شو بز کی دنیا میں چربہ سازی کا آغاز کب ہوا؟ اس کے بارے میں حتمی طور پر تو کچھ نہیں کیا جاسکتا، البتہ اسی کی دہائی میں جب وی سی آر کی وبا پھیلی تب انڈین فلمیں دیکھ کر لو گوں کو پتا چلا کہ ان میں سے اکثروبیشتر فلمیں یا ان کے موضوعات غیرملکی فلموں سے مستعار لیے جاتے رہے ہیں۔
اُس وقت کیوں کہ کمیونیکیشن کے ذرائع کم تھے، اس لیے زیادہ چھان بین بھی نہیں ہوپاتی تھی، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ انگلی کی ایک کلک سے ساری حقیقت عیاں ہو جاتی ہے کہ کون، کس کو۔ کہاں اور کیا کاپی کر رہا ہے۔ بھارت فلموں کی چربہ سازی کے علاوہ غیرملکی شوز اور ڈراموں کے آئیڈیاز کو بھی ہو بہو کاپی کر رہا ہے۔ انڈین ٹی وی کے مقبول ترین شوز جو غیرملکی پروگرامز کی نقل ہیں وہ یہ ہیں:
٭بگ باس۔۔۔۔ big brother
انڈین ٹی وی کا اس وقت سب سے سپر ہٹ شو بگ باس ہے، جو اس وقت دکھائے جانے والے تمام شوز میں سب سے زیادہ دیکھا اور پسند کیا جا رہا ہے۔ شو کے ہوسٹ سلمان خان بڑی کام یابی سے اسے چلا رہے ہیں۔ ٹیلی ویژن آڈینس کی ایک بڑی تعداد کا یہ کہنا ہے کہ بگ باس صرف سلمان خان کی وجہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
ایک خاص طریقے کے تحت شو میں شرکت کرنے والی شخصیات کو منتخب کیا جاتا ہے اور پھر انہیں ایک بہت بڑے گھر میں دنیا سے کٹ کر ایک مخصوص وقت تک رہنا پڑتا ہے۔ یہاں ان سب کے مابین دل چسپ نوک جھونک بھی ہوتی ہے اور سنجیدہ نوعیت کی سنگین لڑائیاں بھی، جو اس شو کی ریٹنگ بڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔ انڈین ٹیلی و یثزن کا یہ ہٹ شو دراصل اوریجنل شو بگ برادر کی مکمل طور پر کاپی ہے۔ اس سلسلے کا پہلا پرگرام 1999میں ہالینڈ (Netherland) سے ٹیلی کاسٹ ہوا تھا اور دیکھتے دیکھتے یہ شو اتنا مقبول ہوگیا کہ دنیا کے کئی ممالک کی ٹیلی ویژن فرنچائز نے اس کے مختلف ورژن تیار کیے۔
٭جھلک دکھلاجا۔۔۔۔۔Dancing with stars
جھلک دکھلاجا انڈین ٹی وی کا وہ کام یاب اور مقبول شو ہے جس کے ہر سیزن کا انتظار آڈینس کو بے چینی سے رہتا ہے۔ اس کی بڑھتی ہوئی ویور شپ کی سب سے اہم وجہ شو کے جج ہیں، جن کا تعلق فلم انڈسٹری سے ہوتا ہے۔ گذشتہ کچھ شوز میں کرن جوہر اور ریمو کے ساتھ بولی وڈ کی خوب صورت اداکارہ مادھوری ڈکشٹ نے ججز کے فرائض انجام دیے تھے۔ مادھوری کی شو میں شرکت اس کی پبلسٹی میں ایم کردار ادا کرتی ہے۔
اس ڈانس مقابلے میں حصہ لینے والے شرکاء کا تعلق بھی شوبز ہی سے ہوتا ہے جو ججز کے سامنے اپنے رقص کے جوہر اس طرح دکھاتے ہیں کہ شو کے فائنل تک ان کی رسائی ہوسکے۔ انڈین ٹی وی کا یہ مقبول ترین شو دراصل ڈانسنگ ودھ اسٹارز سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہے۔ ڈانسنگ ودھ اسٹارزنامی یہ شو اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک میں دکھایا جا رہا ہے۔ ڈانس سیریز کا یہ پروگرام دراصل برطانوی ٹی وی کے ایک شوStrictly Come Dancingکی نقل ہے۔ یہ شو بی بی سی کے تحت ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے۔ اس شو کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2006 اور2007میںدنیا کے سترہ ممالک میں یہ ٹاپ ٹین پرگرام کی فہرست میں شامل رہا۔
