گذشتہ دنوں مشہو ر امریکی اداکارہ جولیا رابرٹس کی بھتیجی اداکارہ ایما رابرٹس کو پولیس نے اپنے دوست اداکار ایوان پیٹر پر تشدد کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
اس واقعے کے حوالے سے چھپنے والی خبروں کے مطابق کینیڈا کے ایک ہوٹل میں ان دونوں اداکاروں کے درمیان ہونے والی لڑائی کی آواز سن کر دوسرے کمرے میں رہائش پزیرشخص نے پولیس کو اطلاع کردی۔ پولیس وہاں پہنچی تو پیٹر کی ناک سے خون بہ رہا تھا اور جسم پر دانتوں سے کاٹنے کے نشانات بھی نمایاں تھے، جس کے بعد پولیس نے ایون پر تشد کے الزام میں ایما کو فوراً گرفتار کر لیا۔ تاہم پیٹر کی جانب سے مقدمہ درج نہ کرائے جانے پر چند گھنٹوں بعد ایما کو رہا کردیا گیا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیٹر نے اس واقعے کو غلط فہمی کی وجہ سے ہونے والا حادثہ قرار دیا تھا۔ ایوان پیٹر اگرچہ ایمار رابرٹس کا شوہر نہیں، مگر ایسے شوہروں کی کمی نہیں جو اپنی بیویوں کی مار سہتے ہیں۔
دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سرکاری اور غیرسرکاری تنظیمیں ہمیشہ اس بات کا واویلا کرتی رہی ہیں کہ خواتین کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، لیکن آج تک کبھی کسی نے مردوں پر ہونے والے گھریلو تشدد کی مذمت نہیں کی۔ خانگی تشدد کا شکار ہونے والے مردوں کی فہرست میں نہ صرف اداکار، سائنس داں شامل ہیں، بلکہ ایک سپر پاور ملک کے سابق صدور بھی اپنی بیویوں سے مار کھاتے رہے ہیں۔ آئیے! آپ کو ان مشہور مگر مظلوم شوہروں سے ملوائیں جو اپنی بیوی کے ہاتھوں زبان ہی نہیں ہاتھ کی مار بھی سہہ چکے ہیں:
٭بوبی براؤن اور وائٹنی ہوسٹن:
مشہور امریکی گلوکار بوبی براؤن جن پر1993میں اپنی اداکار، گلوکار اور ماڈل بیوی وائٹنی ہوسٹن پر تشدد کرنے کی فرد جرم عاید کی گئی تھی۔ جب کہ معاملہ اس کے برعکس تھا۔ وائٹنی نے ایک غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا، ’’میں نے ہمیشہ اس کی پٹائی کی ہے، لیکن اس نے تو کبھی مجھ پر ہاتھ تک نہیں اٹھایا۔‘‘ وائٹنی کا کہنا تھا،’’ہم ایک دوسرے کی محبت میں پاگل تھے اور لڑائی بھی ہماری محبت کا ایک انداز تھا۔
٭کرسٹیان سلیٹر اور ریان ہیڈن:
2003 میں امریکی اداکار کرسٹیان سلیٹر کو بیوی کے تشدد کے بعد خوب میڈیا کوریج ملی تھی۔ کرسٹیان کی صحافی بیوی ریان ہیڈن نے لاس ویگاس کے ہارڈ روک کیفے میں مشتعل ہوکر کرسٹیان کو کانچ کی بوتل مار دی تھی، جس سے کرسٹیان کے گلے سے خون کا فوارہ ابل پڑا اور اسے فوراً اسپتال لے جایا گیا تھا،جہاں کرسٹیان کی گردن پر بیس ٹانکے لگے تھے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے ریان کو گرفتار کر کے کلارک کاؤنٹی کے حراستی مرکز میں بند کردیا تھا۔ تاہم بارہ گھنٹے بعد ہیڈن کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ 2007 میں کرسٹیان نے ریان کو طلاق دے دی تھی۔
٭بل کلنٹن اور ہیلری کلنٹن:
سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے جہاں اپنے دور صدارت میں مونیکا لیونسکی کی وجہ سے میڈیا کی تنقید کا نشانہ بنے تو دوسری طرف انہیں اپنی بیوی ہیلری کلنٹن سے پٹائی کا خطرہ بھی لاحق رہتا تھا۔ ہیلری کی سوانح حیات ’’ہیلیریز چوائس‘‘ لکھنے والی امریکی صحافی اور مصنفہ گیل شے نے دعویٰ کیا تھا کہ ہیلری کلنٹن اپنے عاشق مزاج شوہر کی ’’باقاعدگی ‘‘ سے پٹائی کرتی رہتی تھیں۔ کبھی وہ کلنٹن پر کتابیں تو کبھی ایش ٹرے مار دیتی تھیں۔
