ریت، پانی کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا میٹیریل ہے۔ شیشہ اور اس جیسی ان گنت مصنوعات کی تیاری میں ریت یا اس کے اجزائے ترکیبی استعمال ہوتے ہیں۔ حیران کُن امر یہ ہے کہ ایک ایسی شے جسے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، اس کے بارے میں ہم یہ نہیں جانتے کہ وہ ٹھوس ہے، مایع یا پھر گیس! صدیاں بیت گئیں مگر سائنس داں اب تک یہ تعین نہیں کرسکے کہ ریت مادّے کی تین معروف حالتوں میں سے کس سے تعلق رکھتی ہے۔
ساحل سمندر پر جانے کا اتفاق تو آپ کو یقیناً ہوا ہوگا۔ خاص طور سے اگر آپ کراچی کے شہری ہیں تو پھر سمندر میں غسل سے لطف اندوز ہونے اور ساحل پر چہل قدمی کرنے کے لیے آپ ضرور گئے ہوں گے۔ ساحل پر مٹرگشت کرتے ہوئے آپ کے قدموں تلے دبی ریت ٹھوس کے طور پر عمل کرتی ہے اور آپ کے وزن کو سہارتی ہے۔
اب اگر اسے ریت گھڑی میں ڈال دیا جائے تو یہ اس آلے کے بالائی سے نچلے حصے میں ایک تنگ سوراخ کے ذریعے گرتی رہے گی، بالکل ایسے ہی جیسے کوئی سیال گرتا ہے۔ آپ اگر مٹھی میں ریت بھر کر ہوا میں اچھال دیں تو اس کے ذرات ہر طرف پھیل جائیں گے اور ایک دوسرے سے ٹکرا کر اس طرح عمل کریں گے جیسے یہ گیس ہو۔ ریت کے اسی طرز عمل نے سائنس داں برادری کو اس کی حیثیت کا حتمی طور پر تعین کرنے کے سلسلے میں آج تک مخمصے میں ڈال رکھا ہے۔
ریت کی حالت کا تعین کرنے کے لیے ماضی میں مختلف ماڈل بنائے جاتے رہے ہیں۔ مختلف ادوار میں مختلف سائنس داں اسے ٹھوس، مایع یا گیس میں کسی کیٹیگری میں شامل کرتے رہے ہیں مگر اس کی ایک حالت پر ہنوز اتفاق نہیں کیا جاسکا۔
اب مشہور زمانہ میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) میں مکینیکل انجنیئرنگ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کین کیمرن نے ریت کی ماہیت کے تعین سے متعلق نیا ماڈل تشکیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریت اس بحث سے ماورا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر ہمیں ذراتی مادّوں کو سمجھنا ہے تو پھر اپنی سوچ کو وسعت دیتے ہوئے ایسے ماڈل تشکیل دینے ہوں گے جو انھیں بہ یک وقت ٹھوس، مایع اور گیس کے طور پر دیکھیں۔
ذراتی مادّے ٹھوس اور گیس، دونوں ہی کے خواص ظاہر کرتے ہیں چناں چہ یہ تعین کرنا مشکل ہے کہ مختلف حالات میں ان کا طرزعمل کیا ہوگا۔ ایک حوالہ جاتی ماڈل اس ضمن میں بے حد معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ کسی مخصوص صورت حال میں ریت کا طرزعمل کیا ہوگا، لہٰذا مخصوص حالات کے تحت حاصل کردہ ڈیٹا کا اطلاق مختلف مینوفیکچرنگ پروسیسس پر کیا جاسکے گا۔ اگر یہ ڈیٹا عام دست یاب ہوجائے تو پھر ادویہ اور مختلف مصنوعات تیار کرنے والے ادارے، جنھیں ہر بار ذراتی مادّوں سے نمٹنا پڑتا ہے، وہ ایسی مشینیں اور پائپ وغیرہ بناسکیں گے جن میں رکاوٹ نہ آئے اور بہاؤ بھی غیرمتوازن نہ ہو۔
کیمرن کا تیارکردہ ماڈل پہلے سے موجود تمام ماڈلز کی نسبت زیادہ درست اور قابل بھروسا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ کیمرن نے ریت کے ذرات کی جسامت پر خصوصی توجہ دی ہے جس کی بنیاد پر ریت کے بہاؤ کی درستی کے ساتھ پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔ اس ماڈل سے صنعتوں میں مصنوعات سازی کے عمل میں آسانی پیدا ہوگی۔
The post ریت کیا ہے؟ ٹھوس، مائع یا گیس؟ appeared first on ایکسپریس اردو.