پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر عورتوں کے مقابلہ حسن کو اہمیت نہیں دی جاتی تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ سے یہ مقابلے تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں۔
فیشن انڈسٹری کے فروغ اور دنیا بھر میں پاکستان کی جانب سے مقابلہ حسن میں حصہ لینے والی ماڈلزکا حال ہی میں انتخاب ہوا ہے، جس کی تقریب کا اہتمام فیروز پور روڈکے مقامی ریسٹورنٹ میں کیا گیا، ایوارڈ شو میں منتخب ہونے والے حسین چہروں کو ایوارڈز دیے گئے۔
اس موقع پر رواں سال کی منتخب حسینائوں کی تا ج پوش بھی کی گئی، تقریب کا خصوصی اہتمام سونیا احمد کی جانب سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جو ہر سال پاکستان سے نئے ٹیلنٹ کو منتخب کرکے ان کو بین الااقوامی سطح پر ہونے والے مقابلہ حسن میں شرکت کا موقع فراہم کرتی ہے۔
اس حوالے سے فیروز پور روڈ لاہور کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں مس پاکستان 2021 عریج چوہدری اور مس پاکستا ن 2022 ڈاکٹر شفق اخترنے مقابلہ جیتنے والوں کی تاج پوشی کی۔ تقریب کے دوران سفینہ شاہ نے 2023 کی پاکستان کی سب سے خوبصورت خاتون ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا، پروقار تقریب میں نامور فلم ڈائریکٹر صفدر ملک، شوبز ستاروں اور شرکاء کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
تقریب میں مس پاکستان، مسز پاکستان، مس ٹرانس پاکستان، مس پاکستان اوورسیز، مس پاکستان یونیورسل، مس پاکستان گلوبل، مس پاکستان یونیورس اور مس پاکستان سپریم کا انتخاب کیا۔
جیوری کے مطابق سفنیہ شاہ2023 کی مس پاکستان ورلڈ بننے میں کامیاب رہیں، مسز پاکستان ورلڈ کا اعزاز فاطمہ فخر جبکہ مس ٹرانس پاکستان کاٹائٹل علینا شاہ نے اپنے نام کیا۔مس پاکستان ورلڈاووسیز کا ٹائٹل مصباح ارشد نے جیتا، بینش جارج مس پاکستان یونیورس، سبین مس پاکستان سپریم اووسیز بننے میں کامیاب رہیں۔
مس پاکستان گلوبل کا ٹائٹل وردا منیب رائوکے حصے میں آیا۔ تقریب کے دوران نئے سال کے بیوٹی کوئینز کی تاج پوشی بھی کی گئیں، عریج چوہدری اور ڈاکٹر شفق اختر نے نئے سال کی ٹائٹل ہولڈرز کو تاج پہنائے۔
ماڈلنگ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد کی تقریب میں شرکت کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مس پاکستان سفینہ شاہ نے کہا کہ 2023ء کی بیوٹی کوئین بننا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، مستقبل میں عالمی سطح پر مقابلوں میں حصہ لوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا تعلق انگلینڈ سے ہے، جب پاکستان میں بیوئٹی کوئینز مقابلے کے بارے میں معلوم ہوا تو اچھا لگا اور بھر پور طریقے سے حصہ لیا، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ میں یہ مقابلہ جیتنے میں کامیاب بھی رہی، مس پاکستان ورلڈ اوورسیز مصباح ارشد نے کہا کہ میری اس کامیابی نے میرے اعتماد میں خاصا اضافہ کیا ہے، مستقبل میں اس طرح کی کامیابیاں سمیٹنے کے لئے پرامید ہوں۔
مسز پاکستان ورلڈ فاطمہ فخر نے کہا کہ وفاقی محکمے میںملازمت کر رہی ہوں، آج جو کچھ بھی ہوں اپنے شوہر کی سپورٹ کی وجہ سے ہوں، میرے دو اور سات سال کے 2 بچے ہیں،میرا مسز پاکستان ورلڈ بننا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ خواتین کسی بھی طرح کسی سے کم نہیں ہیں۔
