وہ دونوں سیاح تھے اور اپنے چہرے مہرے سے بہت خوش باش دکھائی دے رہے تھے۔ اس وقت وہ جنوبی امریکہ کے علاقے بولیویا کے خطے میں مٹرگشت کررہے تھے، وہ دونوں ہی یہاں کسی سرنگ پر تحقیق کرنے آئے تھے اور دل و جان سے اس کام میں لگے ہوئے تھے۔
کافی دیر تک کام کرنے کے بعد جب وہ تھک گئے اور ان کے چہروں سے تھکن اور نڈھال کیفیت ظاہر ہونے لگی تو انہوں نے تھوڑی دیر قیام کے لیے اسی خطے کے ایک ہوٹل میں قیام کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ آرام کرنے کے بعد ایک بار پھر تازہ دم ہوکر دوبارہ اپنے کام کا آغاز کرسکیں۔ کافی دیر تک انہوں نے پرسکون انداز سے وقت گزارا اور اب وہ کسی حد تک مطمئن بھی ہوگئے تھے۔
چناں چہ وہ دونوں ہی اس ہوٹل کے ایک کمرے میں دیوار سے سر لگاکر بیٹھ گئے اور ان حالات و واقعات کے بارے میں سوچنے لگے جن سے بھی تک ان کا واسطہ پڑا تھا۔ بیٹھے بیٹھے نہ جانے کیا ہوا کہ ان دونوں ساتھیوں اور دوستوں میں سے ایک نے یکایک اپنا منہ کھولا اور اپنی زبان باہر نکال کر اس کی دیواروں کو چاٹنے لگا، یہ دیکھ کر اس کے دوسرے ساتھی نے بھی یہی کیا مگر اس کا ایک حیرت انگیز نتیجہ یہ نکلا کہ ان دونوں پر چھائی ہوئی مایوسی، تھکن اور بیزاری یکایک چھٹ گئی اور وہ ایک دم تروتازہ دکھائی دیے۔
دونوں نے اس تبدیلی کو محسوس کیا اور اپنی اس تبدیلی پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔ اصل میں انہوں نے جس دیوار کو چاٹا تھا، وہ دیوار پوری کی پوری نمک سے بنائی گئی تھی اور ان کے دل و دماغ پر چھائی ہوئی کیفیت اسے چاٹنے سے بڑی تیزی سے ختم ہوگئی۔ جی ہاں ہم جس ہوٹل کی بات کررہے ہیں، یہ جنوبی امریکا کے ملک بولیویا میں واقع ہے اور پورا کا پورا ہی ہوٹل تازہ اور خالص نمک سے بنایا گیا ہے۔ اس ہوٹل کی تعمیر اور کنسٹرکشن کی بنیادی وجہ جو بھی ہو، لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس میں شامل نمک کی بڑی مقدار انہیں ایک دم دوسری دنیا میں پہنچادیتی ہے اور وہ ہر طرح کی بیزاری، اکتاہٹ اور ڈیپریشن سے نجات حاصل کرلیتے ہیں۔ آئیے ہم آپ کو دنیا کے اس انوکھے اور حیرت انگیز ہوٹل کے بارے میں بتاتے ہیں کہ یہ کب ، کیسے اور کیوں تعمیر کیا گیا تھا۔
اس تاریخی اور انوکھے ہوٹل کا نام ہے Hotel de Sal Playa اور یہ بولیویا کا نمک سے تیار کردہ وہ ہوٹل ہے جس کے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں اور ذہنی فائدے بھی۔ بولیویا کے جنوب مغربی حصے میں Salar de Uyuni کے بالکل بیچوں بیچ نمک کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور انہی کے درمیان میں یہ نمکین ہوٹل Hotel de Sal Playa بڑے فخر اور شان سے سر اٹھائے کھڑا ہے جو پورا کا پورا نمک سے تیار کیا گیا ہے۔
