سجا سجایا گھر کسے پسند نہیں ہوتا اور سنورنا اور سنوارنا تو عورت کی فطرت میں شامل ہے، پھرچاہے وہ خود اس کی ذات ہو یا اس کا گھر۔
ہر خاتون اپنے گھر کی سجاوٹ پر خاص دھیان دیتی ہے اور اپنے ذوق و شوق اور بجٹ کے حساب سے اس کو سنوارتی ہے مگر اس کے باوجود گھر کے کچھ حصے ایسے ہوتے ہیں، جو یا تو نظر انداز ہوجاتے ہیں یا پھر سمجھ میں ہی نہیں آتا کہ گھر کے اس حصے کی سجاوٹ کس طرح کی جائے، ان ہی میں سے ایک سیڑھیاں یا زینے ہیں۔ گھر کے اندر موجود زینے گو کہ اوپر نیچے جانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، مگر اگر بات سجاوٹ کی ہو تو ان کو بھی دیدہ زیب اور دل فریب بنا کر اپنے ملنے جلنے والوں میں باذوق خاتون ہونے کا لقب حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ہم یہاں آپ کو چند طریقے بتارہے ہیں، آپ دیکھیں کہ آپ کو کون سا بھاتا ہے؟
٭ سب سے پہلے تو یہ دیکھیے کہ اگر آپ کی سیڑھیاں طویل ہیں، اور ہر منزل کے لیے سیڑھیوں کو دو حصوں میں بانٹا گیا ہے، جیسا کے عمومی طور پر ہوتا ہے، تو ان دونوں سیڑھیوں کی درمیانی دیوار کو آپ خالی نہ چھوڑیے، بلکہ وہاں موجود دیوار پر کوئی ایک بڑا آرٹ ورک ٹانگ دیں یا پھر ایک خوب صورت مناسب سائز کی گول یا چوکور میز رکھ کر اس پر چھوٹے چھوٹے خوب صورت ’شو پیس‘ رکھ دیں۔ اس کے علاوہ آپ اس جگہ ایک بڑا ’اِن ڈور پلانٹ‘ بھی رکھ سکتی ہیں۔
٭ اس کے علاوہ سیڑھیوں کی ’ریلنگ‘ کے ساتھ قدرتی اور مصنوعی پودے رکھنا کافی عام ہے۔ ایسا عموماً چھت کی جانب جانے والے زینوں کے لیے کیا جاتا ہے، لیکن ریلنگ کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے، آپ خوب صورت پلاسٹک کی خوش نما بیل لے کر ریلنگ پر آڑے ترچھے (زگ زیگ( کے انداز میں چڑھا دیں۔ ہمیں امید ہے یہ دیکھنے والا اپ کے ذوق کی داد ضرور دے گا۔ شادی بیاہ، دعوت یا اور کوئی خوشی کا موقع ہو تو رنگین بتیوں یا برقی قمقموں کی بیل اور تازہ پھولوں کی لڑیاں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔
٭ زینہ گھر کے اندر موجود ہے تو زینے سے منسلک دیوار پر اپنے اہل خانہ کی تصویریں فریم کر کے لگائی جاسکتی ہیں۔ آپ ایک سیریز کی طرح اپنی بچپن، اسکول، کالج لائف، شادی اور پھر بچوں کی تصاویر لگا سکتی ہیں۔ اسی طرح اگر آپ آرٹ ورک کی شوقین ہیں تو اپنے ہاتھ سے تیار کردہ پینٹنگ سے بھی دیوار کو آراستہ کر سکتی ہیں یا کسی ایک موضوع پر جیسے اپنی یا کسی اور علاقے کی ثقافت کے دیدہ زیب مناظر یا کوئی نایاب اور قدیمی چیز آویزاں کرکے دیوار کو چار چاند لگا سکتی ہیں یا پھر اگر بجٹ اجازت دے تو سیڑھیوں سے منسلک دیوار کو بریکٹ، وال پیپر یا ٹائلز کے ایسے ترکیب سے سجا سکتی ہیں، جو گھر کے دوسرے حصوں سے قطعی مختلف ہو۔
٭ سیڑھیوں کی ریلنگ کو اگر عید یا مہمانوں کی آمد پر کم بجٹ میں سجانا چاہیں، تو جالیکا بڑا سا پرانا دوپٹا بھی آڑھا ترچھا کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے، جس کے تھوڑے تھوڑے فاصلے پر بنچ کی شکل میں بچوں کے نرم کھلونے یا گُل دستہ پن یا سوئی دھاگے کی مدد سے لگایا جا سکتا ہے۔
٭ سیڑھیوں پر پیر رکھنے کی جگہ پر عموماً خاص مواقع پر قالین بچھا دیا جاتا ہے۔ یا تو آپ اس پر مستقل ٹائل لگوالیں۔ بلیک اینڈ وائٹ یا متضاد (کنٹراس) رنگوں میں اِسے خوب صورت بنایا جا سکتا ہے۔
٭ گھر میں موجود زینوں کے نیچے موجود کافی جگہ موجود ہوتی ہے۔ جہاں فالتو سامان اور فرنیچر وغیرہ رکھ دیا جاتا ہے، جو کہ غیر مناسب معلوم ہوتا ہے۔ آپ اس حصے کی گنجائش کے مطابق اسے کھانے کی ٹیبل یا رائٹنگ ٹیبل رکھ کر بہتر طریقے سے استعمال کر سکتی ہیں۔ جس سے یہ جگہ کافی بھلی بھی معلوم ہوگی اور کارآمد بھی ہوجائے گی۔ اس کے علاوہ یہاں شیلف بنوا کر کتابیں بھی رکھی جاسکتی ہیں، چھوٹی سی میز یا چھوٹا پلنگ بچھاکر ایک بیٹھک سی بھی بنائی جا سکتی ہے۔
The post ذرا ایک نظر سیڑھیوں پر بھی۔۔۔ appeared first on ایکسپریس اردو.