1993 میں ہیلری نے ناخنوں سے بل کلنٹن کا چہر ہ نوچ لیا تھا، اور کلنٹن کے چہرے پر ناخنوں کے نشانات رہ گئے تھے۔گیل کے مطابق اس وقت وائٹ ہاؤس کی ترجمان دی دی میئرز نے گلوکارہ باربرااسٹرسینڈ کے وائٹ ہاؤس کے دورے کو کلنٹن پر حملے کی وجہ بتایا تھا۔ تاہم سرکاری سطح ہر کلنٹن کے جبڑوں پر نظر آنے والی خراشوں کو ’’شیونگ ایکسیڈنٹ‘‘ بتایا گیا تھا۔ جب کہ مونیکا لیونسکی کا معاشقہ منظر عام پر آنے کے بعد بھی ہیلری نے ’’سپر پاور‘‘ ملک کے ’’مظلوم‘‘ صدر بل کلنٹن کی پٹائی کی تھی۔
٭اسٹیفن ہاکنگ اور ایلین میسن:
مشہور سائنس داں اسٹیفن ہاکنگ بھی بیوی کے عتاب سے محفوظ نہیں رہے ہیں۔ 2004 میں اسٹیفن کی دوسری بیوی ایلین نے مبینہ طور پر ہاکنگ کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اسٹیفن کی دیکھ بھال کرنے والی ایک نرس نے ٹائم میگزین کو بتایا تھا،’’ہم سب اس تشدد کے گواہ ہیں۔ اس وقت ہم سب ایلین سے ڈرے ہوئے تھے اور ہم سب اس مار پیٹ سے ہاکنگ کو پہنچنے والے نقصان سے بھی ڈر رہے تھے۔ مار پیٹ کے نتیجے میں اس عظیم سائنس داں کے جسم پر گہرے زخم اور خراشیں آئیں اور کلائی کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ ان کے بیٹے ٹم اور بیٹی لوسی نے اس واقعے کی تصدیق کی تھی۔ تاہم پولیس نے اسٹفین کے عدم تعاون پر اس کیس کی تفتیش روک دی تھی۔
٭برینڈا ہاروے اور لیونل رچی: اسی کی دہائی کے مشہور امریکی گلوکار لیونل رچی اس وقت اپنی بیوی کے عتاب کا نشانہ بنے جب وہ بیورلے ہلز میں واقع اپنے فلیٹ میں الیگزینڈرا نامی ملازمہ کے ساتھ رنگ رلیاں مناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے۔ رچی کی بیوی برینڈا نے الیگزینڈرا اور رچی دونوںکو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس نے برینڈا کو گرفتار کرکے بدمعاشی، زودوکوب کرنے اور قانونی معاملات میں دخل اندازی کرنے کی فرد جرم عاید کی تھی۔
٭ابراہام لنکن اور میری ٹوڈ:
سابق امریکی صدر ابراہام لنکن کی سوانح حیات ’’دی انر ورلڈ آف ابراہام لنکن‘‘ لکھنے والے کنیکیٹی کٹ کالج کے پروفیسر مائیکل برلنگیم کے مطابق میری ٹوڈ صدر کو زودو کوب کرنے کی عادی تھیں۔ ایک بار ابراہام لنکن نے آتش دان میں لکڑیاں کم ڈالی تھیں، جس پر مشتعل ہوکر میری نے صدر لنکن کو لکڑی مار دی تھی، جب کہ ایک بار لنکن نے ناشتے کے لیے میری کی پسند کا گوشت نہیں خریدا تو میری نے گوشت کا پیکٹ لنکن کے منہ پر دے مارا تھا، جس کی وجہ سے لنکن کے چہرے سے خون بہنے لگا تھا۔
٭فل ہارٹ مین اور برائن:امریکی ٹی وی این بی سی کے مشہور پروگرام ’’سیٹردے نائٹ لائیو‘‘ میں ہارٹ مین نے ستر سے زاید کرداروں کی نقالی کی ۔ پروگرام میں فل کی اس وقت کے صدربل کلنٹن کی بہترین نقل اتارنے پر صدر کلنٹن نے اپنی تصویر پر ہارٹ مین کے لیے دستخط کے ساتھ تعریفی کلمات لکھ کر بھیجے تھے۔ 27مئی1998 کی شام فل نے اپنی بیوی برائن کو کوکین کا نشہ نہ چھوڑنے پر طلاق کی دھمکی دی اور سونے چلا گیا اور اسی رات برائن نے ہارٹ مین کے سر پر دو گولیاں مار کر اسے ہلاک کردیا اور خود گرفتاری بھی پیش کردی۔
٭ہیمفرے بوگارٹ اور مایو میتھوٹ:لیجنڈ اداکار اور امریکی سینیما کی تاریخ میں ’’عظیم ترین مرد اداکار‘‘ کا اعزاز حاصل کرنے والے ہیمفرے بوگارٹ بھی اکثرو بیشتر اپنی بیوی مایو میتھوٹ کے تشدد کا نشانہ بنتے رہتے تھے۔ مایو نے ایک دن غصے میں آکر سبزی کاٹنے والی چھری ہیمفرے کی پیٹھ میں گھونپ دی تھی۔