Quantcast
Channel: Pakistani Magazine -- Urdu Magazine - میگزین - ایکسپریس اردو
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4420

ناگہانی حادثات سے تحفظ

$
0
0

ہماری رہائش یا قیام وہ مقام ہوتا ہے، جہاں ہم سب سے زیادہ سکون محسوس کرتے ہیں، جہاں ہر چیز ہماری خواہش اور ضرورت کے مطابق ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے گھر کے حوالے سے ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں.

گھر کے مسائل اور ضروریات کو پوری کرنے کے ساتھ ساتھ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ گھر محفوظ اور بہترین رہے، بعض اوقات کوئی غلطی یا بھول کسی حادثے کا سبب بھی بن جاتی ہے۔ اس کے لیے بطور خاص گھر کے سب افرا کو خیال رکھنے کی ضرورت ہے، تاکہ ایسی کسی بھی ناگہانی سے بچا جاسکے۔

کبھی کبھی بظاہر چھوٹے سے نظر آنے والے حادثات جان لیوا اور عمر بھر کی معذوری کا باعث بھی ہو سکتے ہیں۔ اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے۔ اگر ذرا سی احتیاط کی جائے، تو بہت سے حادثات کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔ جیسے باورچی خانے کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہاں سے ہوا کا گزر ہو، کوئی روشن دان یا کھڑکی موجود ہو جہاں سے تازہ ہوا آئے اور باورچی خانے کا سینک کم ہوسکے اور خدانخواستہ کبھی گیس کھلی رہ جائے یا لیک ہو تو گیس جمع ہو کر کسی ناخوش گوار حادثے کا سبب نہ بنے۔

خواتین خانہ کو دھیان رکھنا چاہیے کہ چولھے وغیرہ کے پاس کبھی کوئی آگ پکڑنے والی چیز کپڑا یا پلاسٹک وغیرہ ہر گز نہ رکھیں۔ باورچی خانے میں  ایپرن ضرور استعمال کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے کپڑے اور بالخصوص دوپٹہ وغیرہ بہت زیادہ سنبھال کر رکھیں۔ ایپرن آپ کو چولھے سے محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ گرم تیل اور سالن کی اڑنے والی چھینٹوں سے بھی بچائے گا، بلکہ ابلتا ہوا دودھ، چائے، کافی یا گرم پانی کی بھاپ سے بھی محفوظ رکھے گا۔ بھانپ سے بھی جلا ہوا اچھی خاصی تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔

ایک اور چیز جو قدرے زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے، وہ ہے کوئی بھی آتش گیر شے، جیسے پیٹرول، مٹی کا تیل، پرفیوم، کوئی بھی بیٹری، کولڈ ڈرنک کے ڈبے، انسیکٹ کلر اور ہر طرح کے اسپرے وغیرہ۔  ان اشیا کو ہمیشہ چولھے سے دور رکھنا چاہیے، ورنہ پریشانی بڑھ سکتی ہے۔

کبھی گرم تیل کی کڑاھی یا برتن میں اگر آگ بھڑک اٹھے، تو ہر گز پانی نہ ڈالیں، اس سے گرم تیل چھلکنے سے جلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے بہ جائے برتن پر ڈھکنا ڈھک دیں۔ آکسیجن نہ ملنے سے آگ خود بہ خود بجھ جائے گی۔ ہمیشہ مناسب روشنی میں کھانا بنائیں، تاکہ کسی بھی صورت میں خود کو محفوظ رکھ سکیں یا بہتر تدبیر کرسکیں۔

باورچی خانے کی صفائی اور غیر ضروری اشیا کو تلف کر کے بھی حشرات الارض اور دیگر کیڑے مکوڑوں کی مدافعت ممکن ہے، مگر جب چولھا بند ہو، تبھی کسی انسداد کیڑے مکوڑوں کی دوا چھڑکیں اور چولھا جلانے سے پہلے اسپرے کو باورچی خانے سے دور کہیں محفوظ جگہ پر رکھ دیں۔

باورچی خانے میں کھانا بناتے وقت یا بعد میں کھانے کے برتن کو ہمیشہ ڈھک کر رکھیں، تاکہ کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رہے۔ اس ضمن میں غفلت برتنا جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ کوشش کیجیے کہ کھانا بناتے ہوئے بار بار فریج نہ کھولیں، بہت دیر باورچی خانے میں رہنے سے کر آپ کے جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور فریج کھلنے سے ایک دم ٹھنڈ کا جھونکا ملتا ہے۔ درجہ حرارت کی یہ تبدیلی آپ کو بیمار کر سکتی ہے، یہاں تک کہ اسے فالج کا پیش خیمہ بھی کہا جاتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ کھانا بنانے سے پہلے آپ اپنی مطلوبہ تمام اشیا حسب ضرورت فریج اور فریزر سے باہر نکال لیں۔

