جن لوگوں نے ہالی ووڈ کے مایہ ناز ہدایت کار جیمزکیمرون کی فلم’’ٹرولائز‘‘ (Trulies) دیکھی ہے ، وہ اس کے ولن کو نہیں بھولے ہوں گے۔
دلچسپ اور حیرت انگیز مناظر سے بھرپور اس فلم کا یہ ولن ایک عرب دہشت گرد سلیم ابو عزیز ہے جو دنیا کو تباہ کرنا چاہتا ہے جبکہ فلم کا ہیرو آرنلڈ شیوارزنیگر اس کے خلاف برسر پیکار ہے۔ فلم میں دکھائی جانیوالی ولن اور ہیرو کی کشمکش بہت دلچسپ ہے جس کا اختتام اس وقت ہوتا ہے جب ایک حیران کن اختتامی منظر میں ولن لڑاکا طیارے کے اوپر چڑھا ہوا ہے اور طیارہ فضا میں بلندی پر محو پرواز ہے۔آرنلڈ شیوارزنیگر جو اس طیارے کو اڑا رہا ہے ، وہ ایک جھٹکا دیتا ہے اور ولن طیارے کے اوپر سے لڑھکتا ہوا نیچے آتا ہے اور طیارے کے میزائل سے اٹک جاتا ہے اور عین اسی وقت ہیرو اس میزائل کو فائر کرکے ولن کو ہمیشہ کے لیے فنا کردیتا ہے۔
آپ شاید یہ پتہ چلنے پر حیران ہوں گے کہ ’’ٹرولائز‘‘ جیسی کامیاب فلم میں ولن کا شاندار کردار نبھانے والا یہ اداکار ایک پاکستانی ہے جس کا نام اطہر الحق ملک ہے اور اس کا تعلق پاکستان کے ایک چھوٹے سے شہر بہاولپور سے ہے۔اطہر ملک کو ہالی وڈ میں آرٹ ملک کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
اطہر ملک 13 نومبر 1952 کو پیدا ہوا۔ اسے عالمی شہرت 1980 ء کی دہائی میں ملی اور وجہ شہرت برطانیہ اور مرچنٹ آئیوری کی ٹی وی سیریز اور فلموں میں اس کی اداکاری تھی۔بالخصوص ’’دی جیول ان دی کرائون‘‘ میں ہری کمار کے کردار نے اسے دنیا بھر میں شہرت سے سرفراز کیا۔
اطہر ملک عرف آرٹ ملک کے والد مظہر الحق ملک ڈاکٹر اور والدہ زیب النساء ٹیچر تھیں۔مظہر ملک کو برطانیہ میں ملازمت ملی تو وہ بچوں سمیت وہاں چلے گئے ۔ یہ 1956 کی بات ہے جب مظہر ملک اپنے چار بیٹوں کے ساتھ لندن آئے اور وہاں اوپتھالمک سرجن کے طور پر ملازمت کا آغاز کیا۔آرٹ ملک کی عمر اس وقت دس سال تھی جب اسے کوئٹہ کے ایک سکول میں داخل کرایا گیا جہاں اس نے ایک سال تک پڑھا۔ اس کے بعد وہ بیک گرامر سکول میں داخل ہوا جو لندن کے علاقے ٹوٹنگ میں واقع ایک سرکاری سکول تھا۔
آرٹ ملک پچپن میں تھوڑے سے dyslexic تھے۔dyslexic ان افراد کو کہا جاتا ہے جنہیں پڑھنے کے عمل کو سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے اور وہ پڑھے ہوئے کو اچھی طرح سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ تعلیم کے دیگر کئی شعبوں سے نمٹنے میں بھی انہیں مشکل درپیش ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ آرٹ ملک کا تعلیمی کیرئیر اتنا شاندار نہیں ۔ شاید قسمت انہیں کسی اور میدان میں شہرت دینا چاہتی تھی۔چنانچہ بزنس سٹڈیز میں ناقابل اطمینان کارکردگی اور کوئسٹرز تھیئیٹر میں بھی خاصی ناقص کارکردگی کے باوجود وہ گلڈہال سکول آف میوزک اینڈ ڈرامہ میں سکالر شپ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس طرح کافی عرصے تک آرٹ ملک اولڈ وک اینڈ رائل شیکسپئیر کمپنیوں کے ساتھ بھی وابستہ رہے جہاں وہ شیکسپئیر کے کھیل ’’اوتھیلو‘‘ میں مرکزی کردار کرتے تھے۔
فلمی کیریئر
آرٹ ملک نے شوبز کے کیرئیر میں کافی اتار چڑھائو دیکھا۔1982 میں گلڈ ہال سکول کو الوداع کہنے کے بعد آرٹ ملک کو آئی ٹی وی کی پروڈکشن The Jewel in the Crown میں ایک تباہ حال بھارتی نوجوان ہری کمار کے کردار کے لیے کاسٹ کیا گیا۔یہ پروڈکشن پال سکاٹ کے Raj Quartet سے ماخوز تھی۔ ابھی اس کی فلم سازی جاری تھی کہ ڈیوڈ لین نے انہیں اپنی فلم ’’A Passage to India‘‘ میں کاسٹ کیا۔ یہ دونوں پروڈکشن بہت بڑے پیمانے کی اور نہایت کامیاب تھیں جنہوں نے آگے چل کر آرٹ ملک کے مستقبل کو زبردست انداز میں نکھارا ۔ وہ ایم ایم کائے کی ٹی وی سیریلThe Far Pavilions میں بھی جلوہ گر ہوئے۔ یہ تینوں پروڈکشن 1984 میں ریلیز ہوئیں۔ 1986 ء میں انہوں نے مصری نژاد ہالی وڈ اداکار عمر شریف اور نینسی ٹریوس کے ساتھ فلم ’’حرم‘‘ میں اہم کردار نبھایا۔
