انسان اشرف المخلوقات ہے اس کی دلیل صانع کی جانب سے اس کو عقل و شعور کی عطا ہے۔ اپنے ذہن کو استعمال میں لا کر انسان نے ہر شعبہ زندگی میں عقل کو دنگ کردنے والی ایجادات کیں۔
ٹیکنالوجی نے جوں جوں ترقی کی اس کے ساتھ کئی ایجادات نے جنم لیا۔ انسان نے اپنی آسانی کے لئے ایسی اشیاء تیارکیں جو اس کے لئے سہولت کا باعث بنیں۔ ریفریجریٹر بھی اس کی ایک مثال ہے۔ ہمارے ہاں یہ ایک معمول بن چکا ہے کہ ہر چیز کو فریج میں ٹھونس دیا جاتا ہے۔بلکہ اب تو خواتین کو فریج کی اس قدر عادت ہوچکی ہے کے بچوں کے سیرپ سے لے کر اپنی جیولری تک کے لئے وہ اسے قابل اعتماد سمجھتی ہیں۔یہ جانے بغیر کے ہر چیز خصوصاً اشیاء خوردونوش کے لئے فریج ہی مناسب جگہ نہیں بلکہ بعض معاملات میںیہ نقصان کا باعث بھی بنتا ہے۔
بلاشبہ فریج ایک کارآمد چیزہے جس کا استعمال سودمند ہے،مگر ضروری نہیں کہ ہر چیز کے لئے فریج ہی بہترین جگہ ہے۔ بعض لوگوں کو فریج میں رکھی چیزیں اور محفوظ کردہ کھانے نوش کرنے کی عادت ہسپتال کے بستر تک لے جاتی ہے،جس سے بچائوکا بہترین طریقہ تازہ خوراک کا استعمال ہے۔خاص طور پہ اگر پھلوں اور سبزیوں کی بات کی جائے تو انھیں استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کے تازہ ہوں۔ پیش کردہ مضمون میں ہم آپ کو ان اشیاء کے متعلق آگاہی فراہم کرنے جا رہے ہیں جن کو فریج میں رکھنا کوئی فائدہ نہیں دیتا۔
1۔ آلو:مزے دار چپس اور ہر سبزی کا مزہ دوبالا کرنے والے آلو کو شاید ہی کوئی ناپسند کرتا ہو۔ آلو ان چند سبزیوںمیں سے ایک ہے جو ہر موسم میں پائی جاتی ہیں۔آلو میں نشاستےStarch) (پائے جاتے ہیں جو کہ جسم کو انرجی فراہم کرنے کا بڑا ذریعہ ہے۔یہ فائبر، کیلشیم،آئرن اور وٹامن پہ مشتمل ہوتے ہیں۔سرد درجہ حرارت آلو میں موجودنشاتے کو شکر میں تبدیل ہونے سے روکتا ہے۔جس سے آلو کا قدرتی ذائقہ تبدیل ہو سکتا ہے۔ فریج میں عموماً درجہ حرارت 35 ڈگری سے 38 ڈگری تک ہوتا ہے جبکہ آلو کو محفوظ کرنے کے لئے 45ڈگری بہترین درجہ حرارت ہے۔ سورج کی روشنی آلو کو خراب کرسکتی ہے، اس لئے انھیں نسبتاً ٹھنڈی، تاریک جگہ پہ دھوئے بنا محفوظ کرنا چاہئے۔ ممکن ہو تو انھیں کسی بوری یا کاغذکے تھیلے میں رکھیں جہاں سے بوقت ضرورت استعمال میں لایا جاسکے۔
2۔ کافی:کافی میں ارد گرد کی اشیاء کی مہک اپنی اندر جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، جبکہ فریج میں رکھنے سے اسکے اندر نمی اور بُو پیدا ہوجاتی ہے۔ دوسری طرف فریج کا دروازہ باربار کھولنے سے اسکا درجہ حرارت گھٹتا بڑھتا رہتا ہے جس کے باعث کافی میں نمی پیدا ہو جاتی ہے۔ اس لئے بہترین طریقہ یہ ہے کہ کافی کو ائیر ٹائٹ جار(ایسا جار جس میں ہوا داخل نہ ہوسکے) میں کمرے کے درجہ حرارت پہ رکھا جائے۔
3۔ پیاز:کھانوں میں تڑکے اور سالاد کی زینت بننے والی پیازغذائیت سے بھر پور ہوتی ہے۔ اسکے اندر بھی نشاتے موجود ہوتے ہیںجن کو لمبے عرصے تک کار آمد رہنے کے لئے تاریک اورٹھنڈے درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔اب اس سے آپ کے ذہن میں فوراً فریج کا خیال آیا ہوگا مگر ایسا کرنے سے پیاز میںنمی پیدا ہوتی ہے جس سے وہ جلد خراب ہو جاتی ہے۔ اسی لئے پیاز کو تاریک ہوادار جگہ پہ رکھنا چاہئے۔ یادرہے کہ پیاز اور آلو دونوں کو اکٹھا مت رکھیں کیونکہ پیاز گیس اور نمی چھوڑتی ہے جس سے آلو خراب ہو سکتے ہیں۔