باورچی خانے میں کام کرنے کے دوران کبھی پانی اور تیل گھی جیسی اشیا تھوڑی بہت گر جاتی ہیں۔ جس سے پھسلنے کا اندیشہ رہتا ہے۔ اس لیے جلد از جلد انہیں صاف کر لیں۔ واش روم کی صفائی کے لیے اکثر تیزاب، کیمیکل، کیڑے مار ادویات، بلیچ اور فینائل جیسی چیزیں رکھی ہوتی ہیں۔ ایک تو انھیں کبھی ایسی کولڈ ڈرنک کی بوتل میں نہ رکھیں، جنہیں چھوٹے بچے کولڈ ڈرنک سمجھ کر پینے کے لیے متوجہ ہوں۔ دوسرا انہیں ایسی الماری میں رکھیں جو  لاک کیے جا سکیں اور مناسب اونچائی پر ہوں۔ اگر زیادہ اوپر رکھیں گی، تو اتارتے ہوئے آپ پر بوتل لڑھک کر گرنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

ایک بہت زیادہ رونما ہونے والا حادثہ واش روم میں پھسلنے کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ہر سال سیکڑوں لوگ اپنے کولہے یا کمر کی چوٹ کی وجہ سے معذور ہو جاتے ہیں۔ بہت سی اموات بھی اسی بنا پر ہوتی ہیں۔ اس لیے اپنے واش روم کو ہمیشہ خشک رکھنے کی کوشش کریں۔ نہانے کے بعد فوراً وائپر سے پانی سُوت دیں۔ ساتھ ہی کوئی ربڑ کا پائیدان ڈال دیں اور اگر آپ کے گھر میں کوئی بزرگ ہیں، جنہیں سہارے کی ضرورت ہو، تو واش روم کی دیوار پر ان کے لیے ایک پائپ یا ہینڈل نصب کرا دیں۔

شیونگ ریزر اور بلیڈ کو مناسب اور محفوظ جگہ  پر رکھیں اور بچوں کی پہنچ سے دور ہو چھوٹے بچوں کو باتھ ٹب میں ہمیشہ اپنی نگرانی میں نہلائیں۔ نہلانے کے بعد ٹب کو خالی کر دیں اور کبھی بھرا ہوا نہ چھوڑیں۔ واش روم میں ایسا اسٹول رکھیں جس کے پائے متوازن اور مضبوط ہوں اور تھوڑے کھردرے ہوں، تاکہ وہ پھسلے نہیں۔ اسی طرح باورچی خانے میں چھُریاں وغیرہ کو بھی محفوظ مقام پر رکھنا چاہیے، تاکہ چھوٹے بچوں کی دست رس سے دور رہیں۔

برقی آلات کے تار، پلگ اور بجلی کے سوئچ بورڈز کو ہر صورت محفوظ بنائیں۔ خراب ہوں تو فوراً تبدیل کرالیں۔ گھر میں بچھا ہوا قالین پھسل رہا ہو تو اسے چپکالیں، کنارے اس طرح مڑ رہے ہوں جس سے پیر رپٹ جانے کا خدشہ ہو تو اسے فوری طور پر فرش سے چسپاں کریں۔ اپنے گھر کے فرنیچر اور سامان کو اس طرح سجائیں کہ وہ راستے میں نہ آئیں اور کسی کے پیروں میں ٹھوکر نہ لگے۔ الماریوں یا اونچی جگہوں پر ایسا سامان نہ رکھیں، جن کے لڑھکنے سے گر کر کسی کو چوٹ لگنے کا اندیشہ ہو۔

اگر آپ کے گھر کی سیڑھیوں کا فرش چکنا ہے، تو ان پر کارپٹ ڈال کر اسے محفوظ بنائیں اور ساتھ ہی ایک گرل کی ریلنگ لگوالیں، تاکہ اسے پکڑ کر بہ آسانی چڑھا اور اترا جا سکے۔ اکثر لوگ سردیوں میں گیس ہیٹر کا استعمال کرتے ہیں، سونے سے پہلے ایسے ہیٹرز کو بند کر دینا چاہیے۔ خدا نخواستہ رات کے کسی پہر  آگ بند ہونے سے گیس کمرے میں بھر جاتی ہے اور دَم گھٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

اگر آپ کا فرش بہت زیادہ پھسلن والا ہے تو ربر کی ایسی کھردری جوتیاں پہنیں، جن کی وجہ سے آپ پھسلنے سے محفوظ رہ سکیں۔ اگر ان چھوٹی چھوٹی چیزوں کو ذہن میں رکھیں تو ہم بہت سے حادثوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

The post ناگہانی حادثات سے تحفظ appeared first on ایکسپریس اردو.


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4420

Trending Articles