دنیا میں ایک سو چھیانوے ممالک ہیں اور ہر ملک کے کچھ دل چسپ و حیرت انگیز حقائق ہیں۔ ان ہی میں سے کچھ ممالک کے دل چسپ حقائق اس مضمون میں پیش کیے جارہے ہیں:
1 ۔چین
دیوارِ چین کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ اس کا شمار دنیا کے سات حیرت انگیز عجائبات میں کیا جاتا ہے۔ اس کی تعمیر کے دوران دیوار میں اینٹوں کو جوڑنے کے لیے جس آمیزے کا استعمال کیا گیا وہ چپکنے والے چاولوں سے تیار کیا گیا تھا۔
2 ۔اینڈورا (Andora)
اینڈورا فرانس اور اسپین کے درمیان واقع ہے۔ اینڈورا دنیا کی واحد مشترکہ ریاست کا درجہ رکھتی ہے۔ کوئی بھی ریاست ایک ایسا ملک ہوتا ہے جہاں کسی ایک فرد کی حکم رانی ہو مگر اینڈورا پر دو افراد بیک وقت حکم رانی کا حق رکھتے ہیں اور دونوں میں سے کسی کا بھی تعلق اس ملک سے نہیں ہے۔ ان میں سے ایک فرانس کے صدر ہیں اور دوسرے کیٹالونیا اسپین کے پادری ہیں۔
3 ۔ آسٹریلیا
آسٹریلوی شتر مرغ اور کینگروز کے بازوؤں کی بناوٹ اس طرح کی ہوتی ہے کہ وہ پیچھے کی طرف نہیں چل سکتے بلکہ ہمیشہ آگے کی طرف بڑھتے ہیں۔ یہ دونوں جانور ملکی شناخت کے ساتھ ملکی پیداوار کا خاص حصہ سمجھے جاتے ہیں جن کو آسٹریلوی عوام شوق سے کھاتے ہیں۔
4 ۔ بھوٹان
بھوٹان دنیا کا واحد ملک ہے جس کی قوم ملکی مجموعی پیداوار کے بجائے مجموعی ملکی خوشی کو ترقی کی علامت سمجھتی ہے۔ شہریوں کے معیارِزندگی اور مجموعی ترقی سے اعدادوشمار کا اندازہ کیا جاتا ہے۔ بھوٹان نے اقوامِ متحدہ میں بھی یہ قرارداد پیش کی ہے کہ دیگر ممالک بھی اپنی خوشیوں کو ملکی مجموعی ترقی کی پیمائش کا پیمانہ بنائیں۔
5 ۔ برونائی
برونائی جنوبی مشرقی ایشیا میں واقع ایک چھوٹا سا ملک ہے لیکن اس کے دارالحکومت میں واقع شاہی محل ایستان نورالایمان دنیا کا سب سے بڑا رہائشی محل مانا جاتا ہے۔ یہ برونائی کے سلطان کی رہائش گاہ ہے۔ اس میں 1,788 کمرے، 257 غسل خانے، ایک گیراج جس میں 110 کاریں رکھی جا سکیں اور ایک ایئرکنڈیشنڈ اصطبل جس میں دو سو ایسے خاص گھوڑوں کو رکھا جاتا ہے جن کو پولو کے کھیل کے لیے خصوصی تربیت دی جاتی ہے۔
6 ۔کینیڈا
کینیڈا میں دنیا کی سب سے طویل ساحلی پٹی ہے، جس کی لمبائی 125,567 میل (202,080کلومیٹر ) ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کی سب سے طویل گلی بھی کینیڈا میں ہے۔ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں واقع اس گلی کا نام یونگ اسٹریٹ ہے۔ اس کی لمبائی 1,178 میل ( 1896 کلومیٹر ) ہے۔
7 ۔کنیری جزائر islands canary
جب رومن ملاحوں نے افریقہ کے شمال مغربی ساحل کے پار کنیری جزائر کو دریافت کیا تو انہوں نے یہاں جنگلی کتوں کی کثیر تعداد دیکھی۔ لاطینی زبان میں کتے کو کینس ” canis ” کہا جاتا ہے۔ اسی لیے اس کا نام کنیری رکھ دیا گیا۔
8 ۔سائپرس
سائپرس دنیا کا واحد ملک ہے جس کا اپنا قومی ترانہ نہیں ہے۔ یہ دو قومی سماج پر مشتمل ہے۔ یہاں یونانی اور ترک اقوام آباد ہیں اور وہ ایک قومی ترانہ کا انتخاب نہیں کر پارہی تھیں، لہٰذا 16 نومبر 1966 میں وزراء کے ایوان نے یک طرفہ فیصلہ کرتے ہوئے یونان کے قومی ترانے کا انتخاب کیا اور یوں یہ سائپرس کا بھی قومی ترانہ قرار پایا۔
9 ۔ایتھوپیا