4۔ شہد:اگر آپ کے گھر میں قدرت کے خاص تحفے شہد کا استعمال کیا جاتا ہے تو آپ کا گھرانہ خوش قسمت ہے۔ مگر خیال رہے کے شہد کو ہمیشہ کمرے کے درجہ حرارت پہ رکھنا چاہئے، اس ضمن میں بہترین انتخاب الماری ہوسکتا ہے، کیونکہ فریج میں رکھنے سے شہد میں موجود پانی جم جاتا ہے جس سے اس کو ڈٖبل روٹی پہ پھیلانے یا کسی بھی چیز کے ساتھ استعمال کرنے میں دقت ہوتی ہے۔
5۔ لہسن: ویسے تو لہسن ایک سبزی ہے مگر اسے کھانوں میں مصالحہ جات کی صورت استعمال کیا جاتا ہے۔ اپنی دلفریب مہک اور منفرد ذائقے کی وجہ سے یہ سب کو بھاتا ہے مگر اسے فریج میں رکھنا مناسب نہیں کیوں؟ وہ اس لئے کہ فریج میں رکھنے سے لہسن میں قدرتی طور پائے جانے والی نمی اس کے گلنے سڑنے کا باعث بنتی ہے۔ لہسن کو کھلی ہوادار‘ ٹھنڈی اور تاریک جگہ پر رکھنا بہترین ہے کیونکہ ایسا کرنے سے ناصرف لہسن خراب ہونے سے بچ جائے گا بلکہ آپ اسے لمبے عرصے تک استعمال کر سکیں گے۔ لہسن کے جوؤں کو الگ کر کے رکھنا بھی ان کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔
6۔ ہاٹ ساس:اگر آپ اپنے فریج میں ہاٹ ساس کو رکھ کر اضافی جگہ لے رہے ہیں تو ایسا مت کریں کیونکہ ہاٹ ساس میں پہلے سے ہی سرکہ موجود ہوتا ہے جو کہ اسے خراب ہونے اور اس کے اندر بیکٹیریا کو جنم لینے سے روکتا ہے ۔ فریج میں رکھنے سے ہاٹ ساس میں موجود مرچی کا تیکھا پن بھی متاثر ہوتا ہے جس سے یقینا کھانے والے کو مزہ نہیں آتا۔
7۔ تربوز:اپنے فریج میں بنا کٹا تربوز رکھ کر آپ صرف اپنے فریج میں جگہ گھیر رہے ہیں بلکہ اپنے فریج کی نازک گرلز پر ظلم بھی کر رہے ہیں یہ پھل آپ کے پاس روم ٹمپریچر پر رکھ سکتے ہیں لیکن جب آپ اسے کاٹ لیں تو بھی اسے ڈھک کر فریج میں رکھ لیں۔
8۔ ڈبل روٹی:ناشتے میں بچوں کی پسندیدہ جیم سیلائس میں استعمال ہونے والی ڈبل روٹی ایسی چیز ہے جو کہ عموماً دو دن میں ہی استعمال ہو جاتی ہے۔ اسی صورت میں ڈبل روٹی کو فریج میں رکھنا حماقت ہے۔ فریج میں رکھنے سے ڈبل روٹی جہاں سخت ہوتی ہے وہیں یہ بدذائقہ بھی ہو جاتی ہے۔ ڈبل روٹی کو اچھے سے بند کر کے روم ٹمپریچر پر رکھنا ہی بہترین طریقہ کار ہے اور اگر آپ ڈبل روٹی کو دو ہفتوں سے زائد عرصے کے لئے محفوظ کرنا چاہتے ہیں تو اسے فریزر میں رکھیئے فریز شدہ ڈبل روٹی کو تل کر یا روسٹ کر کے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
9۔ خشک میوہ جات:اینٹی ایکسیڈنٹ فائبر سے بھرپور ڈرائی فروٹ خوش ذائقہ اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ بعض لوگ انہیں فریج میں رکھ کر سمجھتے ہیں کہ اب ڈرائی فروٹس زیادہ محفوظ ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے فریج کا ٹمپریچر چیزوں میں نمی پیدا کر دیتا ہے اور بالکل ایسا ڈرائی فروٹ کے ساتھ ہوتا ہے۔ ڈرائی فروٹس کو محفوظ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انہیں خشک ایئر ٹائیٹ جار میں رکھا جائے اور اس کے لئے موزوں جگہ آپ کے کچن کی الماری ہے۔ اگر ا نہیں ٹھیک طرح سے رکھا جائے تو ایک تحقیق کے مطابق ڈرائی فروٹس کو چھ ماہ تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
