واہ کینٹ: لیموں کا نباتاتی نام اسٹرس لیمن (Citrus lemon) ہے۔
تاریخی پس منظر: لیموں چھوٹے سائز کا پھل ہے۔ پورے سائز کے پھل کا قطر پچاس ملی میٹر یعنی دو انچ تک ہوتا ہے۔ اس کے پودے سدابہار ہوتے ہیں۔
اس پھل کا بنیادی تعلق براعظم ایشیا شمال مشرقی ہندوستان اور چین سے ہے۔ لیموں شکل میں بیضوی اور رنگت میں پیلے رنگ کا ہوتا ہے۔
یہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والا پھل ہے۔ لیموں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا آغاز قدیم روم کے زمانے سے دوسری صدی کے بعد جنوبی اٹلی کے قریب یورپ سے ہوا۔ بعد ازآں فارس عراق اور مصر میں 700 ء کے آس پاس متعارف ہوا۔
لیموں چودہ سو ترانوے1493ء میں امریکا میں پہلی بار متعارف ہوا، جب کہ کرسٹوفر کولمبس اسے اپنے سفر میں ہسپانیولا میں لیمن کے بیج لایا۔
یورپ میں لیموں کی پہلی کاشت پندرہویں صدی کے وسط میں جینوا میں شروع ہوئی۔ انیسویں صدی میں اس کی کاشت فلوریڈا اور کیلیفورنیا میں وسیع پیمانے پر شروع ہوئی۔ اس کے پودے سال بھر ایک ساتھ پھول اور پھل پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پھل کی بیرونی جلد سبز اور بعد ازآں پیلی ہوجاتی ہے۔
لیموں کے پودوں کو نشوونما پانے کے لیے کم سے کم درجۂ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیموں کے رس کا پی ایچ تقریباً 5 سے 6 فیصد تک ہوتا ہے جو اسے کھٹے ذائقے میں میں تبدیل کرتا ہے۔
لیموں کے رس سے لیمونیڈ پانی بنایا جاتا ہے، جسے گرمیوں میں جسم میں نمکیات کی کمی پوری کرنے کے لیے پیا جاتا ہے۔ یہ گرم موسم کا مقبول ترین مشروب ہے۔ لیموں کئی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
البتہ زیادہ تر اچار، سلاد، مشروبات اور پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ لیموں کے درخت تین سے چھ میٹر یعنی دس10 سے بیس 20 فٹ اونچے ہوتے ہیں۔ اگر اس کی کٹائی نہ کی جائے تو پتوں کی رنگت سرخی مائل رہتی ہے۔
پھل میں بیچ چھوٹے بیضوی اور نوکیلے ہوتے ہیں۔ پودوں سے سال میں چھ سے دس بار پھل لیا جا سکتا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق باغ کی اوسط پیداوار فی درخت 1500سو لیموں سالانہ ہے۔ لیموں کے پھل کو 3 ماہ تک اسٹور کیا جا سکتا ہے۔
اقسام: ماہرین نباتات کے مطابق لیموں کی 30 سے زائد اقسام ہیں۔ ذیل میں چند اقسام کی تفصیل بیان کی جا رہی ہے:
1۔ بیئرس لیموں: یہ قسم بنیادی طور پر فلوریڈا اور برازیل میں اگائی جاتی ہے۔ باغبان اسے بہت زیادہ پسند کرتے ہیں کیوںکہ یہ پیداوار بڑھوتری، دیکھ بھال اور اکٹھا کرنے میں بہت آسان ہے۔اسے موسم گرما سے لے کر خزاں تک کاٹ سکتے ہیں۔
یہ قسم رس دار ہوتی ہے ان میں بیج بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کا ذائقہ کھٹا ہوتا ہے جو مشروبات اور لیمونیڈ بنانے میں بہترین ہے۔
2۔ لمیٹا لیموں:لمیٹا لیموں کو میٹھا لیموں بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں تیزابیت کم ہوتی ہے۔ یہ مشہور میٹھا اور اپنے ذائقے میں قدرے تیز ہوتا ہے۔ اس کی خوبی یہ ہے کہ اسے سارا سال کاٹ سکتے ہیں۔ اس کا سائز درمیانہ اور رنگ گہرا سبز ہوتا ہے۔ اسے ذائقہ دار کھانوں میں استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ اسے محفوظ کیا جاتا ہے۔
3۔ لزبن لیموں: اس کا سائز ہموار اور رنگ پیلا ہوتا ہے۔ اس قسم میں بیج بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کی کھٹی مہک ناقابل یقین حد تک مسحورکُن ہوتی ہے۔ اس کا ذائقہ تیزابی ہوتا ہے۔
