’’باجی! مجھے بھی کڑھائی کا بہت شوق ہے اور مجھے تو بہت سے ڈیزائن بنانے آتے ہیں۔‘‘
سعیدہ اپنے قمیص پر کڑھائی کر رہی تھی کہ اس کی ملازمہ خوشی خوشی اسے بتانے لگی۔
’’ارے واہ! یہ تو بہت اچھی بات ہے۔کسی دن تھوڑا وقت نکالو اور مجھے بھی سیکھاؤ۔‘‘ اس کی بات سن کر وہ خوشی سے پھولے نہ سمائی اور اسے بتانے لگی کہ وہ کس کس طرح کی کڑھائی جانتی ہے۔
’’میرا تو خیال ہے کہ اگر تم کسی ادارے میں کوئی باقاعدہ کورس کر لو تو تمھارا فن مزید نکھرے گا اور تم کوئی بوتیک چلا سکتی ہو۔‘‘ سعیدہ نے اس کے کام کو سراہتے ہوئے اسے مزید بہترین بنانے پر اکسایا۔ اس کی بات سن کر اس کے دل میں اپنے فن سے محبت کا جذبہ مزید نمایاں ہوا۔
’’بیٹا! آپ تو بہت اچھی آرٹسٹ بن سکتی ہیں۔ کالج کی مصوری نمائش میں کسی کو سراہنا اس کے فن کی تعریف کرنا اسے زندگی میں آگے بڑھنے پر آمادہ کر سکتا ہے۔آپ کے لفظ کسی کے لیے روشنی کا دیا بن سکتے ہیں اس کی چُھپی ہوئی تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آپ گھر میں نظر دوڑائیں تو دیکھیں گے کہ سبھی کوئی نہ کوئی گُن ضرور رکھتا ہوگا۔ ہر کسی میں مختلف دل چسپیاں ہوں گی اگر آپ کچھ کوشش کریں، تو یہ خوبیاں مزید نمایاں ہو سکتی ہیں۔ آپ کو بس یہ کرنا ہے کہ جب بڑا یا چھوٹا بہن بھائی اپنی دل چسپی کا کوئی اچھا کام کرے، تو اس سے خوش ہوں اور اسے ایسے طریقے بتائیں جن پر عمل کرکے وہ بہتر سے بہترین کی طرف جا سکتے ہیں۔
یہ تم نہیں کر سکتی۔ تمھیں کیا ہو گیا ہے، تم بھلا کیسے یہ سب کروگی۔ بچوں کے ساتھ یہ سب بہت مشکل ہے۔ آپ کے یہ جملے کسی کے فن کو آگے بڑھنے سے روک سکتے ہیں، اسے مایوس کرکے مزید کچھ نیا کرنے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
تم ضرور لکھو دیکھنا تم ایک دن بہت مشہور مصنفہ بن جاؤ گی۔ وہ بہت چھوٹے چھوٹے مضمون لکھا کرتی تھی اور اب بڑے اخبارات میں چھپنے لگی تھی وہ اسی لیے کہ اس کے پیچھے اس کے ہنر کو نکھارنے والے ہاتھ موجود تھے۔
اس کے بابا جو ہر ہفتے اس کے مضامین پڑھتے اور اسے سراہتے اور کہتے ’’میری چندا تو بہت اچھا لکھتی ہے اور ان شاء اللہ بہت جلد اس کا نام چاند ستاروں کے جھرمٹ میں ہوگا۔ یہ الفاظ تھے کہ جادو کی چھڑی جسے سن کر عالیہ کے دماغ میں نئے نئے آئیڈیاز آتے اور وہ انھیں لفظوں کا روپ دیتی چلی جاتی۔ آپ وہ بنیں جو دوسروں کی زندگیوں کو سنوارایں نہ کہ انھیں اپنی طنزیہ گفتگو کا حصہ بنائیں۔
یہ کہاں فلاں کام کر سکتی ہے، اسے تو ٹھیک سے بات کرنا بھی نہیں آتی۔ خدارا، ایسے الفاظ نہ بولیں، جن پر آپ کو شرمندگی ہو اور وہ وقت آئے، جب وہ آپ کے سامنے پورے قد و قامت سے کھڑی ہو اس لیے بہتر ہے ایسا کچھ مت کہیں بس کوشش کریں کہ ہمیشہ دوسروں کی حوصلہ افزائی کریں۔
ہاں البتہ وہ کام ان کے لیے خطرناک ہے یا وہ ان کے لیے بہتر نہیں ہے، اس سے نقصان پہنچ سکتا ہے، تو انھیں ضرور روکیں اور اپنی پوری تگ و دو سے انھیں بچانے کی کوشش کریں۔
امی جان! مجھے ’شیف‘ بننا ہے۔آپ تو جانتی ہیں کہ مجھے کھانا پکانا کتنا پسند ہے؟ رفیعہ کی بات سن کر اس کی بہنیں ہنسنے لگیں۔
ارے پاگل سب کیا کہیں گے اور سب سے خاندان والے باتیں بنائیں گے۔امی جان نے اسے سمجھانے کی کوشش کی۔ بہنوں اور ماں کا ردعمل دیکھ کر رفیعہ مایوس سی ہو کر سوچنے لگی کہ اسے کچھ اور کرنا چاہیے شاید یہ میری صلاحیت کسی قابل نہیں ہے۔
ایسا نہیں ہونا چاہیے آپ کی تخلیقی صلاحیتیں اللہ کی طرف سے ہیں انھیں استعمال کریں اور انھیں مزید نکھاریں کیوں کہ وہی آپ کے لیے کام یابیاں کی شاہ راہ ہیں۔
شیف بننے میں کیا غلط ہے؟ یہ آپ کا شوق ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آپ کا فن بھی ہے، جس میں آپ بہت کچھ کر سکتی ہیں اس لیے گھبرائیں نہیں اور ان لوگوں کے ساتھ قدم بڑھائیں، جو دوسروں کو گراتے نہیں بلکہ تھام کر کھڑا کرتے ہیں اور ان کے لیے شمع کا کام کرتے ہیں۔
The post حوصلہ بڑھائیں appeared first on ایکسپریس اردو.