ہماری دُنیا گلوبل ولیج ہونے کے ساتھ ایک سماجی اور معاشی دُنیا بن چکی ہے۔
سماجی کاروبار ایک ہی وقت میں منافع کمانے اور دُنیا کو بدلنے کا ایک بہترین طریقہ ہے جو ایک ایسا کاروباری ماڈل پیش کرتا ہے جو آنے والے سالوں میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ کاروبار ہماری معاشی دُنیا کو بدلنے اور بہتر بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے لیکن سماجی تبدیلی اس سے بھی اہم ہے اس لئے دُنیا اب سماجی تبدیلی کیلئے سماجی حل پر مبنی کاروبار کو ترجیح دے رہی ہے۔
اس تبدیلی میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو اپنے کاروبار کو صرف منافع کی حد تک محدود نہیں رکھتے بلکہ سماجی فلاح و بہتری اُن کے کاروبار کی بنیاد ہوتی ہے۔ اس قسم کے کاروبار کرنے والے لوگ سوشل انٹر پرینیر یعنی سماجی کاروباری افراد کہلاتے ہیں۔
ایسے افراد اور کاروبار کا مقصد معاشرے کی کسی سروس یا ویلیو ایڈیشن کے ذریعے مدد وراہ نمائی کرنا ہوتا ہے اور اس کے عوض معمولی یا مارکیٹ سے کم منافع لینا تاکہ اُن کا کاروبار بھی مستحکم ہو اور سماجی بھلائی کا کام بھی جاری رہے۔ یہ این جی او ،چند ہ اور لوگوں کے مالی امداد کے بغیر اپنی فنی، سماجی اور تعلیمی مہارتوں کی بدولت کام کرنے کا عمل ہے۔
پاکستانی معاشرے جہاں دل کھول کر خیرات اور مالی تعاون کے لیے معروف ہے ہمیں ضرورت ہے کہ ہم ایسے سماجی ادارے بنائیں اور ایسے لوگوں کو تیار کریں جو اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرتے ہوئے معاشرے کی ترقی کا سبب بنیں۔ آج کے اس مضمون میں اس بارے میں گفتگو کریں گے۔
چوںکہ دُنیا اپنی سوچ کو بدل رہی ہے اور صارفین ان مصنوعات اور کمپنیوں کے بارے میں زیادہ معلومات رکھتے ہیں جن کو وہ اپنا پیسہ دیتے ہیں اور ان سے خریدوفروخت کرتے ہیں۔
آج کاروبار میں کام یابی کی کنجیوں میں سے ایک اپنے اندر ایسی خصوصیات کی پرورش کرنا ہے جو سماجی کاروبار میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔ سماجی کاروباری شخصیت بننے کے لیے آپ کے اندر مندرجہ ذیل خصوصیات کا ہونا لازم ہے۔ یہ خصوصیات آپ کو اپنے کاروبار میں ترقی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔
:1 آئوٹ آف دی باکس سوچیں:سماجی کاروباری افراد روزمرہ کے مسائل اور سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے معروف ہیں۔ ایسے معاشرتی مسائل جنہیں ان کی پیچیدگی اور مقدار کی وجہ سے اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
سماجی کاروباری افراد یہ کام بہت اچھی طرح سے کرتے ہیں کیوںکہ ان کے پاس تخلیقی صلاحیت موجود ہوتی ہے اور وہ اسے دوسروں میں فروغ دیتے ہیں۔ سماجی کاروباری افراد اپنے ارد گرد لوگوں کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کرنے سے، جو ان سماجی مسائل کو بہترین مواقع کے طور پر دیکھتے ہیں، وہ ایک ایسے اچھوتے خیال پر کام کرسکتے ہیں جو عام لوگوں کیلئے ناممکن اور نامعلوم ہوتا ہے اور وہ اسے اپنے کاروبار کے لیے منافع میں بدل سکتے ہیں اور سماجی بھلائی کی نمایاں کمی کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔
معاشرتی مسئلہ چاہیے تعلیم، غربت، صحت یا ماحولیات کاہو، کاروباری افراد اس وقت اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جب وہ حل کے عام دائرے سے باہر نکل کر سوچتے ہیں اور اپنے آپ کو دوسروں کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں جو اپنے خیالات کا اظہار کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔ بہترین کاروباری افراد کی تخلیقی صلاحیتوں کے بارے میں سوچنے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ ایسے شخص بن جاتے ہیں جو مسائل کو حل کرنے کے لیے مواقع اور وسائل پیدا کرتے ہیں، نہ کہ کسی مسئلے کے پیدا ہونے پر صرف ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
2:قائدانہ صلاحیتوں کے حامل افراد سے وابستہ ہوں: بہت سے سی ای او اور دیگر کاروباری رہنما محسوس کر سکتے ہیں کہ ایک بار جب وہ اپنی کمپنی کے اعلی درجے تک پہنچ جائیں گے تو سیکھنے کا عمل رک سکتا ہے۔
یہ ایک بنیادی غلطی ہے اور وہ راہ نما سماجی کاروبار میں قیادت سے سیکھ سکتے ہیں۔ سماجی کاروباری افراد اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ انہیں اپنی قیادت اور انتظامی صلاحیتوں کو سیکھنا، بڑھنا، اور اپنانا جاری رکھنا چاہیے، کیوںکہ وہ جن سماجی مسائل سے لڑتے ہیں وہ بھی مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔
عظیم سماجی کاروباری لوگ سمجھتے ہیں کہ ایک ٹھوس قائدانہ ٹیم کا ہونا اور دوسرے راہ نماؤں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا انہیں تقویت دیتا ہے۔ اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ جوڑے رکھنا جو آپ کی کمپنی کے مستقبل کے ساتھ ساتھ آپ کی سماجی فکر کے بارے میں سوچتے ہیں ایک ایسا قدم ہے جو آپ کو مسائل کے حل کی طرف لے جاتا ہے، جو بالآخر زیادہ فکری سوچ کو پروان چڑھا سکتا ہے اور مشکل مسائل کو حل کرنے کے لیے نتیجہ خیر اثرات لا سکتا ہے۔
3:اپنی شخصی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں: اچھا مزاج سماجی کاروبار کے لیے ایک بنیادی ولازمی معیار ہے۔ چوںکہ سماجی کاروباری افراد غربت، تعلیم اور ماحولیات جیسے عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں، اس لیے ان کے پاس وسائل سے زیادہ توانائی کا ہونا ضروری ہے جو شاید انھیں اپنے پہلے آغاز کے دوران حاصل ہوچکی ہوتی ہے۔
ایک کرشماتی طرزعمل اور مختلف قسم کی ثقافتوں کی تفہیم، دُنیا کو بدلنے کے حل کے لیے دروازے کھول سکتی ہے۔ چاہے کسی مقصد کے لیے چندہ مانگنا ہو یا کسی تحریک کے لیے حمایت کو فروغ دینا، ایک قابل تعلق شخصیت کامیابی کے لیے لازمی ہے۔
مزاج کاروباری افراد کے لیے ایک منفرد چیلنج ہو سکتا ہے جو لوگ قدرتی طور پر اس کرشماتی مزاج کو محسوس نہیں کر تے ہیں اُنہیں اس پر مسلسل کام کرنا چاہے تاکہ جب اپنی شخصیت کے منفرد پہلوئوں کو آن کرنے کا وقت آئے تو یہ اتنا ہی آسان ہو جتنا کہ لائٹ سوئچ کو تبدیل کرنا ہوتا ہے۔
4:مشکل وقت سے لڑنا سیکھیں: بچپن سے ہم سب سنتے آرہے ہیں کہ استقامت اور مستقل مزاجی کا اجر ضرور ملتا ہے۔ یہ سماجی کاروباری افراد کے بارے میں فطری طور پر سچ ہے۔ جب کہ تمام کاروباری مالکان اور سی ای اوز مستقل مزاجی کی وجہ سے ہی وہاں پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ جانا چاہتے تھے۔ یہاں تک کہ انہیں سماجی مشن کو شروع کرتے وقت بھی ان مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کسی سماجی مسئلے کے مجوزہ حل یا منصوبے پر ہمیشہ پش بیک ہوتا رہے گا اور سماجی کاروباری افراد کو سرخ لائن کو ختم کرنے اور درپیش بہت سی دیگر رکاوٹوں کو عبور کرنے کے لیے اس جیتنے والے مزاج کا استعمال کرنا پڑے گا۔