اسے کسٹرڈ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی کٹائی کا بہترین موسم، موسم سرما اور بہار ہے۔
4۔ فینو سٹرن لیموں: اس قسم کا ذائقہ بہت کھٹا اور رس دار ہوتا ہے۔ لوگ اسے زیادہ تر طبی مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ اس کی فصل ستمبر سے اپریل تک کاٹ لی جاتی ہے۔ اس میں بیجوں کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ جنوب مشرقی علاقوں کا زیادہ مقبول پھل ہے۔
5۔ ین بین لیموں: ین بین لیموں ایک نازک قسم ہے۔ اس کی نشوونما اور دیکھ بھال کرنا کافی مشکل کام ہے۔ یہ قسم گرمیوں اور سردیوں دونوں موسم میں دست یاب ہوتی ہے۔
اس کی کٹائی وقت پر کرنا پڑتی ہے ورنہ اس کے خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس کی رنگت پیلی اوت شکل بیضوی ہوتی ہے۔ جلد پتلی اور ہموار ہوتی ہے۔ اس میں بیج بہت کم تعداد میں پائے جاتے ہیں۔
6۔ ورنا لیموں: یہ قسم یورپی ممالک خصوصاً اٹلی اور اسپین میں بہت مشہور ہے۔ یہ بہت زیادہ پیداواری قسم ہے۔ پودوں کو لیموں بہت زیادہ تعداد میں لگتا ہے۔
اس کی کٹائی فروری اور جولائی کے اوائل میں کرتے ہیں۔ اس میں بیج بہت کم تعداد میں ہوتے ہیں جب کہ چھلکا موٹا ہوتا ہے۔
7۔ کاغذی چونا: ابتدا میں اس کا رنگ سبز اور پکنے کے بعد پیلا ہوجاتا ہے۔ اس قسم کی ابتدا وسطی ہندوستان سے ہوئی۔
اس کے پسندیدہ موسم گرمی اور سردی ہیں۔ اسے مشروبات اور کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ کھٹا ہوتا ہے۔ اس قسم کو زیادہ تر طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے مچھر کے کانٹے کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔ یہ جسم کی جلن کو کم کرتا ہے۔
8۔ بش لیموں: یہ ایک آسٹریلوی قسم ہے جس میں لیموں کا مشہور ذائقہ پایا جاتا ہے۔ تاہم اس میں زیادہ رس نہیں ہوتا۔ اس لیے یہ قسم زیادہ تر پکوان کے لیے موزوں ہے۔
اس کا ذائقہ پکوان کو مزے دار بنا دیتا ہے۔ یہ تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے زیادہ مفید ہے۔ یہ قسم زیادہ تر جنگل میں پیدا ہوتی ہے۔ جب تک زمین پر اس کے بیج گرتے رہتے ہیں نئے پودے اس وقت تک اگتے رہتے ہیں۔ اس قسم کی جلد کھردری اور رنگت زرد ہوتی ہے۔
9۔ بدھا کے ہاتھ کے لیموں: اس قسم کے لیموں کو اس کی غیرمعمولی شکل کی وجہ سے “فنگر لیمنز” بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اوپر سے ایسے دکھائی دیتے ہیں جیسے لمبے پیلے ہاتھ بڑھ رہے ہیں۔ چین میں اسے خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
یہ قسم عام طور پر مذہبی تقریبات میں پیش کی جاتی ہے۔ بدھا کے لیموں میں خاص بات یہ ہے کہ اس میں رس اور گودا نہیں ہوتا۔ اس کا ذائقہ میٹھا اور کڑواہٹ سے پاک ہوتا ہے۔ اسے کچا بھی کھایا جا سکتا ہے۔ عموماً اسے گھروں میں سجاوٹ کے طور پر رکھا جاتا ہے۔
10۔ ولافرانکا لیموں: اس قسم کا ذائقہ کھٹا ہوتا ہے۔ اس کا سائز درمیانہ اور جلد پیلی ہوتی ہے۔ یہ امریکا زیادہ تر فلوریڈا اسٹیٹ میں پایا جاتا ہے۔
ارجنٹینا اور اسرائیل میں بھی اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ یہ موسم سرما کا پھل ہے اس کا ذائقہ اور شکل یوریکا لیموں سے ملتی جلتی ہے۔
مجموعی پیداوار: 2020ء تک لیموں کی کل پیداوار 21.4 ملین ٹن تھی۔جہاں یہ پیدا ہوتا ہے ان ممالک میں سرفہرست ہندوستان 3.7، میکسیکو 2.9 ، چین 2.7، ارجنٹائن1.8 ، برازیل 1.6اور ترکی کی1.2 ملین ٹن سالانہ پیداوار، شامل ہیں۔
فائٹو کیمیکل مرکبات:لیموں کے پھل میں مندرجہ ذیل فائٹو کیمیکل مرکبات پائے جاتے ہیں۔