10۔ سویا ساس:چائنز اور کونٹی نینٹل کھانوں میں استعمال ہونے والی سویا ساس ایک مزید دار ذائقہ دیتی ہے۔ آپ نے اکثر بازار سے خریدنے والی سویا ساس کے اوپر لگے لیبل پر پڑھا ہو گا کہ اسے ریفریجرٹر میں رکھیں لیکن اگر آپ بڑے ریسٹورانٹس میں جا کر دیکھیں تو اس کی بوتلیں سارا دن ٹیبل یہ پڑی رہتی ہیں۔ آپ کو یقینا یہ جان کر حیرانی ہو رہی ہو گی مگر حقیقت یہی ہے۔ سویا ساس میں اعلیٰ قسم کے نمک کی زیادہ مقدار سے خراب ہونے سے محفوظ رکھتی ہے یہاں تک کہ یہ چھ ماہ کے لئے کمرے کے درجہ حرارت پہ قابل استعمال رہ سکتا ہے۔
11۔ آڑو:کبھی بھی تازہ آڑو کو فریج میں رکھنے کی جلدی مت کریں، کیونکہ کچے آڑو کو پکنے کے لئے نارمل درجہ حرارت درکار ہوتا ہے جبکہ فریج میںٹھنڈ کی وجہ سے وہ کچے رہ جاتے ہیں اور یوں ان کے خراب ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آڑو کو ہمیشہ اپنے کچن کاونٹر پہ کسی ٹوکری میں ڈال کر رکھیں اگر انہیں ٹھنڈا کھانا پسند کرتے ہیں تو کھانے سے کچھ دیر قبل فریج میں رکھ دیں۔
12۔ زیتون کا تیل:تیل کو فریج میں رکھنا اسے جما دیتا ہے صرف یہی ن ہیں بلکہ اس کا رنگ بھی متاثر ہوتا ہے ۔ تیل کو ہمیشہ کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا چاہئے تاکہ وہ اپنا رنگ اور جوہر برقرار رکھ سکے۔ زیتون کے تیل کو الماری میں رکھنا اپنے کچن کی شلف پہ رکھنے سے قدرے بہتر ہے۔ کیونکہ وہاں اسے زیادہ تاریکی ارو ٹھنڈک میسر آتی ہے۔
13۔ کھیرے:سلاد میں استعمال ہونے والے کھیرے اپنے کھلے کھلے رنگ اور ذائقے کی وجہ سے منفرد پہچان رکھتے ہیں۔ اور ڈائٹ کے شوقین حضرات تو د ل و جان سے کھیرے کے شیدائی ہوتے ہیں۔ کھیرے کو فریج میں رکھنا بڑی غلطی کے مترادف ہے کیونکہ ایسا کرنے سے وہ ڈھیلے پڑ جاتے ہیں اور پانی چھوڑ دیتے ہیں بلکہ ان پر کھڑدرا پن بھی آجاتا ہے۔ کھیروں کو سبزی کے ٹوکرے میں رکھنا زیادہ مناسب عمل ہے۔
14۔ شملہ مرچیں: شملہ مرچ کو اگر فریج میں رکھا جائے تو یہ اپنی تازگی کھو دیتی ہے اور ڈھیلی بے ذائقہ شملہ مرچ کھانا کوئی بھی پسند نہیں کرتا سو شملہ مرچ کا قدرتی مزہ برقرار رہے اس کے لئے ضروری ہے کہ انہیں فریج سے دور رکھا جائے۔
15۔ اچار:جس دستر خوان پر اچار ہو وہاں دعوت کو چار چاند لگ ہی جاتے ہیں۔ اچار کی مہک دل خوش کرنے کے ساتھ اس کا ذائقہ کھانے والے کو بھی سیر کر دیتا ہے۔ مگر کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ اچار اس وقت تک خراب نہیں ہوتا جب تک آپ اس میں گندا چمچ استعمال نہیں کرتے۔ جی ہاں! اچار میں موجود پریزویٹوز (Preservatives) اسے خراب ہونے سے بچاتے ہیں چاہے وہ کمرے کے درجہ حرارت میں ہی کیوں نہ رکھا ہو۔ اس لئے آپ اچار کو فریج میں رکھ کر صرف جگہ بھرنے کی ہی کوشش کر سکتے ہیں۔ اچار کو زائد المیعاد ہونے پہ استعمال مت کیجئے۔ بوتل یا جار کے ڈھکن کو اچھے سے بند کیجئے بوتل یا جار کے ڈھکن کو اچھے سے بند کیجئے تاکہ ہوا داخل ہو کر اسے خراب نہ کرے۔