مس ٹرانس پاکستان بننے والی علینا خان جوائے لینڈ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہے۔ انہوں نے مس ٹرانس پاکستان 2023 کے خطاب پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ یہ تقریب ایک یادگارتھی اور یہ میری زندگی کے بہترین لمحات میں سے ایک تھا، مس ٹرانس پاکستان ٹرانس جینڈر خواتین کا کا پہلا مقابلہ 2021 میں ہوا جس میں شاعرہ رائے کو پاکستان کی پہلی مس ٹرانس بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔
علینا شاہ نے مطالبہ کیا کہ مجھ سمیت پاکستان میں ٹرانس جینڈر خواتین کو بیرون ملک بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے مواقع فراہم کئے جانے چاہیے۔
اداکارہ نے اپنے مستقبل اور تجربے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانس کمیونٹی کے سامنے مس ٹرانس کا تاج پہننا بہت اچھا لگا کیونکہ یہ پلیٹ فارم ہماری آواز ہیں۔ جس کے ذریعے ہم اپنی نمائندگی دنیا کے سامنے کرتے ہیں، یہ اعزاز حاصل کرنے کے بعد مجھے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔
اداکارہ نے اپنے تجربے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ مختلف کیٹیگریز میں حصہ لینے والی دیگر خواتین بھی موجود تھیں اور میں صرف ٹرانس کمیونٹی کی نمائندگی کررہی تھی، مس ٹرانس پاکستان کا ٹائٹل حاصل کرکے اپنے کمیونٹی کی نمائندگی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
خواتین کی خوبصورتی کے حوالے سے ہونے والے مقابلوں کی تاریخ کو دیکھا جائے تو مس پاکستان ورلڈ دنیا بھر کی پاکستانی نڑاد خواتین کی خوبصورتی کا مقابلہ کرتی ہے۔ یہ تقریب ہر سال کینیڈا میں ہوتی ہے۔ اس مقابلہ حسن کی ابتدا 2002 میں سونیا احمد نے مس کینیڈا پاکستان کے نام سے کی تھی۔
منتظمین نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے یہ پروگرام کینیڈا میں منعقد کیا۔ اس مہم کا آغاز ہر سال کینیڈا میں جبکہ 2014 میں یہ نیو جرسی میں ہوا تھا۔ فروری 2003 کو ہونے والی پہلی مس پاکستان ورلڈ کا تاج زہرہ شیرازی کو پہنایا گیا۔
اگلے سال یہ ٹائٹل بتول چیمہ کے حصہ میں آیا، 2005ء میں نومی زمان نے یہ اعزاز حاصل کیا، اسی طرح سحر محمود، نوشین ادریس، عائشہ گیلانی، صنوبر حسین، زینب نوید، شانزے حیات، انزیلیکا طاہر، رمینہ اشفاق اور عریج چوہدری مس پاکستان کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔
اسی طرح مسز پاکستان ورلڈ ٹورنٹو کینیڈا میں پاکستانی نژاد شادی شدہ خواتین کے لئے ایک خوبصورتی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کا مقابلہ ہے، مسز پاکستان ورلڈ مقابلہ 2007 میں شروع کیا گیا تھا۔ پہلے مقابلے کی فاتح مصباح یاسین اقبال تھیں۔
اگلے سال یہ ٹائٹل ثمن حسنین کے نام رہا، 2009 میں تہمینہ بخاری مسز پاکستان کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہیں، 2011 میں یہ ٹائٹل نائلہ حسن کے حصہ میں آیا، صائمہ ہارون، مسز پاکستان ورلڈ کے لئے ناروے سے جیتنے والی پہلی پاکستانی شادی شدہ خاتون تھی۔
بعد ازاں فرح محمود، مریم محمد، نور شہر یار، مسکان جے، عشمہ کشف، حمیرا اقبال مسز پاکستان ورلڈ بننے میں کامیاب رہیں۔ 2020 میں کیتھولک پاکستانی لڑکی راوش زاہد تھامس کو مسز پاکستان ورلڈ کے طور پر تاج پہنایا گیا۔
رواں برس کی منتخب حسیناؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑا ٹائٹلز اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی ہیں، مستقبل میں ہم پاکستان کی سفیر بن کر پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت امیچ بننے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گی۔
The post لاہور میں حسن کی بہار appeared first on ایکسپریس اردو.