آرٹ ملک ٹام سٹاپرڈ کے کھیل Indian Ink کے ساتھ قریبی طورپر منسلک رہے اور کھیل کے لندن پریمئیر کے لیے نرید کا کردار تخلیق کیااور پھر 1999 میں اسی کھیل کے سان فرانسسکو میں امریکی پریمئیر کے لیے واپس لوٹے۔اس طرح برطانوی ٹی وی سیریل What Makes Shamy Run? میں انہوں نے ایک اینگلو انڈین لڑکے شمی کا کردار کیا جو کہ معمولی جرائم کرنے والے ایک شخص اور فراڈیے کا کردار ہے۔
1992 میں آرٹ ملک نے فلم ’’City of Joy‘‘ میں ایک انڈین بلوائی کے بیٹے کا کردار کیا ہے۔اس طرح 1994 کی ایک فلم Uncovered میں انہوں نے آرٹ کے پروفیسر کا کردار ادا کیا۔1994 میں ہی انہوں نے ’’ٹرولائز‘‘ فلم میں آرنلڈشیوارنیگر کے مدمقابل دہشت گرد سلیم ا بو عزیز کا کردار ادا کیا جس نے انہیں صحیح معنوں میں بین الاقوامی شہرت عطا کی۔اس طرح آرٹ نے The Storyteller کے دوسرے سیزن میں یونانی دیومالاOrpheus and Eurydice’’ اورفیس اینڈ یورڈائس‘‘ میں اورفیس کا کردار ادا کیا جس کے ہدایت کار جم ہنسن تھے۔
جہاں تک آرٹ ملک کے امریکہ میں کیرئیر کا تعلق ہے تو یہاں پر1988 کی امریکی ٹی وی سیریل Hothouse ان کی پہلی شناخت بنی جس میں انہوں نے ڈاکٹر وید لہری کا کردار ادا کیا تھا۔اس کے علاوہ جیمز بانڈ کی 1987 کی فلم The Living Daylights میں انہوں نے جیمز بانڈ کے اتحادی افغان مجاہد کا کردار کیا۔اس طرح 1997 میں انہوں نےPath to Paradise میں رمزی احمد یوسف کا کردار ادا کیا جو کہ ٹی وی کے لیے بنائی گئی فلم تھی جس کا موضوع 1993 میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں کیے جانے والے دھماکے تھے۔ 1998 میں انہوں نے کیتھرین کوکسن کے ڈرامے Colourblind میں کردار کیا۔
2000 میں وہ Mystery Theatre سیریز کے شو Second Sight میں جلوہ گر ہوئے جس میں انہوں نے ایک ایسے سراغ رساں کلائیو اوون کا کردار کیا جو اپنی بینائی سے محروم ہورہا ہے۔اس طرح Hide and Seek کی قسط میں ڈاکٹر فیض احمد کے کردار کے طور پر جلوہ گر ہوئے جس پر اپنی محبوبہ کے قتل کا الزام ہوتا ہے۔
2001 میں آرٹ ملک نے حج کے بارے میں برطانوی ٹی وی کی دستاویزی فلم Hajj: The Journey of a Lifetime کو بیان کرنے کا فریضہ ادا کیا۔اس طرح 2003 – 2005 میں انہوں نے بی بی سی کے ہسپتال کی زندگی پر مبنی ڈرامے Holby City میں زوبن خان کا کردار کیا۔اس طرح ناول The English Harem میں انہوں نے سام کا کردار نبھایا جو مغربی لندن کے ایک مسلمان ہوٹل مالک کا کردار ہے۔اس میں مارٹائن میکوچیون نے ملازمت کرنیوالی ایک نوجوان لڑکی ٹریسی کا کردار کیا جو اپنے والدین اور نسل پرست بوائے فرینڈ کی مخالفت کے باوجود سام کی تیسری بیوی بن جاتی ہے۔
آرٹ ملک کی تازہ ترین ہالی وڈ فلم 2010 میں ریلیز ہونے والی تھرلر The Wolfman ہے جس میں اس نے معاون اداکار کا کردار کیا ہے۔اس کے علاوہ 2010 – 2012 کی سیریز Upstairs Downstairs میں اس نے امن جیت سنگھ کا کردار کیا ہے۔ جو کہ لیڈی ہالینڈ کا سیکریٹری ہے۔
رفاہی کام
