وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ، اور خواتین اپنی تصویر میں مزید رنگ بھرنے کے لیے سولہ سنگھار تو کیا سو سو سنگھار کا سہارا لیتی ہیں۔اس ضمن میں میک اپ ہر عورت کی اولین ترجیح ہوتا ہے۔ خواہ وہ عام سی لڑکی ہو یا فلم انڈسٹری کی کوئی اداکارہ، وہ خود کو میک اپ کے بغیر ادھورا تصور کرتی ہے۔ اسی لیے میک اپ انڈسٹری میں ہونے والی نت نئی تبدیلیوں سے استفادہ کرتی رہتی ہے۔
بات اگر فلمی دنیا کی ہو تو بولی وڈ کی ہر اداکارہ خوب صورت، دل کش، اسمارٹ اور جاذب نظر دکھائی دینے کے لیے نہ صرف ہر طرح کے جتن کرتی ہے، بلکہ اپنی ہم عصر ہیروئنز کو ہر طرح سے پیچھے چھوڑنے کے درپے بھی رہتی ہے۔ فلمی اداکارائیں بدلتی دنیا اور جدت پسندی کا بھرپور ساتھ دے رہی ہیں اور منہگی سے منہگی کاسمیٹکس کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو جوان اور خوب صورت رکھنے کے لیے پلاسٹک سرجری کرواکے خود کو ہر طرح سے پرفیکٹ ثابت کرنے کے لے کوشاں ہیں۔ اس ہجوم میں صرف ہیروئنز ہی نہیں بلکہ ہیروز بھی شامل ہیں۔ وہ بھی فلمی ہیروئنز کے شانہ بشانہ پلاسٹک سرجری کرواکے خود کو نوعمر ثابت کرنا چاہ رہے ہیں۔ اس مضمون میں بولی وڈ کے چند ایسے اسٹارز کا ذکر ہے جنہوں نے خوب صورت نظر آنے یا اپنے حسن میں مزید اضافے کے لیے پلاسٹک سرجری کا سہارا لیا۔
ایشوریا رائے بچن:
مس ورلڈ کا ٹائیٹل حاصل کرنے والی ماڈل اور اداکارہ ایشوریا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مکمل اور مجسم خوب صورتی ہیں۔ لڑکیاں انہیں اپنا آئیڈیل تصور کرتی ہیں اور ان کے ہر ہر انداز کو کاپی کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں، لیکن کیمرے اور میک اپ کی جدید تیکنیک نے واضح کر دیا ہے کہ ایشوریا کی خوب صورتی میں ساٹھ فی صد کمال میک اپ، کیمرے اور سرجری کا ہے۔ حالاں کہ وہ اس بات سے ہمیشہ انکار کرتی رہی ہیں کہ انہوں نے اپنے چہرے پر کسی قسم کی سرجری کرائی ہے، لیکن شوبز میں ایشوریا کے ابتدائی دور کی تصاویر یا فلموں کو دیکھا جائے اور ان کی پہلی بلاک بسٹر فلم ’’ہم دل دے چکے صنم‘‘ میں ان کو دیکھا جائے تو فرق بہت واضح نظر آئے گا کہ ایش نے نہ صرف اپنی ناک بلکہ جبڑے یا دہانے کی سرجری بھی کرائی۔ تھوڑی کی ساخت کو بھی پلاسٹک سرجری کے ذریعے تبدیلی دی اور سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ ایش کی آنکھوں کا قدرتی رنگ ہلکا براؤن ہے، لیکن وہ بڑی مستقل مزاجی سے نیلے رنگ کے لینسز استعمال کرتی ہیں۔ اس لیے لوگوں کی اکثریت ان کی آنکھوں کے اصل رنگ سے واقف نہیں۔
کترینہ کیف:
فلمی دنیا میں کیٹو کے نام سے جانے والی اداکارہ کترینہ نے بہت جلد نمبر ون ہیروئن کا درجہ حاصل کیا اور اپنی دل کشی، معصومیت اور خوب صورتی سے سب ہی کے دل موہ لیے۔ اسی لیے فلمی ناقدین اس بات کا برملا اظہار بھی کرتے ہیں کہ اگر کترینہ فلموں میں ہٹ ہے یا اس کا اچھا وقت چل رہا ہے تو اس میں اس کی قسمت کے ساتھ ساتھ خوب صورتی کا پلس پوائنٹ بھی ہے، کیوں کہ ابھی تک اس کی ایکٹنگ میں پختگی نہیں آئی۔ اس لیے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ شوبز میں وہ صرف قسمت اور خوب صورتی کے سہارے راج کررہی ہے۔ وہ خوب صورت تو ہے لیکن اپنی خوب صورتی کو مزید بڑھانے کے لیے کترینہ نے بھی پلاسٹک سرجری کا سہارا لیا اور ناک ستواں کرانے کے ساتھ ساتھ اپنے ہونٹوں کو جو کہ پہلے بہت باریک اور پتلے تھے، سرجری کے ذریعے موٹا کرایا، تاکہ وہ بھرے بھرے اور دل کش نظر آئیں۔
