محبت اور خلوص کے اظہار کے مختلف طریقے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک عمل تحفہ دینا ہے۔ ہمارے مذہب میں بھی تحفہ دینے کی روایت کو عام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ خوشی، کام یابی اور ترقی کو سراہنے اور ساتھ دینے کے لیے تحفے کا سہارا لیا جاتا ہے، مگر جب بات آتی ہے کہ کیا تحفہ دیا جائے، تو ساتھ دیگر کئی سوال ذہن میں آدھمکتے ہیں، جیسے کتنی قیمت لگنا چاہیے؟ تحفہ کیسا ہونا چاہیے اور پھر یہ کہ اس کی پیکنگ وغیرہ کیسے کی جانا چاہیے؟ یہ تمام سوال انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور ایک قسم کا فن ہے، آئیے آج ہم آپ کو اس فن کے کچھ رموز سکھاتے ہیں۔
تحفے کا انتخاب
تحفوں کے حوالے سے یہ سب سے اہم ترین مرحلہ ہے، کیوں کہ یہ آپ کے ذوق کے ساتھ آپ کی محبت اور خلوص کی عکاسی کرتا ہے، دوسری جانب یہ آپ کی جیب اور موقع محل سے بھی لازمی میل کھانا چاہیے۔ کوئی بھی تحفہ منتخب کرتے وقت بنیادی طور پر تحفہ وصول کرنے والے کی عمر، ذوق اور ضرورت وغیرہ کو بھی ضرور مدنظر رکھیں۔ جیسے بچوں کے لیے اگر آپ سال گرہ کے موقع پر تحفہ دینا چاہتی ہیں، تو ان کے رجحان کے مطابق عمدہ اور پرکشش کتابوں کا چناؤ کیا جا سکتا ہے، اگر وہ کسی خاص کھلونے سے رغبت رکھتے ہیں تو پھر اسی طرز کے کھلونے کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کسی امتحان میں پاس ہونے پر اسٹیشنری کی چیزیں بہتر ثابت ہو سکتی ہیں، جیسے مختلف اقسام کے ’کلر‘، رنگ بھرنے کی یا مختلف دل چسپ سرگرمیوں کی حامل کتابیں، لنچ باکس اور تھرماس وغیرہ بہترین انتخاب ہوں گے۔
اسی طرح اگر کسی کو نئے گھر کی خوشی میں کوئی تحفہ پیش کرنا ہے، تو اس موقعے کی مناسبت سے گھریلو استعمال کی اشیا کپڑوں کی بہ نسبت زیادہ بہتر رہیں گی۔ اسی طرح اپنے تحفے کے رنگوں کے حوالے سے کافی محتاط رہیں، اگر بزرگ کو کپڑوں وغیرہ کا تحفہ دینا ہے، تو ہلکے اور ’سوبر‘ رنگوں کا انتخاب کریں اور اگر بچوں یا کم عمر لڑکیوں کے کپڑے ہیں تو شوخ رنگ منتخب کریں۔ اس میں اگر آپ نے انہیں مشاہدہ کیا ہو تو ان کی پسند کو زیادہ ملحوظ خاطر رکھیے۔
تحفے کی پیش کش
جیسے کھانے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر ان کو خوب صورتی سے سجایا جائے، تو کھانے سے پہلے ہی یہ دل میں اتر جاتی ہے، بالکل اسی طرح تحفے کو بھی اگر خوب صورت انداز سے سجایا کر پیش کیا جائے گا، تو یہ تحفہ وصول کرنے والے کے دل میں آپ کی عزت اور محبت بڑھا دے گا اور وہ یہ ضرور سوچے گا کہ یہ محنت آپ نے اس کے لیے کی ہے۔۔۔ تحفہ سجانے کے لیے سب سے پہلے تو روایت سے ہٹ کر ’کاغذ‘ منتخب کریں، جیسے یا تو سادہ ہو یا پولکا ڈاٹ والا سلور یا گولڈن اور یا کوئی ایسا جو دیکھتے ہی نئے پن کا تاثر دے۔ آپ اپنے تحفے کو گول، مستطیل، چوکور یا ٹافی کی شکل میں بھی ’باندھ‘ سکتی ہیں۔
اسی طرح مختلف اقسام کی کھانے کی چیزیں یا نومولود بچے کے ملبوسات کا سیٹ وغیرہ، بڑی ٹوکری میں جالی کے کپڑے مصنوعی پھولوں اور ویلوٹ کی شیٹ بچھا کر بڑے سادے شاپر میں پیش کی جا سکتی ہے، اس سے تحفے کی شان نرالی ہو جائے گی۔ مختلف اقسام کے فلاور اور ویشنگ کارڈ بازار میں بہ آسانی دست یاب ہیں۔ ان کارڈ پر دعائیہ کلمات لکھ کر آپ اپنے تحفے کی اہمیت بڑھا سکتی ہیں۔
گرم جوشی کا اظہار
تحفے دینے کے حوالے سے ایک اہم ترین بات یہ ہے کہ تحفہ دیتے وقت گرم جوشی اور مسرت کا بھرپور اظہار کیجیے۔ اس موقع پر آپ کے چہرے پر سچی مسکراہٹ اور آنکھوں میں خلوص اور محبت بھرے جذبات دکھائی دینا چاہئیں۔ اسی طرح اگر آپ تحفہ وصول کرنے والوں میں سے ہیں، تو تحفے کے عام یا قیمتی ہونے سے قطع نظر تحفہ دینے والے کے جذبات، محبت کو اولین ترجیح دیں۔ اس موقع پر اہم بات یہ ہے کہ تحفہ دونوں ہاتھوں سے اٹھا کر پیش کیجیے اور وصول کیجیے، یہ تحفے دینے اور لینے کا ادب ہے۔ اکثر تحفے وصول کرنے کے حوالے سے رسمی سا جملہ کہا جانے لگا ہے کہ بھلا اس کی کیا ضرورت تھی، کوشش کیجیے کہ رسمی اور زبانی کلامی چیزوں سے باہر نکل کر وہ بات کیجیے، جو دل میں ہو اور جس سے اپنائیت اور محبت کا اظہار ہو۔ اسی طرح تحفہ دیتے ہوئے بھی اپنے جذبات کے اظہار کے لیے غیر روایتی جملوں کا انتخاب کیجیے، جس سے یہ پتا چلے کہ آپ نے دنیا داری نہیں نبھائی بلکہ اس میں آپ کے جذبات بھی کارفرما ہیں۔
The post تحفہ د یجیے۔۔۔ تحفہ لیجیے appeared first on ایکسپریس اردو.