اپنی کام میں سفارت کار بننا سیکھنا ضروری ہے۔ ایک لیڈر کو عوام، میڈیا، سرمایہ کاروں اور ان کی داخلی ٹیم کو یقین کے ساتھ اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کرنا چاہیے، یہاں تک کہ جب انہیں مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑے ۔ سوشل انٹرپرینیورشپ کے جذبے کو استقامت کی آگ سے بھڑکانا چاہیے۔
یہ نہ صرف سماجی کاروباری شخص کو مشکل حالات کے ذریعے حاصل ہو گا، بلکہ اس سے آپ کی مارکیٹ میں پہچان جلد ہو جائے گی کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ سماجی روابط کو دیکھیں گے۔ اس نقطہ نظر کے ساتھ سماجی کاروباری شخص کو واضح طور پر اس کے منتخب کردہ مقصد کے بارے میں پرجوش ہونا ضروری ہے۔
5:اپنے ابتدائی جذبے کو برقرار رکھیں: یقین جذبے کو تازہ ہوا دیتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کمپنی نے کن وجوہات کو اپنایا ہے، جب لیڈر اپنے مضبوط عقائد کے ساتھ آواز اٹھائے گا تو اس میں بنیادی تبدیلی آئے گی کہ کس طرح صارفین، سرمایہ کار، میڈیا لیڈر اور کمپنی دونوں کو دیکھتے ہیں۔
ایک کمپنی اور سی ای او جو دیکھ بھال کرتے ہیں اپنے آپ کو ایسے صارفین کے ساتھ ملیں گے جو برانڈ کے زیادہ وفادار ہیں۔ ذاتی جذبات کا ہونا ایک رہنما کا سب سے اہم معیار ہوسکتا ہے۔ تاہم، یہ جاننا ضروری ہے کہ ان جذبات کو کیسے استعمال کیا جائے، ان میں سے بہت زیادہ جذبات ہو سکتے ہیں۔ بہت سے جذباتی رہنما سب کچھ ایک ساتھ ٹھیک کرنے کی کوشش کی غلطی کرتے ہیں۔
یہ وسائل کو دبا سکتا ہے اور راہ نما کو غیرمنقسم یا حد سے زیادہ غیرمصنوعی ظاہر کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں وژن پر شک کا سایہ پڑتا ہے۔ اس لیے اپنے جذبوں کو زندہ رکھنا ضروری ہے لیکن یہ چننا بھی بہت ضروری ہے کہ کس جذبے کو لمحہ بہ لمحہ ایک طرف رکھنا ہے اور کن کو کامیابی کے ایک آلے کے طور پر استعمال کرنا ہے۔
6:سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کریں: اپنے وژن، مقصد اور سوچ وافکار کو عام اور زیادہ لوگ تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا، تیزترین، مفید اور آسان میڈیم ہے۔ اپنے جیسے ہم خیال لوگوں کو اپنے ساتھ ملاکر اپنے کام اور دائرہ کار کو وسیع اور مضبوط ومنظم کیا جاسکتا ہے۔ آج کے دور میں آپ کو نیٹ ورتھ سے زیادہ نیٹ ورک کی ضرورت ہوتی ہے۔ آج جو انسان نیٹ ورکنگ کرنا جانتا ہے وہ اپنی نیٹ ورتھ کو بھی بڑھ سکتا ہے۔
پاکستان نوجوانوں کی تعداد سے مالامال ہے لیکن یہ نوجوان بہت سے طریقوں سے بے سمتی اور بے ہمتی کا شکار ہیں۔ انہیں رہنمائی کی اشدضرورت ہے۔ نوجوانوں کو قیادت کرنا سیکھنا چاہیے۔ انہیں قیادت کے لیے کسی سیاسی، مذہبی یا سرکاری عہدے کی ضرورت نہیں ہے۔ سوشل میڈیا نے لوگوں کو اپنے خیالات، آواز اور تاثرات کو شیئر کرنے کا پلیٹ فارم دیا ہے۔