پریانکا چوپڑہ:
پریانکا شمار ان اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے جنہیں اپنے فن سے جنون کی حد تک لگاؤ ہوتا ہے۔ فلم ’’سات خون معاف‘‘ میں بہترین اداکاری پر نیشنل ایوارڈ پانے والی پریانکا کو ایک کہنہ مشق اداکارہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ دیگر ہیروئنز کی طرح پریانکا نے بھی اپنی خوب صورتی کو قائم رکھنے کے لیے پلاسٹک سرجری کا سہارا لیا اور اپنی ناک کی کرائی ہونٹوں کو موٹا کرایا اور اسکن فئیرنس کے لیے اسکن لائیٹننگ ٹریٹمینٹ بھی کرائی، تاکہ اس طرح وہ قدرتی طور پر گوری لگے کیوںکہ پریا نکا کا قدرتی اسکن کلر گہرا سانولا ہے۔
شلپا شیٹھی:
فلم انڈسٹری میں کوئن آف پلاسٹک سرجری کہلوانے والی اداکارہ شلپا شیٹھی کئی بار پلاسٹک سرجری کے عمل سے گزر چکی ہیں اور اس بات کا وہ خود کئی بار برملا اظہار بھی کر چکی ہیں۔ شلپا کا کہنا ہے کہ میڈیا کے تیز رفتار دور میں آپ کسی سے کچھ نہیں چھپا سکتے تو پھر چھپانے کا فائدہ؟ انہوں نے ابتدائی دور میں اپنے کیریر کا آغاز بی کلاس اداکارہ کے طور پر کیا تھا۔ اس دور کی ان کی وا حد ہٹ فلم ’’بازی گر‘‘ تھی جس میں انہوں نے معاون اداکارہ کے طور پر کام کیا تھا۔ جب اسے خاطر خواہ یا حسب خواہش فلموں کی آفر نہ ہو ئی تب انہوں نے خود کو ظاہری طور پر بدلنے کا فیصلہ کیا اور سب سے پہلے توجہ اپنے چہرے پر دی، جہاں قدرے پھیلی ہوئی بھدی ناک، چھوٹا دہانہ اور تنگ پیشانی انہیں کہیں سے بھی خوب صورت ثابت نہیں کرتی تھی۔ سو انہوں نے کئی بار سرجری کے تکلیف دہ عمل سے خود کو گزارا۔ دہانہ او ر پیشانی کی ساخت میں تبدیل کرائی اور پھر ایک الگ شلپا سب کے سامنے تھی۔ نہ صرف یہ بلکہ شلپا نے یوگا انسٹرکٹر کے طور پر خود کو منوایا اور یوگا کے ذریعے اپنی فٹنس کو قائم رکھا۔
کرینہ کپور:
خوب صورتی کپور گھرانے کی میراث ہے، سو کرینہ بھی اپنے فیملی کے دیگر لوگوں کی طرح خوب صورت ہے، لیکن اس خوب صورتی کو قائم رکھنے کے لیے وہ بھی سرجری کا سہارا لیتی ہے۔ کرینہ نے سرجری کے ذریعے اپنے چہرے کی ساخت کو پتلا کرایا اور فلم انڈسٹری کی پہلی زیرو فگر ہیروئن کا درجہ حاصل کرنے لیے اس نے سرجری کے ذریعے اپنے جسم سے کئی گنا چربی ختم کرادی۔ آج شادی کے بعد بھی وہ اپنے آپ کو فٹ اور اسمارٹ رکھنے کے وقتاً فوقتاً سرجری کا سہارا لیتی ہے۔
پریتی زینٹا:
فلم ’’کیا کہنا‘‘ سے جب پریتی نے اپنے فلمی کیریر کا آغاز کیا تھا تب وہ ایک موٹی اور ببلی ٹائپ کی لڑکی تھی۔ اسی لیے اسے موٹی ہیروئن بھی کہا جاتا تھا۔ اپنے بے بی فیس اور موٹاپے کے باعث وہ اسمارٹ اور پرکشش ہیروئنز میں جگہ نہ بناسکی اور نہ ہی کسی قابل ذکر فلم میں کاسٹ کی گئی، حالاںکہ اداکاری میں وہ اتنی منجھی ہوئی ہے ہر ایک نے اس کے کام کی تعریف ہی کی۔ اس کے باوجود پریتی کسی قابل ذکر فلم میں کام نہ کرسکی۔ اپنے اردگرد اسمارٹ اورپرکشش ہیروئنز کو دیکھ کر پریتی نے صرف میک اپ پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے چہرے کی پلاسٹک سرجری کروانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے لیے اس نے سب سے پہلے چہرے کو پتلا کرایا اور آنکھوں کو نمایاں کرنے کے لیے سرجری کا سہارا لیا ساتھ ہی ایکسرسائز اور واک کے ذریعے اپنا بڑھا ہوا وزن بھی کم کیا اور تھوڑی تبدیلی کے لیے اس نے اپنی ناک کی سرجری بھی کرائی۔
