آخر آج کل کی مائیں غصے سے اتنی بھری کیوں ہیں؟ عموماً امی کا غصہ ’عام‘ غصے سے مختلف ہوتا ہے۔ جس سے نمٹنا کبھی کبھی ناقابل یقین حد تک مشکل بھی ہو سکتا ہے!
بہت سے لوگ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ ’ماں‘ بھی تو آخر ایک انسان ہی ہے اور بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جو سوچتے ہیں کہ ماں کو ہمیشہ خوش رہنا چاہیے، کیوں کہ وہ کامل شخصیت ہے اور وہ ہمیشہ اپنے جذبات پر قابو پالیں گی۔ یقیناً یہ سوچ بچوں کے لئے ضروری اور اہم ہے۔
تاہم، یہ حقیقت نہیں ہے کیوں کہ ’امی‘ کوئی مشین یا کمپیوٹر نہیں ہے، ماں بھی احساسات اور جذبات رکھنے والی جیتی جاگتی انسان ہوتی ہے۔ اور مائیں ان تمام جذبات کا شکار ہوتی ہیں، جن کی انسان صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن کبھی کبھی یہ معاملہ کچھ زیادہ پیچیدہ ہو سکتا ہے۔
آج کل کی مائیں چاہے گھریلو یا پھر جاب کرنے والی خواتین متعدد وجوہات اور مسائل کے باعث مسلسل دباؤ میں رہتی ہیں، اور یہ تناؤ، اداسی، مایوسی اور غصے کے جذبات کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ سب معمول کے جذبات ہیں، لیکن ’ماں‘ کے جذبات اور ان کا رویہ بچوں کو یہ سکھا اور دکھا رہا ہوتا ہے کہ ان کے منفی جذبات سے کیسے نمٹا جائے، اور یہ وہ جگہ ہے جہاں یہ مشکل ہو سکتا ہے۔
ماں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس کا غصہ اس کے بچوں پر اثر انداز نہیں ہو رہا ہے، بلکہ یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ یہ ان پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ ہم ’ماں کے غصے‘ پر ایک نظر ڈال سکتے ہیں، اس کی وجہ کیا ہے؟ اور اس کا بچوں پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟
’ماں‘ کا غصہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم ہر روز سنتے، دیکھتے اور جھیلتے ہیں۔ جب کہ ماں یا بچوں کا اس کے ساتھ کسی قسم کا کوئی مثبت تعلق نہیں ہے اس ہی لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ ’امی کا غصہ‘ مکمل طور پر کیا ہے۔
سائیک سینٹرل کے مطابق، یہ وہ چیز ہے جسے اکثر maternal anger یعنی کہ ’زچگی کا غصہ‘ کہا جاتا ہے، یعنی کہ زچگی کے دوران ذہنی اور نفسیاتی دباؤ اور فکروں میں چھپا یہ وہ غصہ ہوتا ہے جس سے بہت سی مائیں دورانِ زچگی شعری یا لاشعوری طور پر گزرتی ہیں۔
Maternal Anger کا استعمال شدید غصے، یا غصے کے احساس کو بیان کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جس سے بہت سی ماں گزر سکتی ہیں۔ یہ اکثر غیر واضح، اور شدید ہوتا ہے، اور یہ ان کی روزمرہ کی زندگیوں میں خلل ڈال سکتا ہے۔
اس سے نمٹنا ناقابل یقین حد تک مشکل ہو سکتا ہے، اور یہ ’عام‘ غصے سے مختلف محسوس ہوسکتا ہے، کیوں کہ ماں کو اکثر خود بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ خود اپنے قابو سے باہر ہیں، اور ان کا غصہ معمول کے مطابق نہیں ہے۔ ماں کے غصے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہو سکتی، لیکن جل جانا اور مغلوب ہونا یقینی طور پر ایک کردار ادا کر سکتا ہے۔
عام حالات میں اگرچہ غصہ کرنا ٹھیک ہے، اور یہ ایک عام انسانی جذبہ ہے، لیکن غیر معمولی غصے کا اثر بچوں پر پڑتا ہے۔
