کہتے ہیں کہ شوبز کی دنیا بڑی رنگین ہوتی ہے، جو اس فیلڈ میں آتا ہے، اس کی رنگینیوں، دلربائیوں اور رعنائیوں میں ایسا کھو جاتا ہے کہ اس میں نام اور مقام بنانے کے لئے ہر جائز و ناجائز حربے بھی استعمال کرنے سے گریز نہیں کرتا، شوبز کا شعبہ شاید ان چند شعبوں میں سے ایک ہے جس میں سب سے زیادہ سکینڈلز بنتے ہیں۔
اخبارات، ٹیلی ویڑن اور سوشل میڈیا میں اس کا خوب چرچا رہتا ہے،بعض اسکینڈلز تو خود ساختہ بھی بنائے جاتے ہیں تاکہ کم وقت میں زیادہ سے زیادہ شہرت سمیٹی جا سکے۔ پاکستان میں نت نئے سکینڈلز کا رونما ہونا تو آئے روز کا معمول بن چکا ہے، زیادہ دور جانے کی بات نہیں۔
لاہور کے مقامی تھیٹر میں رونما ہونے والے وڈیو سکینڈل کو ہی دیکھ لیں، اس سکینڈل کی بازگشت ان دنوں ہر طرف سنائی دے رہی ہے، اس سکینڈل کی اب تک منظر عام پر آنے والی تفصیل کچھ یوں ہے کہ شالیمار تھیٹر میں سٹیج اداکاراؤں مہک نور ،زارا خان،اور سلک کی عریاں ویڈیوز بناکروائرل کی گئی ہے۔ویڈیوز اداکاراؤں کے میک اپ رومز میں لگے شیشوں کے پیچھے خفیہ کیمرے لگا کر ریکارڈ کی گئیں۔
تھیٹر مالک ملک طارق محمود کی درخواست پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اداکارہ ثوبیہ عرف خوشبوخان، عمران شوکی اور احمد سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے، اس کیس کا مرکزی ملزم جونیئر فنکار کاشف چن سامنے آیا ہے، ملزم کاشف چن نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے یہ فوٹیج اداکارہ خوشبو کے کہنے پر بنائیں۔
طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ چارجنگ کے بہانے اپنا موبائل فون اداکاراؤں کے کمرے میں رکھ آتا تھا،خوشبو خان نے ہی انہیں موبائل میں ایک ایپ انسٹال کرکے دی جس سے خفیہ طور پر ویڈیو بنتی تھی،ملزم کا دعویٰ ہے کہ اداکارہ خوشبو نے ویڈیوز بنانے کا ایک لاکھ روپے معاوضہ دیا تھا۔
مہک نور اور زارا خان کا کہنا ہے کہ پوری پلاننگ کے تحت ہماری ویڈیوز بنا کر لیک کی گئیں۔دونوں اداکاراؤں نے لاہور پریس کلب میںایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں مہک نور کا کہنا تھا کہ لیڈیز روم میں ہماری ویڈیو بنانے کیلئے کاشف چن نے کیمرے لگائے، کاشف چن کو لالچ دے کر 1 لاکھ روپے ایڈوانس اور موٹر سائیکل دی گئی۔
موبائل چارج پر لگانے کے بہانے کاشف ہمارے کمرے میں آتا تھا، پوری پلاننگ کے تحت ہماری ویڈیو بنا کر لیک کی گئیں۔مہک نور کا مزید کہنا تھا کہ خوشبو خان اپنے گھر بلا کر کاشف خان سے تمام معلومات اور ویڈیوز لیتی تھی۔
اداکارہ زارا خان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے ہماری بات نہیں سنی، ایف آئی آر کا ٹھیک اندراج نہیں ہوا، ہم کسی کو برا نہیں کہتے لیکن ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی۔زاراخان نے کہا کہ ہم خوشبو پر ناجائز الزام نہیں لگا رہے، ہمیں کاشف نے سب بتایا ہے، ہم پر الزام ہے کہ شہرت کیلئے سب کچھ کیا، ہم کسی کو چہرہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔
زارا خان کا کہنا تھا کہ ہم ڈانس کرتی ہیں لیکن اس کا مطلب نہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی کی جائے، کاشف کسی اور کا نام بھی لے سکتا تھا آخر خوشبو کا نام ہی کیوں لیا، خوشبو نے عبوری ضمانت کیوں لی اگر سچی ہوتی تو پیش ہوجاتی۔
اس تمام معاملے پر اداکارہ خوشبو خان کا کہنا ہے کہ کاشف چن جھوٹ بول رہا ہے سچ منظر عام پر آئے گا اور سب کو علم ہوجائے گا کہ کس کے کہنے پر کاشف چن ان کا نام لے رہا ہے، خوشبو نے اپنے ایک ویڈیو بیان کہا تھا کہ سائبر کرائم ونگ سے مکمل تعاون کے لیے تیار ہوں، کاشف چن کو دباؤ میں لا کر بیان دلوایا گیا ہے، الزام لگا کر مجھے بدنام کیا جا رہا ہے، سلک کو میں اپنے ساتھ ڈرامہ کرواتی ہوں ، وہ میری بہنوں کی طرح ہیں۔ میرا کسی سے کوئی مسئلہ نہیں،معاملے کی سخت تحقیقات ہونی چاہیے،میرا لیول نہیں کہ ایسا کام کروں۔