٭انڈیا گوٹ ٹیلنٹ۔۔۔۔America’s Got Talent
انڈیا گوٹ ٹیلنٹ نامی یہ پروگرام بھی ایک کام یاب شو ہے۔ اس میں شامل ججز کا تعلق کسی نہ کسی حوالے سے شوبز سے ہی ہوتا ہے۔ لیکن حصہ لینے والے شرکاء کا شمار عام لوگوں میں ہوتا ہے۔ پورے انڈیا سے مختلف لوگوں کو ہر فیلڈ میں اپنی صلاحیتوں کو پیش کرنے کے لیے یہ ایک بہترین پلیٹ فارم سمجھا جاتا ہے۔ ہر عمر اور طبقے کو اس میں شامل ہونے کا موقع دیا جاتا ہے اور ان کی صلاحیتوں کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
فائنل تک پہنچنے اور نمبر ون آنے والی ٹیم کے لیے انعام کے طور پر بھاری رقم دی جاتی ہے۔ انڈین ٹی وی کا یہ پروگرام بھی دراصل امریکن ٹی وی کے ایک شو امریکا گوٹ ٹیلنٹ کی مکمل طور پر کاپی ہے۔ امریکا ٹی وی کا یہ شو این بی سی نیٹ ورک اور گلوبل ٹی وی کے اشتراک سے پیش کیا جاتا ہے۔ اس ٹیلنٹ شو میں اداکاری، گلوکاری، میوزیشن، کامیڈین، ڈانسرز اور ہر قسم کے ٹیلنٹ کو پیش کیا جاتا ہے، جس کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں۔ جیتنے والی ٹیم کو انعام کے طور پر ایک ملین ڈالر دیے جاتے ہیں۔ اس شو کی پہلی سیریز جون 2006 میں ٹیلی کاسٹ ہوئی تھی۔
٭کون بنے گا کروڑ پتی۔۔۔۔۔Who wants to be a millionaire?
انڈین ٹی وی کا ایک اور مقبول پروگرام کون بنے گا کروڑ پتی ہے، جس کے میزبان امیتابھ بچن ہیں۔ ذہنی آزمائش کا یہ شو ایک بہت بڑی رقم جو کے انعام کے طور پر ملتی ہے۔ ناظرین کے لیے کشش کا باعث بنتی ہے۔ اس لیے اس میں شرکت کرنے والے افراد سالوں فون کے ذریعے اپنی قسمت بار بار آزماتے رہتے ہیں کہ جانے ان کا نمبر کب آئے؟ پروگرام میں ہوسٹ کے طور پر امیتابھ بچن ہی کو ہمیشہ منتخب کیا جاتا ہے، کیوںکہ عوام کی اکثریت کا کہنا ہے۔
اس شو کی بڑھتی ہوئی مقبولیت میں ان کا کردار سب سے اہم ہے۔ خاص طور پر ان کے الفاظ ’’لاک کر دیا جائے‘‘ اب زبان زد عام ہو چکے ہیں ۔ کون بنے گا کروڑ پتی برطانوی ٹی وی کے شو ہو وانٹس ٹو بی آمیلینر کی ہوبہو نقل ہے۔ برطانوی ٹی وی کا یہ پروگرام 1998شروع ہوا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے اتنا کام یاب شو بن گیا کہ دیگر کئی ممالک میں اس جیسے پروگرام بنائے جانے لگے۔
٭سچ کا سامنا۔۔۔۔Moment of truth
انڈین ٹی وی کا یہ شو سنجیدہ حلقوں میں خاصا پسند کیا گیا تھا، کیوں کہ اس کا اسکرپٹ ہی ہر با ر گمبھیر ہوتا تھا۔ معاشرے کے سرکردہ لوگ ہو ں یا پھر عام انسان ان پر لگے الزامات کی پوری طرح سے تحقیق کا اور چھان بین کرکے ان لوگو ں اور گواہوں کے طور پر دوسرے شرکاء کو بھی دعوت دی جاتی تھی۔ اس شو میں اداکاروں، کھلاڑیوں اور سیاست دانوں سے لے کر ایک عام انسان تک کو شامل کیا جاتا تھا۔