16۔چاکلیٹ:فریج چاکلیٹ رکھنے کے لئے بدترین جگہ ہے کیونکہ اس کا درجہ حرارت ناصرف اس کی سخت‘ رنگ بلکہ ذائقے کو بھی بدل دیتا ہے چاکلیٹ خصوصاً ایسی چاکلیٹ جن میں کوکا بٹر شامل ہو وہ فریج میں موجود دوسری چیزوں کی خوشبو بھی اپنے اندر جذب کر لیتی ہے سو انہیں بودار چیزوں سے ا لگ رکھنا ہی ان کے حق میں بہتر ہے اور اگر آپ ایسا کرنا بھی چاہتے ہیں تو انہیں کسی ایئر ٹائٹ جار میں رکھیں۔
17۔ بینگن: بینگن سے بنی کوئی اور ڈش آپ نے سنی ہو یا نہیں بینگن کے بھرتے کے بارے میں آپ نے ضرور سن رکھا ہو گا۔ بینگن کو استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے جلد از جلد تازہ استعمال کیا جائے اور اسے اپنے کچن میں ہی رکھا جائے۔ فریج میں رکھنا اس لئے نقصان دہ ہے کہ یہ بینگن میں موجود قدرتی ذائقہ چھین لینا ہے۔ جس سے کھانے میں لذت ناپید ہو جاتی ہے۔
18۔ انڈے : آپ یہاں انڈوں کا ذکر دیکھ کر حیران ہوں گے مگر حقیقت یہی ہے کہ انڈوں کو نارمل روم ٹمپریچر پر رکھنا بے حد مفید ہے اگر ہم امریکہ یا دوسرے مغربی ممالک کی بات کریں تو وہاں انڈوں کو فریج میں رکھنا مجبوری ہے کیونکہ انہیں جراثیم سے پاک کرنے کے لئے ایسے محلول میں ڈالا جاتا ہے جس سے ان کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنے پہ بیکٹیریا پیدا ہو جاتے ہیں مگر چونکہ ہمارے ہاں حالات مختلف ہیں تو یہاں انڈوں کو فریج میں محفوظ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کا شیل ہی ان کابہترین محافظ ہے۔
19۔ مکھن:فریج میں رکھے مکھن کو استعمال میں لانا ایک مشکل امر ہوتا ہے۔ ایک دو دن میں لانا ایک مشکل امر ہوتا ہے۔ ایک دو دن میں استعمال کے لئے تو اسے کسی ڈش میں ڈھانپ کر بھی رکھا جا سکتا ہے۔ جس سے آپ کو اسے پھیلانے کے لئے گرم کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ مگر گرمیوں میں معمولات ذرا مختلف ہوتے ہیں۔ اگر آپ زیادہ عرصے کے لئے مکھن کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں تو فریج غلط انتخاب نہ ہو گا۔
20۔ کچے آم:کچے آموں کو پکنے کے لئے معمولی درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے جس میںوہ پک سکیں مگر فریج میں رکھنے سے یہ عمل سست ہو جاتا ہے۔ ایک مرتبہ آم پک جائیں تو انہیں فریج میں رکھا جا سکتا ہے مگر اس سے پہلے ایسا کرنا مناسب نہ ہو گا۔
21۔ کیک:چائے ہو برٹھ ڈے پارٹی یا کوئی بھی دعوت اس میں کیک سے مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ کیک کو عموماً لوگ فریج میں رکھ دیتے ہیں مگر یہ درست امر نہیں۔ فریج کی نمی جہاں کیک کو خراب کرتی ہے وہیں فریج میں موجود دوسری چیزوں کی باس اس میں رچ بس جاتی ہے۔ کیک کو تازہ رکھنے کے لئے اسے کمے کے درجہ حرارت پہ کسی ایئر ٹائٹ کنٹینر میں رکھیں۔ ایسا کرنے سے تین سے سات دن تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ مگر ایسی صورت میں جب کیک کے اوپر کریم یا آئس کریم لگی ہو تو اسے ریفریجریٹر میں رکھنا ہی موزوں ہے۔