نمک کا یہ ہوٹل اس طرح اور اس انداز یہاں کب اور کیسے بنایا گیا، اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس خطے میں نمک کی موجودگی قدرتی طور پر ہے اور چوں کہ یہاں نمک کے علاوہ کوئی دوسری چیز یا معدنیات نہیں پائی جاتی، اس لیے یہاں کے لوگوں نے نمک سے ہی اس ہوٹل کو بنا ڈالا اور اس خطے کا تازہ اور خالص نمک ان لوگوں کا اوڑھنا اور بچھونا ہے۔
٭: نمک کے ہوٹل کی تاریخ:
جب ہم بولیویا کے اس تاریخی نمکین ہوٹل کی تاریخ پر ایک نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں یہ پتا چلتا ہے کہ نمک سے تیار کردہ یہ ہوٹل 1993 میں تعمیر کیا گیا تھا اور اسے نمک کے ایک ہنرمند یا دست کار نے تعمیر کیا تھا۔ دراصل یہ ہنر مند کافی عرصے سے دیکھ رہا تھا کہ جب اس خطے میں کسی کان کا وزٹ کرنے کے لیے بہت سے عالمی سیاح یہاں کے دورے پر آتے ہیں تو ان کے ساتھ ٹھہرنے اور قیام کرنے کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے یعنی انہیں رات میں رکنے کے لیے کوئی جگہ آسانی سے نہیں ملتی، چناں چہ نمک کے اسی ہنرمند کارگر نے یہاں ایک ایسا ہوٹل بنانے اور تعمیر کرنے کا ارادہ کیا جہاں یہ سیاح آرام سے ٹھہر بھی سکیں اور وہ لوگ یہاں کا تفصیلی مطالعاتی دورہ کرکے اس ملک کو عالمی سطح پر روشناس بھی کراسکیں۔
ظاہر ہے یہاں آنے والے سیاحوں کو رات میں قیام کے لیے کسی نہ کسی جگہ کی ضرورت تو تھی ناں، جہاں بیٹھ کر وہ اپنی رپورٹ بھی بناسکتے تھے اور مذکورہ بالا ہوٹل کے حوالے سے معلوماتی نوٹس بھی لے سکتے تھے جسے بعد میں وہ اپنی تحقیقی رپورٹ میں شامل کرسکتے تھے، اس لیے یہاں کسی سرائے یا ہوٹل کی موجودگی یا اس کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت تھی۔
٭ نمک کی کان:
واضح رہے کہ یہاں کی جس کان کا دورہ کرنے کے لیے دنیا بھر کے سیاح یہاں بڑے ذوق و شوق سے آتے ہیں، وہ کان بھی اپنے حساب سے دنیا کی سب سے منفرد کان تھی جو دنیا بھر میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کان ہے۔
٭ نمک کا یہ ہوٹل کیسے بنا؟
نمک کا یہ ہوٹل اس طرح تعمیر ہوا کہ اس کی دیواروں پر نمک سے تیار کردہ بلاکس لالاکر ایک دوسرے کے اوپر رکھ دیے گئے اور ان میں درمیان میں سیمینٹ جیسا ایک مادہ بھی لگادیا گیا جو پانی اور نمک پر مشتمل ہوتا تھا۔ چلیے جناب یہ کام تو ہوگیا مگر ابھی ایک اور مسئلہ بھی سر پر کھڑا تھا، اور وہ یہ تھا کہ جب اس خطے میں بارشوں کا موسم آتا تو اس ہوٹل کی دیواروں کو مضبوط اور توانا بنانے کے لیے نئے بلاک لگائے جاتے تھے۔
کیوں کہ بارش کے موسم میں یہاں کے مالکان اپنے ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے مہمانوں سے کہتے بلکہ ان سے درخواست کرتے کہ وہ دیوار کو چاٹنے سے پرہیز کریں، اس کی وجہ یہ تھی کہ اس موسم میں اس ہوٹل میں قیام کرنے والے سیاح کم زوری اور نقاہت سے بچنے کے لیے اپنی نمک کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ہوٹل کی نمکین دیواروں کو چاٹتے تھے، تاکہ وہ وقتی طور پر کم زوری سے نجات پاکر ایک بار پھر چاق چوبند ہوجائیں۔
