لاہور: 1973 کے بعد افغانستان میں پہلی مرتبہ ایسی حکومت آئی جس کا کنٹرول پورے افغانستان پر ہے لہٰذا خطے میں امن و استحکام ، وسطی ایشیائی ممالک سے گیس معاہدوں پر عملدرآمد اور سب سے بڑھ کر سی پیک منصوبے کی کامیابی کیلیے پاکستان کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔
افغان طالبان اب ماضی جیسے نہیں رہے بلکہ ان کی قیادت تعلیم یافتہ ہے جسے عالمی امور و سٹرٹیجک معاملات کا مکمل ادراک ہے اور مغربی ممالک کا تجربہ بھی ، طالبان کی جانب سے کابل میں عام معافی کا اعلان، خواتین کی اقتدار میں شمولیت اور اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی جیسے اقدامات قابل تعریف ہیں ،ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ اور دفاعی تجزیہ نگاروں نے ’’ افغانستان کی موجودہ صورتحال اور خطے پر اس کے اثرات ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا ۔
ماہر امور خارجہ ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام ، وسطی ایشیائی ممالک سے گیس معاہدوں پر عملدرآمد اور سب سے بڑھ کر سی پیک منصوبے کی کامیابی کیلئے پاکستان کے پاس سنہری موقع ہے۔
دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) محمد یوسف نے کہا کہ افغانیوں نے تین عالمی طاقتوں برطانیہ، روس اور امریکا کو شکست دے کر خود کو منوایا ، آج کے طالبان ماضی جیسے نہیں رہے بلکہ وہ ہر لحاظ سے بہتر چل رہے ہیں، طالبان کی موجودہ قیادت میں پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں، امریکا باز نہیں رہے گا بلکہ وہ افغانستان میں مسائل پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ سیاسیات ایف سی کالج یونیورسٹی ڈاکٹر زمرد اعوان نے کہا کہ نہ افغانستان پرانا ہے اور نہ ہی طالبان پرانے ہیں، افغان عوام میں تعلیم یافتہ لوگ ہیں جبکہ طالبان قیادت میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو تعلیم یافتہ ہیں اور مغربی ممالک کا تجربہ رکھتے ہیں۔
The post افغان طالبان کی قیادت تعلیم یافتہ، کنٹرول پورے افغانستان پر ہے، ایکسپریس فورم appeared first on ایکسپریس اردو.