22۔ کیلے:کیلوں کو پکنے کے لئے59-68Fدرجہ حرارت درکار ہوتاہے اور یہ عمل فریج میں رکھنے سے متاثر ہوتا ہے۔کیلوں کی جلد عموماً کالی ہونے لگتی ہے اور فریج کا ٹمپریچر پھل کی سیل وال کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے کیلا خراب ہو جاتا ہے۔ کیلوں کو ہوا دار جگہ پر پھل والی ٹوکری میں رکھنا موزوں ہے۔
23۔ خشک مصالحہ جات:فریج خشک مصالحہ جات کا سب سے بڑا دشمن ہے کیونکہ اس میں رکھنے سے مصالحہ جات کے اندر نمی پیدا ہو جاتی ہے ا گر آپ اپنے خشک مصالحوں کو ایک سال سے زائد عرصے تک محفوظ رکھنے کے خواہش مند ہیں تو انہیں اپنے کچن میں نارمل درجہ حرارت میں ایسی جگہ رکھیں جہاں خشکی اور اندھیرا ہو۔ زیادہ گرمی بھی نہ ہو۔ تاکہ ان کا ذائقہ اور حجم متاثر نہ ہو سکے۔
24۔ جام:پھلوں کا جام عموماً بریڈ کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ جام بازار سے جس بوتل میں ملتا ہے وہ خاص طرز پر بنا ہوتا ہے جو اندر سے سیل ہوتا ہے جس کا مقصد اس میں ہوا کو جانے سے روکنا ہوتا ہے۔ اسی بوتل میں موجود جام دو سال تک روم ٹمپریچر پر قابل استعمال رہ سکتا ہے اس کو فریج میں رکھنا بے کار ہے۔ البتہ ہر مرتبہ جام کے لیبل کو پڑھ کر آپ کو مزید معلومات مل سکتی ہیں۔
25۔کیچپ:گھر کے اس بات پہ بہت بحث کی جاتی ہے کہ کیچپ کو فریج میں رکھنا چاہئے یا الماری میں مگر ایک بات واضح ہے کہ آج سے سالوں قبل جب ریفریجرٹر نہیں ہوا کرتے تھے تو لوگ بوتلوں میں موجود کیچپ کو استعمال کیا کرتے تھے۔ لیکن وہ خراب نہیں ہوتا تھا۔ دراصل کیچپ میں سرکے چینی اور نمک کی موجوگی اس بات کی شاہد ہے کہ وہ کمرے کے درجہ حرارت میں بھی خراب نہیں ہوتی۔
26۔ نیوٹیلا/ پینٹ بٹر:کے نام سے بازار میں ملنے والی سپرڈ فریج میں رکھنے سے سخت اور بھاری ہو جاتی ہے جس سے اسے ٹوسٹ پہ پھیلانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو جاتا ہے۔ اسے فریج میں رکھنے سے اس میں موجود مونگ پھلی کا تیل الگ ہو جاتاہے اور باقی حصہ سخت ہو جاتا ہے۔ باہر نکال کر استعمال کرنے سے بھی دونوںدوبارہ اصلی حالت میں نہیں آتے۔ جس سے ناصرف آپ کی انرجی برباد ہوتی ہے بلکہ پیسے کا بھی ضائع ہو تا ہے۔ بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے روم ٹمپریچر میں رکھ کر آپ 6سے 9 ماہ کے درمیان استعمال کر سکتے ہیں۔
27۔ ٹماٹر :ٹماٹر ویسے تو ایک پھل ہے مگر ہمارے ہاں اسے ایک سبزی کے طور پر جانا اور استعمال کیا جاتا ہے۔ فریج میں رکھنے سے ٹماٹر کے اندر پائے جانے والی ممبرین متاثر ہوتی ہے جس سے ٹماٹر ڈھیلے ہو کر پانی چھوڑنے لگتے ہیں۔ بلکہ ان کا ذائقہ بھی خراب ہو جاتا ہے۔
ٹماٹروں کو محفوظ کرنے کے لئے بہترین جگہ آپ کے کچن کا کاؤنٹر ہے۔ اگر آپ زیادہ دن کے لئے ٹماٹروں کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں روسٹ کر کے فریز کر لیں۔
The post وہ اشیاء جنہیں فریج میں رکھنا بے کار ہے appeared first on ایکسپریس اردو.