Polyphenols, terpenenoids, flavonoids
terpenenoids, tannins , Alkaloids, , Quinines
* غذائی حقائق:سو گرام 100 لیموں میں یو ایس ڈی اے (USDS ) کے مطابق اس کی غذائی مقدار مندرجہ ذیل ہے۔
پانی : 89 %، توانائی: 29 کیلوریز ، شکر :2.5 گرام ، کاربوہائیڈریٹس : 9.32 گرام، ڈائٹری فائبر : 2.8 گرام ، فیٹ : 0.3 گرام ، پروٹین :1.1 گرام ، وٹامنز / مقدار / روزانہ ضرورت ، تھایامین بی ون 0.04 ملی گرام 3% ، رائبو فلیون بی ٹو 0.02 ملی گرام 2% ، نیاسین بی تھری 0.1 ملی گرام 1%، پینٹوتھینک ایسڈ بی فائیو 0.19 ملی گرام 4% ، وٹامن بی سکس 0.08 ملی گرام 6% ، فولیٹ بی نائن 11 مائیکرو گرام 3% ، چولین 5.1 ملی گرام 1% ، وٹامن سی 53 ملی گرام 64% ، معدنیات / مقدار / روزانہ ضرورت ، کیلشیم 26 ملی گرام 3% ، آئرن 0.6 ملی گرام 5% ، مگنیشیم 8 ملی گرام 2% ، میگنیز 0.03 ملی گرام 1% ، فاسفورس 16 ملی گرام 2% ، پوٹاشیم 138 ملی گرام 3% ، زنک 0.06 ملی گرام 1%
طبی فوائد: لیموں کے مندرجہ ذیل طبی فوائد ہیں:
1۔ دل کے امراض سے تحفظ:لیموں وٹامن سی کا اچھا ذریعہ ہے۔ ایک لیموں تقریباً 31 ملی گرام وٹامن سی فراہم کرتا ہے۔
تحقیق سے اس بات کا پتا چلا ہے کہ وٹامن سی سے بھرپور پھل اور سبزیاں کھانے سے دل کے امراض اور فالج کا خطرہ بہت حد تک کم ہوجاتا ہے۔ ایسا صرف وٹامن سی کی ہی بدولت ممکن نہیں بلکہ اس میں موجود فائبر، اینٹی اوکسیڈنٹ اور فائٹو کیمیکل مرکبات بھی بیماری کی شدت کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر ایک ماہ تک روزانہ 24 گرام لیموں پیا جائے تو خون میں کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی سطح کم ہو جاتی ہے۔ دراصل لیموں میں پائے جانے والے دفاعی مرکبات مثلاً Diosmin اور hesperdin کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی سطح کم کرتے ہیں۔
2۔ وزن کم کرنے میں مددگار:لیموں کو اکثر وزن کم کرنے والی غذا کے طور پر مانا جاتا ہے۔ اس کے متعلق کچھ طبی نظریات ہیں۔ ایک عام نظریہ یہ ہے کہ لیموں میں موجود گلنشیل پیکٹین فائبر معدے میں جاکر پھیلتا ہے جس سے پیٹ بھرنے کا زیادہ دیر تک احساس رہتا ہے۔
کچھ لوگوں کا یہ بھی نظریہ ہے کہ لیموں کے ساتھ گرم پانی میں شہد ملا کر پینے سے وزن میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔
3۔ گردے کی پتھریوں سے بچاؤ: چوںکہ لیموں میں اسٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے جو پیشاب کی مقدار بڑھا کر گردے کی پتھریوں کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔
اگر روزانہ ایک یا دو کپ یعنی 125 ملی لیٹر لیموں کا رس پیا جائے تو پتھریاں ریزہ ریزہ ہو کر پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتی ہیں اور مزید بننے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
4۔ خون کی کمی سے بچاؤ:آئرن کی کمی سے مریض خون کی کمی کا شکار ہوتا ہے۔ عموماً ایسا اس وقت ہوتا ہے جب کھانے پینے کی چیزوں سے جسم کو آئرن کی مناسب مقدار نہیں ملتی، کیوں کہ لیموں میں وٹامن سی اور اسٹرک ایسڈ دونوں پائے جاتے ہیں اس لیے یہ خون کی کمی سے بچاتے ہیں۔
5۔ کینسر کے خطرے میں کمی: پھلوں اور سبزیوں میں ایسے اینٹی اوکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جو کینسر کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کچھ مشاہداتی مطالعہ سے اس بات کا پتا چلا ہے کہ جو لوگ زیادہ تر لیموں کھاتے ہیں ان میں کینسر کا خطرہ بہت حد تک کم ہوجاتا ہے۔ طبی ماہرین کا خیال ہے لیموں میں پائے جانے والے دفاعی مرکبات مثلاً
