دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی تیزرفتار ترقی نے جہاں انسانی زندگیوں میں سہولیات پیدا کی ہے تو دوسری جانب کچھ ایجادات ایسی بھی ہیں جو تمام تر سہولیات اور فیچرز کے باوجود بدترین ناکامی سے دوچار ہوئیں۔
ننٹینڈو، نوکیا، ایپل، مائیکروسافٹ ایسی کمپنیاں ہیں جن کا نام کام یابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے، لیکن ان کمپنیوں کی کچھ ڈیوائسز اس بری طرح ناکام ہوئیں کہ ان کی پروڈکشن بند کرنے ہی میں عافیت سمجھی گئی۔ زیرنظر مضمون میں ایسی ہی کچھ ٹیکنالوجیز کا ذکر کیا گیا ہے۔
٭ سِن کلیئر سی 5
بڑھتی ہوئی آلودگی سے بچاؤ کے لیے دنیا بھر میں متبادل ایندھن کے لیے نت نئے طریقے سوچے جارہے ہیں، جن میں سے ایک بجلی کا بہ طور ایندھن استعمال بھی ہے۔ لیکن اگر ٹیکنالوجی کی تاریخ میں سب سے بڑی ناکامی یا تباہی کا ذکر کیا جائے تو اس میں سِن کلیئر سی 5 نامی برقی ٹرائی سائیکل کا نام سر فہرست آتا ہے۔ بجلی کی طاقت سے چلنے والی اس تین پہیوں کی سواری کو1985میں متعارف کرایا گیا۔
برطانوی موجد سر کلِوسن کلیئر کی جانب سے 399پاؤنڈ مالیت کی یہ ایجاد صارفین کی توجہ مبذول کرانے میں ناکام رہی۔ اور محض 36فی صد گاڑیاں ہی فروخت ہوسکیں۔ تاہم حال ہی میں سرکلِو کے بھتیجے نے کچھ معمولی تبدیلیوں کے ساتھ سِن کلیئر سی 5کو آئرس ای ٹرک کے نام سے متعارف کرایا ہے۔ ساڑھے تین ہزار پاؤنڈ کی یہ برقی سائیکل تیس میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 31میل کا سفر طے کرسکتی ہے۔ تاہم اس کی کام یابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
٭سیگا ڈریم کاسٹ
ویڈیو گیم اور اس سے متعلق مصنوعات بنانے والی مشہور زمانہ جاپانی کمپنی سیگا نے 1998میں ’ڈریم کاسٹ‘ کے نام سے ایک گیمنگ کنسول متعارف کروایا۔ بلٹ ان موڈیم، میموری کارڈ، جی ڈٰی روم اور دوہری اسکرین جیسی خصوصیات کے حامل اس گیمنگ کنسول سے سیگا کو بہت امیدیں وابستہ تھیں۔ تاہم تجارتی بنیادوں پر یہ ایک ناکام پراڈکٹ ثابت ہوئی اور سونی پلے اسٹیشن کے مقابلے میں اس کی چند ہی کاپیاں فروخت ہوسکیں۔
قیمتوں میں نمایاں کمی اور مختلف پروموشنز بھی اس گیمنگ کنسول کی فروخت میں ناکام رہی۔ سیگا ڈریم کاسٹ کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے بعد سیگا کارپوریشن نے کبھی بھی گینگ کنسول نہیں بنائے۔
٭ننٹینڈو Wii U
برقی سامان اور ویڈیو گیمز بنانے والی کثیرالقومی جاپانی کمپنی ننٹینڈو نے Wiiکے نام سے ایک گیمنگ کنسول متعارف کروایا جسے صارفین میں بہت پذیرائی ملی۔ سیونتھ جنریشن کے اس کنسول نے فروخت کے سارے ریکارڈ توڑتے ہوئے مائیکروسافٹ کے ایکس باکس 360 اور سونی کے پلے اسٹیشن 3کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ ننٹینڈو Wii کی اس شان دار کام یابی نے کمپنی کے حوصلے اور بلند کردیے اور انہوں نے اضافی خصوصیات کے ساتھ 2012 میں ننٹینڈوWii U مارکیٹ میں متعارف کرایا۔