کوئنا مترا: بولی وڈ میں صرف خوب صورت ہی نہیں بلکہ معمولی شکل وصورت والی اداکارائیں بھی پلاسٹک سرجری کا سہارا لے رہی ہیں۔ ان میں کوئنا مترا بھی شامل ہے، جو اداکاری میں کچھ خاص جوہر نہ دکھاسکی اس لیے اس نے خود کو آئٹم سونگ تک محدود کرلیا۔ کوئنا اپنے چہرے خاص طور سے ناک کے حوالے سے ہمیشہ احساس کمتری کا شکار رہی ہے۔ سو اس نے ناک کی مناسب شیپ کے لیے سرجری کرائی اور ہونٹوں کو نمایاں کرنے کے لیے جبڑے کی سرجری کرائی، لیکن پہلی بار کی جانے والی یہ سرجری ناکام ہو گئی اور کوئنا کا پیسہ بھی برباد ہوا۔
سری دیوی:
بولی وڈ کی اپنے دور کی نمبر ون اداکارہ سری دیوی نے اپنی پہلی فلم ’’ہمت والا‘‘ سے آخری فلم ’’انگلش ونگلش‘‘ تک کے لمبے سفر میں پلاسٹک سر جری کے کئی مراحل طے کیے۔ ابتدائی دور میں موٹی ناک اور گول چہرے کے باعث وہ بہت پریشان رہتی تھی، لیکن بھلا ہو سائنس کا جس نے پلاسٹک یا کاسمیٹکس سرجری ایجاد کرکے فلمی ہیروئنز کوہمیشہ خوب صورت رہنے کا طریقہ بتادیا۔ سری دیوی نے اپنے پورے چہرے کی سرجری کرائی اور یوں حقیقتاً اس کی خوب صورتی کو چار چاند لگ گئے۔ وہ آج بھی اپنے پرکشش سراپے کے باعث نئی ہیروئنز کو مات دیتی نظر آتی ہے۔
ہیما مالنی:
ساٹھ سال کی ہوجانے کے باوجود ڈریم گرل یعنی ہیمامالنی کا جھریوں سے پاک چہرہ انہیں تمام ادوار کی ہیروئنز سے ممتاز کرتا ہے۔ ہیما کے چہرے کو بہ غور دیکھنے کے باوجود ایک شکن تک نظر نہیں آتی، کیوںکہ وہ اپنے چہرے کا بہت خیال رکھتی ہیں اور اس معاملے میں ہیما نے اپنے ہم عصر اداکارہ ریکھا اور زینت امان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہیما کی خوب صورتی کا راز ان کی مخصوص ڈائیٹ اور چہرے پر خاص طور سے ہونٹوں، آنکھوں اور پیشانی پر پڑجانے والی جھریوں کی مستقل کرائے جانے والی سرجری ہے۔
راکھی ساونت:
بولی وڈ کی متنازعہ شخصیت راکھی ساونت اپنے کام سے کم اور لڑائی جھگڑوں سے زیادہ جانی جاتی ہے۔ بطور ویڈیو ماڈل کے طور پر جب راکھی نے اپنے کیریر کا آغاز کیا تب سب اسے کیٹ فیس گرل پکارا کرتے تھے۔ وہ اپنے بڑھتے ہوئے وزن اور چہرے کے بلی جیسے نقوش کی وجہ سے خاصی پریشان رہا کرتی تھی، لیکن جیسے جیسے راکھی کو کام ملتا گیا اس نے خود کو بدلنے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے اس نے سرجری کا سہارا لیا۔ راکھی نے اپنی ناک، ہونٹوں اور آنکھوں کی سرجری کرائی اور ایسا کرنے کے بعد وہ اچھی خاصی خوب صورت نظر آنے لگی ہے ۔
شاہ رخ خان:
سلمان خان، عامر خان اور سیف علی خان: بولی وڈ کے یہ چاروں خان لگ بھگ اپنی عمر کا پچاس کا ہندسہ عبور کرنے والے ہیں۔ یہ چاروں اپنے چہرے پر مستقل پڑنے والی جھریوں یا لائنوں سے خاصے پریشان ہیں۔ ان جھریوں کو ختم کرنے کے لیے وہ گاہے بگاہے پلاسٹک سر جری کراتے رہتے ہیں۔ ان سب کے تیزی سے ختم ہوتے بالوں کے لیے ان سب ہی نے انتہائی منہگی وگز تیار کرائیں اور سرجری کے ذریعے انہیں اپنے سر پر لگوایا۔
انڈسٹری میں اکثریت ایسی ہیروئنز کی ہے جنہوں نے صرف اپنی ناک کی سرجری کرائی، جیسے رانی مکھرجی، جوہی چاولہ، کنگنا رناوت، سشمیتا سین، بپاشاباسو اور آئشہ ٹاکیا۔