کیس کے ایک اور کردار عمران شوکی کا کہنا ہے کہ ا س تمام واقعہ میں میں بے قصور ہوں، میں اپنی بے گناہی سچ ثابت کرنے کے لئے ایف آئی اے کے پاس ضرور جاؤں گا۔ اس سارے واقعے میں کون سچا اور کون جھوٹا ہے، اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا لیکن اس سکینڈل سے جہاں مہک نور، زارا خان اور سلک کی عزت اچھالی گئی، وہ کبھی واپس نہیں آ سکے گی۔
چند روز قبل لاہور ہی کے ایک تھیٹر میں سٹیج ڈرامہ کے دوران ہلڑ بازی کا واقعہ پیش آیا جہاں پر سٹیج اداکارہ ماہ نور کی انٹری کے دوران 60سے زائد افراد نے ہلڑ بازی کرتے ہوئے گالم گلوچ کیا۔
اداکارہ ماہ نور نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کراتے ہوئے درخواست میں موقف اپنایا کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں اس لئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس سے قبل ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا، اسٹیج اداکارہ دعا چودھری نے ساتھی خواتین کے ہمراہ لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن پردھاوا بول کر زیرحراست 7ساتھیوں کو پولیس سے چھڑوا یا لیا۔
پولیس کے مطابق اداکارہ دعا چودھری کے گھرمیں سالگرہ کی تقریب میں شور شرابے کی اطلاع پر ساؤنڈ ایکٹ کے تحت پولیس نے چھاپہ مارا اور موقع سے خواتین سمیت 7 مہمانوں کو حراست میں لے لیا جس پر اداکارہ دعا چودھری تھانے پہنچی اوراپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر سخت واویلا کیا اورزیرحراست ساتوں ملزمان کو چھڑا کر لے گئی۔
اس حوالے سے دعا چودھری نے موقف اختیار کیا کہ ان کے گھر سالگرہ پارٹی چل رہی تھی کہ تھانہ گرین ٹاؤن کے ایس ایچ او کے ایماء پر پولیس نے چادر اور چار دیواری کے تحفظ کو پامال کرتے ہوئے چھاپہ مارا، مہمانوں اور اسے ایک کمرے میں بند کردیا، گھر کی تلاشی لینے کے بعد وہاں موجود 7 مہمانوں کو حراست میں لے کر تھانے لے آئی۔
دعا چودھری کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چھاپے کے بعد پولیس اہلکاروںکے خلاف درخواست دینے کیلئے تھانہ گرین ٹاؤن گئی تھی تو پولیس نے اسکے ساتھ دست درازی کی۔
کورونا وائرس کی وجہ سے فلم ، ٹی وی اور تھیٹرز سمیت شوبز کی تمام سرگرمیاں تقریبا 2 سال کے لئے معطل رہیں جس کی وجہ سے نہ صرف فنکاروں کو بہت زیادہ مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس مشکل وقت میں پنجاب تھیٹرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین قیصر ثناء اللہ میدان میں آئے اورکمشنر لاہور، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت حکومت کے اعلی عہدیداروں سے مل کر کورونا ایس او پیز کے ساتھ سٹیج کھولنے کے لئے تگ ودو کرتے رہے۔
قیصر ثناء اللہ اور ان کے ساتھیوں کی یہ کوششیں رنگ بھی لے آئیں اور لاہور میں سونے اور ویران تھیٹرز ایک بار پھر آباد ہوئے لیکن تھیٹرز کھلنے کے بعد جس طرح کے سکینڈلز منظر عام پر آ رہے ہیں وہ نہ صرف فنکاروں بلکہ تھیٹرز کے لئے بھی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔
بعض تھیٹرز میں فحش ڈانس کے ساتھ ذومعنی فقرے کسنے کا عمل جاری ہے، شائقین کے مطابق ماضی میں سٹیج ڈرامے ایسے ہوتے تھے جنہیں فیملی کے ساتھ بھی دیکھا جا سکتا تھا لیکن اب شاید ایسا ممکن نہیں۔
اسٹیج ڈراموں میں گانوں اور مکالموں کی جھلکیاں چیخ چیخ کر بتلا رہی ہیں کہ ہمارے اداروں، پروڈیوسرز اور فنکار وں کی آنکھوں میں زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے کا موتیا اتر آیا ہے جس کا وہ آپریشن ہرگز نہیں کروانا چاہتے ہیں۔
اس وقت صورت حال یہ ہے کہ تھیٹرز مالکان، پروڈیوسرز اور فنکار درخت کی جس موٹی شاخ پر بیٹھے ہوئے ہیں، اسے ہی مسلسل کاٹنے میں مصروف ہیں، ظاہری بات ہے کہ شاخ کو کاٹنے کا عمل اسی طرح جاری رہتا ہے تو ایک وقت ایسا آئے گا جب تھیٹرز کا تنا آور درخت دھرم سے زمین پر آ گرے گا۔
The post اسٹیج کی ساکھ کو خود اپنے ہاتھوں سے بدنام کیا جا رہا ہے appeared first on ایکسپریس اردو.