کمپنی کے پہلے 8th جنریشن ویڈیو گیم کنسول اور پہلے ایچ ڈی گرافکس کو سپورٹ کرنے والے اس کنسول سے کمپنی کو بہت توقعات وابستہ تھیں۔ تاہم اس وقت کا جدید ترین یہ ویڈیو گیم کنسول بدترین ناکامی سے دوچار ہوا اور کمپنی پوری دنیا میں محض تقریباً 14ملین کنسول ہی فروخت کرسکی، جب کہ اس کنسول کے پیش رو Wiiکی 101ملین سے زاید کنسول کچھ ہی عرصے میں فروخت ہوگئے تھے۔ ننٹینڈو نے رواں سال کے آغاز میں Wii U کی پروڈکشن مکمل طور پر بند کردی ہے۔
٭ گوگل گلاس
2013کے آغاز میں مشہور امریکی کمپنی گوگل نے ورچوئل ریئلیٹی خصوصیات کا حامل گوگل گلاس (چشمہ) متعارف کرایا۔ چشمے کی طرح پہننے والے آپٹکل ہیڈ ماؤنٹڈ ڈسپلے جیسی جدید ٹیکنالوجی کے حامل اس گلاس سے گوگل کو بہت توقعات وابستہ تھیں۔ ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب برپا کرنے والے چشمے کو آغاز سے ہی بہت سے تنازعات کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین نے اسے لوگوں کی پرائیویسی کے لیے تباہ کن قرار دیا۔ بہت زیادہ منہگا اور تنازعات کا شکار ہونے والے گوگل گلاس کی پروڈکشن 2015کے آغاز میں روک دی گئی۔
گوگل نے اپنی اس جدید ٹیکنالوجی کی پروڈکشن روکنے کا سبب کچھ نئی خصوصیات میں اضافہ بتایا۔ تاہم درحقیقت ایسا نہیں ہے۔ تاہم اسمارٹ فونز پر تصاویر اور پیغامات بھیجنے والی ملٹی میڈیا موبائل ایپلی کیشن اسنیپ چیٹ نے گذشتہ سال ستمبر میں ایک اسمارٹ چشمہ ’اسنیپ چیٹSpectacles ‘ کے نام سے متعارف کروایا ہے جس سے بنائی گئی تصاویر اور ویڈیوز کو فوراً سوشل میڈیا پر شیئر کیا جاسکے گا۔ تاہم ابھی تک ان گلاسز کی تجارتی بنیادوں پر فروخت شروع نہیں کی گئی ہے اور اس کے مستقبل کے بارے میں کچھ کہنا بعیدازقیاس ہوگا۔
٭ ونڈوز وسٹا
جب پہلی بار مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے کمپیوٹرز کے لیے نیا آپریٹنگ سسٹم ’ونڈوز‘ متعارف کروایا تو گویا ٹیکنالوجی کے میدان میں طوفان برپا ہوگیا۔ اس عظیم ایجاد نے بل گیٹس کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ ان کے قدموں میں دولت کے ڈھیر لگا دیے۔ لیکن اسی ادارے مائیکرو سافٹ کا 2007میں متعارف کروایا گیا آپریٹنگ سسٹم ’ونڈوز وسٹا‘ کمپیوٹر کی تاریخ کا سب سے ناکام آپریٹنگ سسٹم ثابت ہوا۔
اپنے کام یاب ماڈل ونڈوز ایکس پی کے بعد مائیکروسافٹ نے خوب صورت یوزر انٹرفیرینس پر مبنی یہ منہگا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرایا تھا۔ ایک سو برطانوی پاؤنڈ قیمت کی ونڈوز وسٹا میں موجود پرائیویسی، پرفارمینس اور سیکیوریٹی کے مسائل کی وجہ سے دنیا بھر میں مائیکرو سافٹ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اور 2012 میں مائیکرو سافٹ نے اسے مکمل تبدیل کرتے ہوئے ونڈوز 8 کے نام سے متعارف کروایا جسے وسٹا کی طرح تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
٭ گوگل پلس
