آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سلسلہ 2007 میں شروع کیا، میگا ایونٹ میں پاکستان اور بھارت اب تک 6 بار مقابل آچکے ہیں، بلو شرٹس نے 5 میں فتح پائی، ایک میچ میں گرین شرٹس سرخرو ہوئے۔
رواں برس روایتی حریفوں کی ٹیمیں ایشیا کپ میں 2 بار مقابل آچکی ہیں، دونوں نے ایک ایک فتح سمیٹ کر حساب برابر رکھا، تاہم ورلڈ کپ میچز میں بلو شرٹس کو واضح سبقت رہی ہے۔
2007،جنوبی افریقہ
اولین ورلڈ کپ میں دونوں ملک 2 بار آمنے سامنے آئے ، گروپ مرحلے میں بھارت نے پاکستان کیخلاف 9 وکٹ کھوکر 141 رنز بنائے، روبن اوتھاپا نے نصف سنچری اسکورکی، مڈل آرڈر میں مہندرا سنگھ دھونی اور عرفان پٹھان نے بھی کردار نبھایا، بھارتی بولرز نے ابتدا میں وکٹیں اڑاکر گرین شرٹس کی ہدف تک رسائی کو مشکل بنایا مگر مصباح کی مزاحمتی ففٹی کی بدولت میچ ٹائی ہوگیا، اس وقت رائج باؤل آؤٹ سسٹم کے تحت بھارت فاتح قرار پایا۔اسی ایونٹ میں جوہانسبرگ میں منعقدہ فائنل میں ایک بار پھر دونوں حریف مقابل آئے، گوتھم گمبھیر نے 75 کی شاندار اننگز کھیلی، روہت شرما 30 رنز ناٹ آؤٹ بناکر نمایاں رہے۔
بھارت نے پاکستان کو 158 کا ہدف دیا، عمران نذیر نے طوفانی آغاز کرتے ہوئے 14 بالز پر 33 رنز بٹورے، تاہم ان کے میدان بدر ہونے کے بعد تواتر سے وکٹیں گرنے پر ذمہ داری ایک بار پھر مصباح الحق کے کاندھوں پر آن پڑی، اختتام پر پاکستان کو فتح کیلئے 13 رنز اور بھارت کو ایک وکٹ درکار تھی، تاہم مصباح نے جوگیندر شرما کو آخری اوور کی دوسری گیند پر چھکا جڑکر دباؤ بڑھایا لیکن اس کی اگلی ہی گیند پر اسکوپ شاٹ کھیل کر مصباح نے وکٹ گنوادی، شری شانتھ نے فائن لیگ پوزیشن پر ایک آسان کیچ تھاما۔
2010 ، سری لنکا
کولمبو میں منعقدہ پاک، بھارت مقابلے میں بازی یکطرفہ رہی، پاکستانی ٹیم 128 رنز ہی اسکور بورڈ پر جوڑپائی، لکشمی پاتھی بالاجی نے 22 رنز دیکر 3 وکٹیں اپنے نام کیں، ہدف کے تعاقب میں اگرچہ بھارت کے ان فارم گوتم گمبھیر جلد میدان بدر ہوئے لیکن ویراٹ کوہلی نے 61 گیندوں پر 78 کی ناقابل شکست اننگزکھیل کر بلو شرٹس کی جیت کو آسان بنادیا، بھارت نے 18 بالز قبل ہی فتح 8 وکٹ سے اپنے نام کرلی۔
2014 ، بنگلہ دیش
ڈھاکا میں بازی یکطرفہ رہی، پاکستانی ٹیم پہلے کھیل کر مقررہ اوورز میں 7 وکٹ پر 130 رنز جوڑ پائی، حریف اسپنر امیت مشرا نے 22 رنز دیکر 2 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا، بھارت نے 7 وکٹ سے فتح پائی، کوہلی 36 اور سریش رائنا 35 پر ناقابل شکست رہے، ان سے قبل شیکھردھون 30 اور روہت شرما 24 رنز بناکر نمایاں رہے۔
2016، بھارت
کولکتہ میں منعقدہ میچ میں ہر ٹیم کو 18 اوورز کھیلنے کا موقع میسر آیا، بارش کے سبب تاخیر کا شکار میچ میں پاکستان نے 5 وکٹ پر 118 رنز بنائے، پاکستان کو 6 وکٹ سے ناکامی کا سامنا رہا، کوہلی نے 37 گیندوں پر 55 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔
2021، یواے ای
گذشتہ برس خلیجی میدان پر پاکستان نے بھارتی طلسم توڑدیا، گرین شرٹس کو روایتی حریف کیخلاف 10 وکٹ سے فتح حاصل ہوئی، شاہین شاہ آفریدی کے اوپننگ اسپیل نے بھارتی سورماؤں کی کمر توڑ کر رکھ دی، انھوں نے لوکیش راہول اور روہت شرما کو جلد پویلین لوٹایا، ویراٹ کوہلی کی ففٹی اور ریشابھ پنت کے 39 رنز کی بدولت بلو شرٹس نے 7 وکٹ پر 151 رنز بنائے، تاہم جواب میں اوپنرز بابراعظم اور محمد رضوان نے ہی پاکستانی ٹیم کو منزل تک پہنچایا، رضوان 68 جبکہ کپتان 79 پر ناقابل تسخیر بنے رہے۔
The post ماضی کے پاک، بھارت مقابلوں پر ایک نظر appeared first on ایکسپریس اردو.