ایتھوپیا کے باشندے آج بھی اپنے قدیم کیلنڈر کے مطابق تاریخوں کا تعین کرتے ہیں جو کہ دنیا بھر میں رائج کیلنڈر سے سات آٹھ برس پیچھے ہے۔ اس ملک کے عوام اپنا نیا سال کا جشن 11ستمبر کو مناتے ہیں۔
10۔جاپان
جاپان کے شاہی خاندان کی ابتدا 660 سن عیسوی سے ہوتی ہے۔ یہ دنیا کا قدیم ترین مسلسل وراثتی بادشاہت کا سلسلہ ہے۔ اب تک سو سے زائد بادشاہ حکومت کرچکے ہیں۔
11 ۔گرین لینڈ
گرین لینڈ میں ملک بھر میں کوئی ایسا حصہ نہیں جو سرسبزوشاداب ہو یا جس پر گھاس اُگی ہو۔ اسی لیے وہاں کی فٹبال ایسوسی ایشن فیفا میں شمولیت اختیار کرنے سے قاصر ہے۔ سال کا بیشتر وقت وہاں برف پڑی رہتی ہے۔ سال بھر میں صرف تین ماہ وہاں کوئی کھیل کھیلا جا سکتا ہے۔ یہ بھی اہم وجہ ہے۔
12۔گوام Guam
یہ مغربی بحرالکاہل میں واقع ایسی امریکی ریاست ہے جہاں قدرتی ریت نہیں پائی جاتی۔ اگرچہ یہ ایک جزیرہ ہے۔ اس کے تمام ساحل پسے ہوئے مرجان کے پتھروں سے بنے ہیں۔ وہاں کے عوام نے بیرونِ ملک سے ریت درآمد کرنے کے بجائے اسی میں تیل ملا کر ڈامر اور سڑکیں تعمیر کرلیں۔
13 ۔آئرلینڈ
آئرلینڈ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ایک موسیقی کے آلے کی تصویر کو قومی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
14 ۔کوسووو kosovo
2008 میں سربیا سے آزاد ہونے کے اعلان کے بعد کوسووو یورپ کا ایک ایسا ملک بن چکا ہے جس کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ اس ملک کی نصف آبادی پچیس سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے۔ یہ جنوب مشرقی یورپی ملک براعظم کا واحد ملک ہے جہاں کی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
15 ۔لائوس Laos
ویت نام کی جنگ کے دوران اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک پر بیس لاکھ ٹن سے زائد بم گرائے گئے۔ لہٰذا یہ دنیا کے ایسے ممالک جن میں بہت زیادہ بم باری کی گئی میں سے ایک ہے۔ وہاں کے دیہات میں آج بھی بم ملتے ہیں بموں کے خول کو وہاں تعمیراتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
16۔ لیبیا
لیبیا صحرائے صحارا desert sahara کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہے۔ اس ملک کی نوے فی صد اراضی صحرائی حصے پر مشتمل ہے۔ یہ دنیا کے سب سے زیادہ خشک حصوں میں سے ایک ہے۔ یہاں موسم کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں سب سے زیادہ ٹمپریچر یعنی 136.4 ڈگری فارن ہائیٹ ریکارڈ کیا گیا جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔
17۔مالدیپ
بحرِہند میں واقع اس ملک کے عوام سمندری سطح سے محض 2.1 میٹر اوپر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ یہ دنیا کا سب سے نچلی سطح پر واقع ملک ہے۔ سمندر کی بڑھتی سطح کی جانب توجہ مبذول کرانے کے لیے 2009 میں دنیا میں پہلی دفعہ کابینہ کا اجلاس زیرِآب منعقد کیا گیا۔
18 ۔موناکو Monaco
موناکو دنیا کا دوسرا چھوٹا ترین ملک ہے۔ صرف تین چوتھائی مربع میل پر واقع یہ ملک نیویارک کے سینٹرل پارک سے بھی چھوٹا ہے اور بے حد گنجان آباد ہے۔
19 ۔ نورو Nauru
آسٹریلیا کے شمال مشرق میں واقع دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں موٹاپے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ یہاں BMI جو کہ وزن ناپنے کا کلیہ ہے، اس کی شرح 34 سے 35 کے درمیان ہے۔ کسی بھی شخص کا BMI اگر 30 سے زیادہ ہو تو وہ موٹاپے کا شکار سمجھا جائے گا۔
