ‘‘ بھی پارک کا حصہ ہے، اگر ہم ’’ڈزنی بلیزرڈ بیچ واٹر پارک‘‘ کا مجموعی طور پر جائزہ لیں تو واضح ہوتا ہے کہ اس کے تخلیق کاروں نے پارک کا مرکزی خیال پگھلتے ہوئے برف میں تفریحی سہولیات کی فراہمی رکھا ہے۔
٭سن وے لیگون واٹر پارک ، کوالالمپور
Sunway Lagoon Water Park
ملائیشیا کا دارالحکومت کوالالمپور اپنی ثقافتی خوب صورتی اور جدید طرز تعمیر کے باعث دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ کواالالمپور سے محض پندرہ کلومیٹر جنوب مغرب میںPetaling Jaya کا علاقہ اپنے صنعتی کاموں کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس حوالے سے طویل عرصے تک اس علاقے سے گرینائٹ پتھر کھود کر نکالا جاتا رہا ہے۔ بعدازاں پتھر کی عدم دست یابی کے باعث کھدائی کا کام روک دیا گیا۔ تاہم اس کے نتیجے میں ایک وسیع گڑھا بن گیا۔ اس وسیع گڑھے کو کوالالمپور اور ’’ پیتلنگ جے‘‘ شہر کی انتظامیہ نے 29 اپریل 1993میں واٹر پارک میں تبدیل کردیا۔ انتہائی قدرتی انداز میں تشکیل کیے گئے اس واٹر پارک میںدنیاکا سب سے بڑا لہروں پر مشتمل تیراکی کا تالاب ہے، جس کا رقبہ 139,800مربع فٹ ہے۔ اس وسیع و عریض تالاب میں وقتاً فوقتاً آبشار کی شکل میں پانی گرایا جاتا ہے۔
80 ایکڑ پر محیط اس پارک کو مجموعی طور پر پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ’’واٹر پارک‘‘ جہاں پر تیراکی کا تالاب اور اس کے کنارے ساحل جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ اس حصے میں سطح آب پر سرفنگ کی سہولت بھی ہے۔ اس حصے کو ’’واٹر آف افریقہ‘‘ بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ یہاں پر زمباوے، کانگو اور کیمرون کے آبی جنگلات اور رہائش گاہوں کا ماحول تخلیق کیا گیا ہے۔ دوسرا حصہ جسے Screamپارک کہا جاتا ہے۔ اس حصے میں پانی میں تفریح کرتے ہوئے کچھ ڈرائونے مقام سیاحوں کے دل دہلا دیتے ہیں تیسرا حصہ ’’امیوزمنٹ پارک‘‘ کا ہے، جس میں بھانت بھانت کے تفریحی مقامات بنائے گئے ہیں۔ اس حصے میں بحری قذاقوں کا ایک بحری جہاز بھی رکھا گیا ہے، جس میں سیاح سفر کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس امیوزمنٹ پارک میں ایک 428 میٹر طویل جھولنے والا پل بھی ہے، جس پر سفر کے دوران نیچے دیکھنے پر پارک کی خوب صورتی کھل کر سامنے آجاتی ہے۔
اس حصے میں جنگلی حیات کے حوالے سے بھی معلومات اکھٹی کی گئی ہیں، جب کہ پارک کی بل کھاتی طویل نیلے رنگ کی سلائڈ بھی اسی حصے میں بنائی گئی ہے۔ پارک کا چوتھا حصہ Extremeپارک کہلاتا ہے۔ اس حصے میں تیراندازی اور کوہ پیمائی کی سہولیات رکھی گئی ہیں، جب کہ ایک چھوٹا گولف کورس بھی موجود ہے۔ ایکسٹریم پارک میں ایشیا کی سب سے طویلSlingshotرائیڈ بھی ہے۔ G-Force Xکے نام سے مشہور یہ رائیڈ اپنے سوار کو صرف دو سیکنڈ میں 65 میٹر کی بلندی پر لے جاکر واپس زمین پر لاتی ہے۔ اس دوران غلیل نما Slingshotکی رفتار زیرو کلومیٹر سے 120کلومیٹر تک جا پہنچتی ہے دو مضبوط ستونوں سے بندھی ہوئی اس لچکدار رسی کے ذریعے اوپر نیچے ہوتے وقت سوار اپنے اوپر خلائی جہاز میں بیٹھے خلانورد جیسا دبائو محسوس کرتا ہے۔
پارک کا پانچواں حصہ وائلڈ پارک پر مشتمل ہے، جس میں لگ بھگ 150جانوروں کی انواع اقسام کو محفوظ کیا گیا ہے۔ اس حصے میں افسانوی کردار ٹارزن اور اس کی محبوبہ جین سے واٹر پارک آنے والوں کی ملاقات کے لیے بھی وائلڈ پارک کی انتظامیہ نے خصوصی اہتمام کیا ہے۔