راولپنڈی: صدر عارف علوی نے جہلم کے قانون دان عارف کریم سمیت شہریوں کی پٹیشن منظور کرلی۔488برس پراناشیر شاہ سوری قلعہ کی تاریخی حیثیت بطور قومی ورثہ بحال کرنے، ازسرنو تزئین و آرائش ،مسرقہ نوادرات،مرکزی آہنی دروازہ، کھڑکیاں اور دیگراشیا برآمد کرنے جبکہ ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔
1.4 ایکڑپرمشتمل قلعہ مغلیہ فن تعمیر کا شاہکار ہے، شیر شاہ سوری دور میں یہ پولیس تھانہ بھی تھا، مجرموں اور مخالفین کو یہاںقیدکیاجاتاتھا۔یہ 10 سال قبل تک سیاحت کا بڑا مرکز تھا،اس کے ساتھ ریلوے اسٹیشن ہونے کے باعث یہ محکمہ کے زیرتسلط رہا۔اس نے یہاں ورکشاپ بنادی جبکہ قلعہ حفاظت کے نام پرمقامی گوالے کو 1500 روپے ماہانہ کرایے پر دے دیا۔
جس نے بھینسیں، بکریاں، گائے، کتے باندھ کراسے گوالہ کالونی بناڈالا۔دوسری طرف چور مرکزی دروازہ ،دیگر دروازے اوردرجنوںکھڑکیاں اکھاڑ کر لے گئے جبکہ تنصیبات، دستاویزات، تحریریں، درخت اوردر ودیوار بھی توڑے گئے۔ صدرمملکت نے یہاں سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زندہ قومیں تاریخی ورثے کی حفاظت کرتی ہیںجس سے نہ صرف نئی نسل کو اپنی تاریخ اورثقافت سے آگاہی ہوتی ہے بلکہ یہ سیاحت کے فروغ کا باعث بھی بنتا ہے۔
The post شیرشاہ سوری قلعہ کی تاریخی حیثیت بحال کرنے کاحکم appeared first on ایکسپریس اردو.