بچے اپنے والدین کے جذبات کو سمجھنے میں بہت اچھے ہوتے ہیں، اور وہ اپنے والدین کی طرف دیکھتے ہیں کہ انھیں جذبات کو کیسے سنبھالنا چاہیے۔ اگرچہ معمول کے مطابق، روزمرہ کے جذبات کا زیادہ اثر نہیں ہو سکتا، لیکن شدید غصے کا اثر شدید ہو سکتا ہے۔
ماؤں کا غیر معمولی یا شدید غصہ بچوں کو اسکول میں یا مشاغل پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل بنا کر متاثر کر سکتا ہے۔ انھیں دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنا اور ملنا مشکل ہو سکتا ہے اور وہ خاموش اور خوف زدہ بھی ہو سکتے ہیں۔
کچھ معاملات میں، ماؤں کا غیرمعمولی غصہ کچھ بچوں میں نیند کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ جب شدید غصے کی بات آتی ہے، تو اکثر امی کے غصہ کرنے کے نتیجے میں الٹا بچے بھی غصے جیسی کیفیت میں آجاتے ہیں اور نتیجتاً ’ماں‘ اپنے بچے پر زیادہ چیختی ہے۔ اس نوعیت کے غصے کے الگ قسم کے نتائج ہوتے ہیں اور یہ ضروری ہے کہ ماں اس پر قابو پائے۔
ماں ہمیشہ اپنے بچے کے ساتھ قریبی رشتہ رکھنا چاہتی ہے، اور یہ کچھ اور ہی مسئلہ ہے، جو شدید غصے سے متاثر ہو سکتی ہے۔ یہ اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب ماں کی طرف سے غصے کو نظر انداز کیا جاتا ہے، اور اسے جاری رہنے دیا جاتا ہے۔
جس کے نتیجے میں بچے بھی غصے سے نمٹنے کے لیے غیر صحت بخش طریقے اختیار کرنے لگتے ہیں، اور وہ مستقبل میں ہمیشہ اپنے غصے کا اظہار غصے کے طور پر کر سکتے ہیں کیوں کہ اس طرح انھوں نے اپنی ماں کو غصے سے نمٹنے کے لیے دیکھا ہے۔ ان چیزوں کو سننا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن یہ یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ چیزیں پورے خاندان کے لیے بہتر ہوں۔
یہاں یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ اگر ’ماں‘ یہ محسوس کرتی ہے کہ اسے پیشہ ورانہ مدد یا کسی ماہر نفسیات کی ضرورت ہے، تو اسے ضرور کسی ماہر اور پیشہ ورانہ مدد کی تلاش کرنی چاہیے۔ اگر ماں کو لگتا ہے کہ اس کا غصہ واقعی قابو سے باہر ہے، تو اسے کچھ اضافی مدد لینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے طریقے ہیں جن سے ماں شدید غصے سے نمٹ سکتی ہے جس میں دوائیں یا تھراپی سیشن شامل نہیں ہوتے ہیں بلک ’ماں‘ کو غصے پر قابو پانے کے یے اس سے ہٹ کر مشاورت اور سیشنز دیے جاتے ہیں۔
متعدد مشوروں میں سے ایک بہترین مشورہ، کچھ خود کی دیکھ بھال کی کوشش کرنے سے متعلق ہے جو کہ نہایت اہم ہے۔
اگر ماں کو معلوم ہوتا ہے کہ اس کا غصہ شدید ہے، یا وہ آسانی سے غصے سے متحرک ہو رہی ہے، تو اسے خود پر قابو پانے کی کوشش کرنی چاہیے اور تھوڑا سا وقفہ لینے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ ابھی غصے کے جذبات میں مغلوب ہو اور ہو سکتا ہے کہ کچھ دیر بعد اسے اپنا اندرونی سکون دوبارہ تلاش کرنے کی ضرورت ہو۔ اگر بچے غصے میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں، تو ’امی‘ کو فوری طور پر کچھ دیر کے لیے وہاں سے چلے جانا چاہیے۔
شدید غصے کی صورت میں یا تو چند منٹ کے لیے گھر سے باہر چلے جانا چاہیے یا پھر تھوڑی دیر کے لیے کسی دوسرے کمرے میں چلی جائیے، جہاں غصے کی وجہ موجود نہ ہو۔ ایسا کرنے سے ’امی‘ کے غصہ ٹھنڈا ہونے کے ساتھ ساتھ تازہ ہوا میں سانس لینے سے امی خود پرسکون ہوجائیں گی اور مزاج کا پارا بھی نیچے آنے میں مدد ملے گی۔
The post امی کا غصہ appeared first on ایکسپریس اردو.