2001 ء میں بھارتی ریاست گجرات میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے آرٹ ملک نے فنڈ جمع کرنے میں بڑے پیمانے پر مدد کی۔اس کے علاوہ پاکستان میں 2010 میں آنے والے سیلاب کے متاثرین کی مدد کے لیے اشتہار میں بھی کام کیا۔آرٹ ملک کی بیوی کانام جینا روو ہے جو کہ گلڈ ہال سکول میں اس کی ساتھی طالبہ تھی۔انہوں نے 1980 میں شادی کی۔جینا سے آرٹ ملک کی دو بیٹیاں جیسیکا اور کائرا ہیں۔
آرٹ ملک کے بار ے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان بالخصوص اپنے آبائی شہر بہاولپور کے بارے میں خاصی دلچسپی رکھتا ہے اوراس کا ارادہ ہے کہ مستقبل قریب میں اپنی اور اپنے والدین کی جنم بھومی کا دورہ کرے۔ایک انٹرویو میں آرٹ ملک نے بتایا کہ ظاہر ہے کہ اسے اس علاقے سے دلچسپی ہے جہاں وہ اور اس کے والدین پیدا ہوئے۔ ’’وہ کون ہے کہ جسے اپنے آبائی علاقے سے دلچسپی نہ ہو۔‘‘ ایک میگزین کو انٹرویو میں آرٹ کا کہنا تھا۔’’میں بھی چاہتا ہوں کہ پاکستان جائوں اوراس کے چند شہر خاص طورپر لاہور اور بہاولپور کو دیکھوں۔یہ میرے لیے ایک دلچسپ تجربہ ہوگا۔‘‘
بیٹی کے بوائے فرینڈ کی موت کا تنازعہ
گذشتہ دنوں آرٹ ملک کو اس وقت ایک ناخوشگوار تنازعے کا سامنا کرنا پڑا جب اس کی بیٹی کا بوائے فرینڈ پراسرار طور پر اس کے گھر کے سوئمنگ پول میں مردہ پایا گیا۔کہا جاتا ہے کہ آنجہانی ڈینی ولیمز نے منشیات لے رکھی تھی جو آرٹ ملک کے گھر سے برآمد کرلی گئی۔آرٹ ملک کو منشیات کے حوالے سے تفتیش کا سامنا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق آرٹ ملک کو اس معاملے میں منشیات کے حوالے سے الزامات کا سامنا ہے کیونکہ مرنے والے کے بارے میں پتہ چلا کہ اس نے منشیات لے رکھی تھی۔
آنجہانی ڈینی ولیمز جو ایک فائرمین تھا، اس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ آرٹ ملک کی اکیس سالہ بڑی بیٹی جیسیکا کا بوائے فرینڈ تھا اور اس کی موت کے بارے میں کرائون پراسیکیوشن سروس میں کیس بھیج دیا گیا ہے۔آرٹ ملک سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے کہ اس نے جانتے بوجھتے ہوئے بھی اپنے گھر میں منشیات کے استعمال کی اجازت دی۔رپورٹ کے مطابق لندن میں آرٹ ملک کا دس لاکھ ڈالر مالیت کا گھر ہے اور گھر کے قریب ہی ہوٹل میں اس کی بیٹی جیسیکا کی برتھ ڈے پارٹی ہورہی تھی۔پارٹی کے بعد سب مہمان آرٹ ملک کے گھر آگئے جن میں جیسیکا کا بوائے فرینڈ بھی شامل تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ گھر آنے کے بعد کچھ مہمان تو اوپر سونے کیلئے چلے گئے جبکہ ڈینی ولیمز اور دیگر کچھ لوگ سوئمنگ پول میں نہانے کے لیے نیچے آگئے۔اس کے بعد صبح ہوئی تو دیکھا گیا کہ ڈینی ولیمز واٹر بیڈ پر ساکت پڑا تھا جبکہ پول میں اور کوئی موجود نہ تھا۔اسے پول سے باہر نکالاگیا اور اٹھانے کی کوشش کی گئی تاہم تب تک اس کی موت واقع ہوچکی تھی۔
ڈینی کی موت کے بعد پولیس نے آرٹ ملک کے گھر کی تلاشی لی تو اسے منشیات ملیں۔مزید تحقیقات سے پتہ چلا کہ ولیمز رات کو شراب نوشی کرتا رہا تھا ۔ بعدازاں پتہ چلا کہ اس نےEcstasy بھی لے رکھی تھی۔منشیات کے استعمال کا پتہ چلنے پر آرٹ ملک اورا س کی بیوی جینا سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔دونوں کو کہا گیا کہ وہ مستقبل میں مزید تفتیش کے لیے بھی تیار رہیں۔گھر میں منشیات رکھنے اور اس کے استعمال پر آرٹ ملک کو زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔تاہم ڈینی ولیمز کی ماں کا کہنا ہے کہ انہیں آرٹ ملک اور ان کے خاندان پر کوئی شک نہیں۔ اس کا کہنا تھاکہ وہ اپنے بیٹے کی موت کا الزام ان پر نہیں لگاسکتی۔اس کا کہنا تھا کہ اسے یقین ہے کہ اس کے بیٹے کی موت اتفاقاً ہوئی۔