ٹیکنالوجی کی تاریخ میں ہونے والی ناکامیوں میں گوگل کا نام سرفہرست ہے، کیوں کہ اس کی متعدد پراڈکٹ تما م تر کوششوں کے باوجود ناکامی سے دوچار ہوچکی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر وغیرہ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے گوگل نے بھی ’گوگل پلس‘ کے نام سے سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ متعارف کرائی۔ سرچ انجن کے بادشاہ گوگل کی یہ ویب سائٹ سوشل میڈیا صارفین کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہی اور بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی۔
٭نوکیا N-Gage
موبائل فون بنانے والی کمپنی نوکیا کا نام عام آدمی کے لیے نیا نہیں ہے۔ خصوصی فیچرز اور پائے داری کے لیے مشہور اس برانڈ کے بارے میں عام تاثر یہی ہے کہ اس کا ہر ماڈل کام یاب ہوتا ہے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ 2003 میں نوکیا نے پورٹیبل گیمنگ کنسول اور موبائل فون کی خصوصیت رکھنے والا موبائل N-Gage متعارف کروایا۔ N-Gageکو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ صارفین نے نہ ہی اسے اچھا موبائل قرار دیا اور نہ ہی اچھا گیمنگ کنسول۔ منہگی اشتہارکاری اور ترغیبات بھی اس موبائل کو نوکیا کے دیگر ماڈلز کی طرح عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہی اور 2005 میں اس کی پروڈکشن بند کردی گئی۔
٭ مائیکرو سافٹ Zuneمیڈیا پلیئر
2006میں ایپل نے موسیقی کے دل دادہ لوگوں کے لیے آئی پوڈ متعارف کراویا۔ آئی پوڈ کی فقید المثال کام یابی دیکھتے ہوئے مائیکرو سافٹ نے آئی پوڈ سے مسابقت کے لیے Zune کے نام سے ایک میڈیا پلیئر فروخت کے لیے پیش کیا۔ سافٹ ویئر بگس اور دیگر مسائل کی وجہ سے جاپانی کمپنی توشیبا کے اشتراک سے بننے والا یہ میوزک پلیئر بدترین ناکامی سے دوچار ہوا۔ 2008 میں مائیکروساٖ فٹ نے مارکیٹ میں موجود تمام سیٹ اٹھا کر اس کی فروخت روک دی۔ ماہرین نے Zuneمیڈیا پلیئر کی ناکامی کی وجہ غلط وقت کو قرار دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسے آئی پوڈ سے پہلے مارکیٹ کیا جاتا تو مائیکرو سافٹ اور توشیبا دونوں کی سب سے زیادہ منافع بخش پراڈکٹ ثابت ہوتی۔
٭ ایپل نیوٹن پی ڈی اے
ٹیکنالوجی کی صنعت میں ایپل کمپنی کو ایک کام یاب ترین کمپنی سمجھا جاتا ہے، جو کہ کچھ غلط بھی نہیں۔ لیکن ایپل نے آئی فون، آئی پیڈ اور ایپل واچ سے بہت پہلے اسی کے عشرے میں اس وقت کی ایک جدید پراڈکٹ نیوٹن پی ڈے اے (پرسنل ڈیجیٹل اسسٹنٹ) کے نام سے متعارف کروائی تھی۔ ایپل کاسو ملین ڈالر لاگت کا یہ پراجیکٹ بری طرح ناکام ہوا۔ تاہم اتنے بڑے نقصان کے باوجود ایپل نے صارفین کے لیے نت نئے آئیڈیا پیش کرنے کی کوشش جاری رکھی ۔ ایپل کی ان ہی کاوشوں نے دنیا کو آئی فون اور آئی پیڈ جیسی پراڈکٹ سے متعارف کروایا۔
The post ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہونے والی بدترین اور تاریخی ناکامیاں appeared first on ایکسپریس اردو.