7: اپنی قائدانہ صلاحیت کا اظہار کریں:ڈیجیٹل میڈیا کی طاقت کو سیکھنے کے لیے ہمارے نوجوانوں کو اسکول، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تربیت دینے کے لیے تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔ اگر آپ اس دور میں قیادت کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو پوری دُنیا کے لوگوں سے جڑنے کے لیے سوشل میڈیا کو صحیح اور مؤثر طریقے سے سمجھنا اور استعمال کرنا ہوگا۔ سوشل میڈیا ایک سائنس ہے۔
ایسے بہت سے طریقے ہیں جنہیں آپ کو بطور لیڈر استعمال کرنا، سیکھنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آ سکے۔ آپ سوشل میڈیا کے اثرورسوخ سے انکار نہیں کر سکتے۔ آپ اپنے بچوں کو اسے استعمال کرنے سے بھی نہیں روک سکتے اور نہ ہی آپ لوگوں کو اسے نظرانداز کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا کے بیانے کا مقابلہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے مثبت آراء کے لیے استعمال کیا جائے، اور اگر آپ اپنی ٹائم لائن پر مثبت مواد نہیں ڈال رہے تو پھر وہ مواد دیکھنے کے لیے تیار ہو جائیں جو دوسرے لوگ آپ کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
اپنے مستقبل کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹولز سیکھنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ اب کا مطلب ہے ابھی، کیوںکہ ڈیجیٹل میڈیا میں ایک سال کا دورانیہ حقیقی زندگی کے 10 سالوں کے برابر ہے۔ اپنی ڈیجیٹل انٹیلی جنس کی مہارتوں کو بہتر بنائیں، اپنی معلومات کو وسیع کریں اور اس دُنیا کو بااختیار بنانے اور اپنے مثبت حصہ ڈالنے کے لیے اپنی ڈیجیٹل قیادت کے سفر کا آغاز نئی تکنیکیں سیکھنے سے کریں۔
8: آج ہی آغاز کریں:ہماری دُنیا میں بے شمار لوگ ایسے ہیں جو بہترین منصوبوں کو اپنے پاس رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں کہ وہ مناسب حالات کا انتظار کررہے ہیں۔
آپ اگر سماجی تبدیلی کے سفیر بن کر کچھ عملی کام کرنا چاہتے ہیں تو جو وسائل ہیں ان سے ہی آغاز کریں وقت کے ساتھ ساتھ واقعات، حالات اور وسائل ملتے جائیں گے۔ اپنی سوچوں اور معیار کو بلند رکھیں اور بس جہاں ہیں وہیں سے آغاز کریں چند سالوں بعد ہی آپ تبدیلی کے اس سفر میں کہاں سے کہاں پہنچ جائیں گے اس کا آپ کو اندازہ نہیں۔ پاکستان میں اس وقت بے شمار سماجی سفیر ہیں جو معاشرے کی بہتری کے لیے روشن مثال ہیں۔
میں ان کے نام یہاں اس لئے نہیں لکھا رہا کیوںکہ میرے نزدیک شخص سے زیادہ نظریہ ضروری ہے۔ اگر آپ نے زندگی میں ترقی کرنی ہے تو شخصیت سے زیادہ آئیڈیاز کو فالو کریں۔ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آپ اس معاشرے کی بہتری اور روشن مستقبل کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ کسی عبادت اور خدمت سے کم نہیں کہ آپ کسی انسان کو کار آمد انسان اور بہترین پروفیشنل بنانے میں راہ نمائی اور معاونت کرسکیں۔
اس قابل رشک سفر کا آج ہی آغاز کریں، اپنی سوچوں، محدود خیالات اور نظریات کو بدلنے کی کوشش کریں۔ سماجی تبدیلی کے اس سفر میں آپ کو کام یابی کی شاہراہ پر گام زن ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ آپ کے سامنے آباد کرنے اور نئی سوچ کے امکان روشن کرنے کے لیے کئی جہاں منتظر ہیں۔
The post سوشل انٹرپرینیر appeared first on ایکسپریس اردو.