20 ۔ نیوزی لینڈ
2006 سے ہائی اسکول کے طلباء دوران تدریس یا امتحانوں میں ایسی زبان تحریر کرسکتے ہیں جو عموماً چیٹ وغیرہ کے دوران ٹائپ کی جاتی ہے۔ نیوزی لینڈ کوالیفیکیشن اتھارٹی نے طلباء کو اجازت دی ہے کہ وہ امتحانات میں ایسے الفاظ لکھ سکتے ہیں مثلاً gr8 یعنی ( great) ۔ البتہ تحریر مکمل انگریزی میں ہونی چاہیے۔ جواب واضح ہونے کی صورت میں نمبر دیے جائیں گے۔
21۔ناروے
ناروے کے شہر Longyearbyen میں موت کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔ ستر برس قبل قصبے میں واقع چھوٹے سے قبرستان کی انتظامیہ نے قبرستان میں مزید لاشوں کی تدفین سے انکار کردیا ہے، کیوںکہ سرد موسم کے سبب وہاں لاشیں گلتی بھی نہیں ہیں۔
22 ۔پیرو
جنوبی پیرو میں واقع جھیل Lake Titicaca جنوبی امریکا کی ہی نہیں بلکہ پانی کے حجم اور بلندی کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ یہاں پانی کی سطح 12,507 فٹ بلند ہے جو کہ جہازرانی کے لیے بھی موزوں ہے۔
23 ۔پٹ کیرن Pitcairn
یہ جنوبی بحرالکاہل میں واقع چار جزائر کے مجموعے کا نام ہے، جس کی آبادی محض 49 افراد پر مشتمل تھی۔ سترہ برسوں میں پہلی دفعہ یہاں جزیرے پر ستمبر 2003 میں پہلے بچے کی ولادت ہوئی پھر 2007 میں دوسرے بچے کی ولادت ہوئی۔
24 ۔ روس
روس میں دنیا کے سب سے بڑے جنگلات واقع ہیں۔ دنیا کے دیگر جنگلات کے مقابلے میں یہ زیادہ آکسیجن خارج کرتے ہیں اور اسی طرح زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں جو جنگلات واقع ہیں ان کا پچیس فی صد حصہ روس میں واقع جنگلات پر محیط ہے۔
25 ۔ سنگاپور
سنگاپور دنیا کا ایسا بڑا ملک ہے جہاں کوئی کھیت نہیں، لہٰذا معیشت کا دارومدار بھی زراعت پر نہیں۔ ترقی کی دوڑ میں جدیدیت کا رنگ دینے اور صنعت کاری کے فروغ کی وجہ سے وہاں ایسی سرگرمیاں مفقود ہوچکی ہیں۔ البتہ صرف تین فی صد اراضی زراعت کے لیے وقف کی گئی ہے۔
26 ۔تاجکستان
2011 میں اس ایشیائی ملک نے بنا سہارے کے دنیا کا بلند ترین پرچم لہرا کر عالمی ریکارڈ بنالیا، جس کا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج ہوگیا۔ یہ اعزاز 2011 میں ملک کے جشن آزادی کی بیسویں سال گرہ کے موقع پر 541 فٹ بلند پرچم لہرا کر حاصؒ کیا گیا تھا۔ البتہ 2014 میں سعودی عرب میں 560 فٹ اونچا پرچم لہرا کر یہ ریکارڈ توڑ دیا گیا۔
27 ۔سعودی عرب
سعودی عرب ایک صحرائی ملک ہے جہاں کوئی دریا نہیں ہے۔ البتہ ایسی آبی گزرگاہیں ہیں جو بارش ہونے پر پانی سے بھر جاتی ہیں۔ ملک کی آبی ضروریات کے لیے زیرِ زمین پانی کے ذخائر اور ایسے پلانٹ جو سمندری پانی سے نمک کشید کرکے اس کو استعمال کے قابل بناتے ہیں۔
28 ۔وینیزویلا Venezuela
یہاں کے ایک آئسکریم پارلر کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ آئسکریم کے ذائقے رکھنے کا عالمی اعزاز حاصل ہے۔ 860 مختلف ذائقوں کی آئسکریم یہاں دست یاب ہوتی ہے۔ یہ سیاحوں کی پسندیدہ جگہ ہے۔ یہاں آپ کو مرچ، ٹماٹر، کھمبی، لہسن، پیاز اور دیگر اجزاء کے ذائقے کی آئسکریم بھی ملے گی۔ وقتاً فوقتاً یہ پارلر ذائقوں میں تبدیلی بھی کرتا رہتا ہے۔
The post ہر دیس انوکھا ہے! appeared first on ایکسپریس اردو.