اس ہوٹل کی تیاری میں نمک کا کتنا اور کس قدر استعمال کیا گیا ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کا پورا کا پورا فرنیچر جن میں بستر بھی شامل تھے اور ٹوائلٹس بھی، یہاں تک کہ لائٹنگ بھی شامل تھی اور بلیئرڈ کھیلنے والی بڑی اور شان دار میز بھی، یہ سب چیزیں نمک کے بلاکس سے بنائی گئی تھیں۔
نمک سے تیار کردہ دنیا کا یہ انوکھا ہوٹل ایک بڑی لاج کی شکل کا ہے جس میں کم و بیش15بیڈروم یا خواب گاہیں ہیں، ایک ڈائننگ روم ہے، ایک لونگ روم ہے اور ایک بار بھی ہے۔ اس میں کوئی شک یا شبہہ نہیں کہ یہ جگہ seasoned travellers یا موسمی مسافروں یا سیاحوں کے ٹھہرنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے اور جنوبی امریکا کے اس ہوٹل کی تمام دیواریں مکمل طور پر نمک سے بنائی گئی ہیں۔
اس ہوٹل میں قیام کرنے والے مسافروں اور سیاحوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہاں اس ہوٹل کی تعمیر میں جو مقامی مٹیریل استعمال کیا گیا، وہ بعد میں سب کٹ پھٹ کر ضائع ہوگیا۔ بولیویا میں اس نمکین میدان پر بننے والا یہ انوکھا ہوٹل دنیا بھر میں ایک انوکھی اور منفرد مثال ہے۔
اپنے سفید رنگ کی وجہ سے یہ نمک کا ہوٹل بے مثال ہے، کیوں کہ بہت عرصہ پہلے یہاں آنے اور اس جگہ بیٹھ کر غور و فکر کرنے والے افراد نے اس تصور پر پہلے غور کیا اور پھر بہت کھل کر بات بھی کی تھی۔ یہاں کی پوری کی پوری پراپرٹی مکمل طور پر نمک سے تیار کی گئی ہے۔ لگ بھگ ایک ملین 35 سینٹی میٹر والے بلاک اور کمپریسڈ شدہ اناج کے دانے بھی اس ہوٹل کی تخلیق میں استعمال کیے گئے۔
ایسا نہیں ہے کہ اس ہوٹل کو بس ایسے ہی بناکر کھڑا کردیا گیا، بلکہ اسے باقاعدہ لگژری ہوٹل کی شکل دی گئی جہاں ایک گولف کورس بھی ہے اور دنیا کے ہر بڑے اور شان دار ہوٹل کی طرح تمام ضروری اور لازمی سہولیات بھی میسر ہیں، یہاں تک کہ اس بولیوین ہوٹل میں ایک dry sauna اور اسٹیم روم بھی ہے، ورل پول بھی ہے اور حیرت انگیز طور پر نمکین پانی سے نہانے کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس نمک کے ہوٹل میں قیام کرنا کوئی معمولی بات نہیں ہے، اس پر کافی پیسے خرچ ہوتے ہیں، مگر اپنی بیماریوں سے عاجز آئے ہوئے افراد کے لیے یہ پیسہ یا یہ اخراجات بہت معمولی ہیں اور وہ انہیں ہنسی خوشی برداشت کرلیتے ہیں۔ اس لحاظ سے اس نمکین ہوٹل یعنی Hotel de Sal Playa کو بولیویا کا ایسا طبی ہوٹل کہہ سکتے ہیں جہاں رہنا نہ تو کسی بھی طرح نقصان دہ ہے اور نہ ہی یہ مہنگا ہے، بلکہ یہ ہوٹل بیماروں اور کم زور افراد کے لیے کسی بہت بڑی نعمت سے کم نہیں ہے۔
The post Hotel de Sal Playa بولیویا کا نمک سے تیار کردہ ہوٹل appeared first on ایکسپریس اردو.