Naringenin, limonene, Betacryptoxanthin, hesperidin کینسر مخالف خصوصیات رکھتے ہیں۔
6۔ ہاضمے کو بہتر بنائے: لیموں تقریباً دس فی صد کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ تر حل پذیر فائبر اور سادہ شکل کی صورت موجود ہوتے ہیں۔ لیموں میں موجود اہم غذائی ریشہ پیکٹین ہے جو کہ گلنشیل فائبر کی ایک شکل ہے۔
گلنشیل فائبر آنتوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ ان اثرات کے نتیجے میں خون میں شکر کی مقدار کم رہتی ہے۔ تاہم لیموں سے فائبر حاصل کرنے کے لیے اس کا گودا کھانا انتہائی ضروری ہے۔ جو لوگ صرف لیموں کا رس پیتے ہیں وہ فائبر کی مقدار لینے سے محروم رہتے ہیں۔
7۔ قوت مدافعت بڑھانے کے لیے:لیموں کا شمار قوت مدافعت بڑھانے والے پھل میں کیا جاتا ہے، کیوںکہ اس میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔
مثلاً یہ سردی اور فلو جیسی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ اگر ایک گلاس گرم پانی میں لیموں کا رس اور ایک بڑا چمچا شہد ملا کر روزانہ پیا جائے تو کھانسی، فلو اور نزلہ زکام جیسی بیماریوں سے یقیناً بچا جا سکتا ہے۔
8۔ جلد کے لیے فائدہ مند:لیموں میں وٹامن سی کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے جو کولیجن پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
کولیجن ہماری جلد کو خوب صورت اور جاذب نظر بناتا ہے۔ اس سے چہرے کی باریک لکیریں کم ہو جاتی ہیں۔ اگرچہ لیموں ایک چھوٹا مگر طاقت میں بڑا پھل ہے جس میں تمام غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔
9۔ ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کے لیے:جرنل آف نیوٹریشن اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 30 سے 60 منٹ کی تیز چہل قدمی سے لیموں کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جو لوگ لیموں کا باقاعدہ استعمال کرتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات دوسروں کے مقابلہ میں بہت حد تک کم ہو جاتی ہیں۔
10۔ گلے کے انفیکشن میں مفید: اکثر مریضوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ لیموں کو اپنے گلے کے انفیکشن کے لیے استعمال کریں، جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ لیموں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حامل پھل ہے جو بکٹیریل اثرات کم کر کے گلے کے انفیکشن کو ٹھیک کرتا ہے۔
11۔ بالوں کے لیے اچھا:لیموں میں وٹامن سی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو کولیجن بڑھا کر بالوں کی نشو و نما میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اگر آپ کو بالوں کے گرنے کی شکایت ہے تو آپ ایلوویرا جیل میں دو کھانے کے چمچ لیموں کا رس ملا کر غسل سے تیس منٹ پہلے بالوں کو لگائیں اور پھر کسی اچھے کلینر سے بال دھولیں۔
احتیاط: کسی بھی چیز کا حد سے زیادہ استعمال صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ لیموں کا رس بہت زیادہ تعداد میں پینے سے صحت پر مندرجہ ذیل منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں:
1۔ یہGastroesophageal Reflux بیماری کو بڑھا سکتا ہے۔
2۔ لیموں میں موجود ایسڈز زخموں کو ناسوروں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
3۔ درد شقیقہ کا درد بار بار عود کر آ سکتا ہے۔
The post لیموں appeared first on ایکسپریس اردو.