یہ پروگرام کینیڈین ٹی وی سیریز موومنٹ آف ٹرتھ سے کاپی کیا گیا تھا جو 1964.,1965 میں کینیڈا سے سی بی سی ٹیلی ویژن سے آن ائیر ہو ا تھا۔
٭اس جنگل سے مجھے بچاؤ۔۔۔(I am celebrity … Get me out of here)
انڈین ٹی وی کا یہ شو بھی برطانوی ٹی وی شو آئی ایم آسیلیبرٹی کی مکمل طور سے کاپی کیا گیا تھا۔ اس کا پہلا شو برطانوی ٹی وی سے 2002 میں ٹیلی کاسٹ ہوا تھا۔ اس شو میں ٹی وی اور فلم کی بارہ نام ور شخصیات کو چند ہفتے جنگل میں گزارنا ہوتے تھے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام تھا، جسے لوگوں نے پسند کیا اور انڈین ٹی وی نے اسے کاپی کیا۔
٭انڈین آئیڈل۔۔۔۔امریکن آئیڈل
امریکن رئیلٹی شو کا انڈین ورژن، انڈین آئی ڈول ایک انتہائی دل چسپ اور سسپنس سے بھرپور شو ہے۔ گلو کاری میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے پورے انڈیا سے لوگ اس میں حصہ لینے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ اس پروگرام کے ججز بھی وہ افراد ہوتے ہیں جو موسیقی کے میدان میں مکمل طور پر مہارت رکھتے ہیں۔
اصل پروگرام امریکن آئیڈل، جو 19 پروڈکشن کی پیشکش ہے، کا آغاز گیارہ جون 2002 کو فوکس ٹیلی ویژن سے ہوا۔ امریکا کی تاریخ میں اب تک دکھائے جانے والے شوز میں سب سے کام یاب شو امریکن آئیڈل ہی ہے۔
٭کیا آپ پانچویں پاس سے تیز ہیں؟۔۔۔ Are you smarter then 5th grader
اسٹار پلس سے آن ایئر ہونے والا یہ پروگرام بھی ایک کینیڈاٹی وی کے شو آر یو اسمارٹر دین ففتھ گریڈ سے نقل کیا گیا تھا۔ اور اس کے ہوسٹ کے لیے شاہ رخ خان کا نام تجویز کیا گیا تھا، کیوںکہ اکثر لوگوں کا یہ خیال تھا کہ جس طرح امیتابھ کی وجہ سے کون بنے گا کوڑ پتی ایک ہٹ شو ثابت ہو رہا ہے۔ اسی طرح شاہ رخ خان کی موجودگی سے کیا آپ پانچویں پاس سے تیز ہیں بھی کام یاب ہو گا، لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ کنگ خان کی اچھی پرفارمینس کے باوجود یہ پروگرام ناظرین پر اپنا کوئی خاص تاثر قائم نہ کر پایا اور وقت سے پہلے ہی اسے ختم کرنا پڑا۔ اس کا اصل شو ستائیس فروری 2007کو فوکس براڈ کاسٹ کمپنی کے تحت یونائیٹڈ اسٹیٹ اور کینیڈا سے ٹیلی کاسٹ ہوا۔ امریکا اور کینیڈا میں یہ انتہائی مقبول شو ثابت ہو تھا۔
٭جسی جیسی کوئی نہیں۔۔۔۔Ugly Betty
سو نی ٹی وی سے دکھایا جا نے والا یہ ڈراما اپنی مختلف کہانی اور اچھی اداکاری کے باعث ہٹ ہوا تھا۔ اس کی کہانی ایک ایسی لڑکی کی کہانی تھی جو انتہائی معمولی شکل وصورت کی حامل لیکن دل کی بہت اچھی ہے۔ جسی کا رول مونا سنگھ نے ادا کیا تھا اور اسی کردار نے اسے مقبولیت عطا کی تھی۔ جسی جیسی کوئی نہیں دراصل امریکن کامیڈی ڈراما سیریز ugly bettyسے متاثر ہو کر بنا یا گیا تھا۔ یہ سیریز اٹھائیس ستمبر2006کو شروع ہوا تھا اور اس کا اختتام چودہ اپریل 2010 کو ہو ا تھا۔