آج کی روزمرہ زندگی کی ناہمواریوں کے باعث کمر درد جیسی بیماری عام ہوتی جا رہی ہے، جو کسی کو بھی عمر کے کسی حصہ میں بھی انتہائی تکلیف سے دوچار کر دیتی ہے۔
یہ ایک شدید نوعیت کا درد ہے جو کمر کے عضلات اور اعصاب میں رو نما ہوتا ہے۔ اگر اس کا بر وقت تدراک نہ کیا جا سکے تو حامل درد عمر بھر اس تکلیف میں مبتلا رہنے پہ مجبور ہو سکتا ہے۔ جب کمر درد کا حملہ ہوتا ہے تو مریض کا جسم ناتواں اور کمزور ہو کر رہ جاتا ہے۔ درد کی شدت حرکت کرنے،اٹھنے بیٹھنے اور دن کی نسبت رات کے وقت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس کی طبی لحاظ سے کئی وجوہات ہوا کرتی ہیں، لیکن آج کل ایسے افراد جن کو زیادہ دیر حالت نشست میں رہنا پڑتا ہو یا زیادہ وقت کھڑے ہو کر کام کرنا پڑتا ہے، وہ اس کی زد میں زیادہ آ تے ہیں۔
مزاج میں گرمی یا سردی کا عنصر بڑھ جانے سے بھی کمر درد حملہ آور ہو جایا کرتا ہے۔ اسی طرح یورک ایسڈ کی طبعی مقدار کی زیادتی، قبض، مہروں میں خلا پیدا ہونا، ورمِ گردہ، گردے میں پتھری کا ہونا اور امراض مردانہ یعنی احتلام، جریان اور امراضِ نسواں جیسے لیکوریا، بندشِ حیض وغیرہ بھی کمر درد کا سبب ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح بھاری وزن اٹھانے سے اچانک کمر میں جھٹکا لگنا یا کمر کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہونا بھی کمر درد کا ذریعہ بنتا ہے۔
درد کی شدت میں کمی کی غرض سے کمر پر میجک آئل کا ہلکا سا مساج کر کے باجرہ، چھان گندم اور نمک سانبھر ہم وزن ایک کپڑے میں ڈال کر توے پہ گرم کر کے کمر پہ ٹکور کریں، انشاء اللہ درد میں فوری افاقہ ہوگا۔ اگر درد جسم میں گرمی کی زیادتی سے ہو تو روغنِ کشنیز سے مالش کریں اور کشنیز 10 گرام کے سفوف میں شکر سرخ ملا کر ایک چمچ نہار منہ کھائیں۔ جب درد کمر سردی کی زیادتی سے ہو تو 5 گرام میتھی کو ابال کر چند بار پینے سے ہی افاقہ ہوجاتا ہے۔
انجیر 7 عدد، مغز اخروٹ 10 تولہ سے ملا کر کھانا بھی سرد درد کمر سے نجات دلاتا ہے۔ اسی طرح یورک ایسڈ کی زیادتی کی صورت میں معجونِ فلاسفہ،اطریفل صغیر اور معجونِ سورنجاں میں سے کوئی ایک نصف چمچ صبح و شام نہار منہ عرقِ بادیاں آدھے کپ کے ساتھ استعمال کریں۔ اگر کمر درد قبض کی وجہ سے لاحق ہو ا ہو تو گلقند 5 تولے نیم گرم دودھ میں ملا کر متواتر 3 روز استعمال کرنے سے ہی درد سے چھٹکارا میسر آ ئے گا۔ گوشت، چاول، چکنائیاں، بیگن، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، دال مسور،دال ماش، مکئی، مٹر، لوبیا، بادی، ترش، ثقیل اور نفاخ غذاؤںسے مکمل طور پر دور رہیں۔
مہروں میں خلا پیدا ہو جانے کی صورت میں ٹوٹکوں اور سنی سنائی طبی تراکیب پہ وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔ کمر درد سے مستقل محفوظ رہنے کے لیے کمر اور کمر کے پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرنے والی ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔ اپنی نشست اور کمر کے درمیاں زیادہ فاصلہ نہ رکھیں ۔زیادہ دیر بیٹھنے کی صورت میں ہارڈ چئر استعمال کریں۔ درد کی حالت میں نرم بستر کی بجائے ہارڈ بیڈ یا فرش پہ سوئیں، وزن اٹھانے،سیڑھیاں چڑھنے اور کمر جھکا کر کام کرنے سے احتیاط کریں۔
palmistg@yahoo.com
The post کمردرد کا بہترین علاج…قدرتی غذا appeared first on ایکسپریس اردو.