بلاشبہ عصر حاضر کی ترقی خصوصاً جدید میڈیکل سائنس نے انسان کے لئے بے شمار آسانیاں پیدا کی ہیں، لیکن اس کے باوجود کیا وجہ ہے کہ نہ صرف بیماریاں بڑھ رہی ہیں بلکہ نت نئے امراض سے انسان پریشان بھی دکھائی دیتا ہے۔
ایک بیماری کا علاج کرتے کرتے بعض اوقات ادویات کے سائیڈ افیکٹ کی وجہ سے دوسری بیماری جنم لے لیتی ہے، یوں ایک سے دوسری اور پھر تیسری بیماریوں کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، جس کے بعد ہم یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ یہ ادویات تو زندگی کا حصہ ہی بن چکی ہیں، کھاتے رہیں تو ٹھیک بصورت دیگر بستر پر لگ جائیں گے۔ ماہرین طب کا تو یہ تک کہنا ہے کہ دور جدید کی اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کی کثرت کی وجہ سے انسانی جسم میں قوت مدافعت کم اور نتیجتاً بیماریاں زور پکڑ رہی ہیں۔
لہذا بیماریوں کے علاج کے لئے ہمیں اپنی اصل یعنی پرانے گھریلو ٹوٹکوں کی طرف لوٹنا چاہیے، کیوں کہ ان کے استعمال سے نہ صرف بہتر علاج ممکن ہو سکتا ہے بلکہ سائیڈ افیکٹ کا بھی خطرہ نہیں رہتا۔ اور یہی وجہ ہے کہ آج دنیا خصوصاً ترقی یافتہ ممالک نیچروپیتھی (قدرتی علاج) کی طرف لوٹ رہے ہیں، ہاں! البتہ کسی بھی گھریلو ٹوٹکے کے استعمال سے قبل اس کے بارے میں مکمل آگاہی ہونا ضروری ہے۔ لہذا یہاں ہم آپ کو چند ایسے پرانے گھریلو نسخوں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جن سے آگاہی یقینی طور پر آپ کے لئے فائدہ مند ثابت ہو گی، کیوں کہ ان نسخوں پر عالمی شہرت یافتہ ماہرین طب بھی متفق ہیں۔
خراب گلا
نمک صرف کھانے کو ہی مزیدار نہیں بناتا بلکہ گھر میں اس کے مختلف مفید استعمالات ہو سکتے ہیں، جن میں سے ایک خراب گلے کا علاج ہے۔ معروف امریکی ماہر طب ڈین میکگی کہتے ہیں کہ ’’ گلہ خراب ہونے کی صورت میں نمک ملے پانی کے ساتھ غرارے کرنے سے درد اور خراش میں فوری سکون ملتا ہے، تاہم پانی میں مناسب مقدار سے زیادہ نمک شامل مت کریں۔ 8 اونس نیم گرم پانی میں نمک کے لئے ایک چائے کا چمچ حل کریں اور اس کے ساتھ اس امر کو یقینی بنائیں کہ غرارے کرتے ہوئے یہ پانی گلے کے اندر نہیں اترنا چاہیے۔‘‘
آنکھوں کی سوجن
مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ چائے جسم کے مختلف اندرونی و بیرونی طبی مسائل کا حل ہے اور انہیں میں سے ایک مسئلہ آنکھوںکی سوجن ہے، جن کو گھر کی بڑی بوڑھی خواتین جلد جان جاتی ہیں۔ ڈیرماٹالوجسٹ پورویش پٹیل کے مطابق ’’ چائے میں شامل کیفین خون کی نالیوں کی بندش کو ختم کرنے میں نہایت معاون ہے اور یہی چیز سوجن یا دکھاوٹ کا شکار آنکھوں کے قدرتی علاج کا باعث بنتی ہے۔ ٹھنڈک آنکھوں کی سوجن میں کمی کا سبب ہے، لہذا ٹی بیگ کو پانی میں ڈبونے کے بعد نچوڑ کر فریج میں رکھ دیں اور بعدازاں اس تھیلی کو کچھ دیر کے لئے سوجی آنکھوں پر رکھ لیں، اس عمل سے آپ کو فوری آرام محسوس ہو گا‘‘ آنکھوں کی سوجن کے علاوہ کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چائے میں پانی جانے والی کیفین سن سکرین کا کام بھی کرتی ہے، جو انسان کو جلد کے کینسر سے محفوظ رکھتی ہے۔
قبض
جب آپ کسی وجہ سے گھر سے باہر نہ نکل پا رہے ہوں تو قبض کی صورت میں اس کا خشک آلو بخارے سے علاج کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر ارن پالینسکی ویڈے کے مطابق ’’ایک آلو بخارے میں ایک سو کیلوریز اور تین گرام فائبر ہوتا ہے، سیال اور ریشوں سے بھرپور خشک آلوبخارا قبض کے خاتمے کے لئے نہایت مفید ثابت ہوا ہے۔‘‘
جلدی بیماریاں
اگر آپ خارش، خشک جلد سمیت کسی بھی طرح کی جلدی بیماری کا شکار ہیں تو اس مسئلہ میں گھریلو نسخے آپ کی باآسانی مدد کر سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ سننے اور کرنے میں کچھ عجب محسوس ہوتا ہے کہ جس چیز کو آپ کھاتے ہیں، اسی چیز سے نہایا جائے، لیکن جو کے اندر قدرت نے وہ صلاحیت رکھی ہے کہ اس کو پانی میں ملا کر نہانے سے جلدی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ صدیوں قبل جلدی بیماریوں کے علاج کے لئے گھروں میں پسے ہوئے جو کو پانی میں ملا کر نہانا معمول کی بات تھی اور آج کی میڈیکل سائنس نے بھی جلدی بیماریوں کے حوالے سے جو کی افادیت کو ثابت کر دیا ہے۔ ڈاکٹر پٹیل کہتی ہیں کہ ’’خشک اور خارش دار جلد کے لئے جو کا استعمال نہایت مفید ہے۔ لہذا جو کو پیس کر نیم گرم پانی میں ملا کر نہائیں، جس سے جلد پر ایک جھلی بن جاتی ہے، جو نہ صرف بیماریوں کو دفع کرتی ہے بلکہ جلد کو نرم و ملائم بھی بناتی ہے، تاہم نہاتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھیں کے جسم کو زیادہ رگڑنا نہ جائے۔‘‘
کھانسی
اس سے بڑھ کر شائد کچھ برا نہیں ہو سکتا کہ جب رات کو سوتے وقت اچانک سے شدید کھانسی کی وجہ سے آپ کی آنکھ کھل جائے، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں، کیوں کہ آزمودہ گھریلو نسخے سے اس پریشانی سے باآسانی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ امریکی ماہر طب ڈین میکگی کا کہنا ہے کہ ’’آج کی جدید میڈیکل سائنس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اچانک اٹھنے والی کھانسی کی صورت میں شہد سے بڑھ کر کوئی دوا نہیں۔ کھانسی ہونے کی صورت میں ایک چمچ شہد چاٹ لیا جائے، جس کے بعد کچھ دیر کے لئے کچھ کھائیں نہ پئیں، لیکن ایک سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی کی صورت میں شہد ہرگز استعمال مت کروائیں کیوں کہ یہ فائدہ کے بجائے نقصان کا باعث بن سکتا ہے‘‘ کھانسی کے علاوہ قدیم مصر میں شہد کو زخموں پر برہم کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا، کیوں کہ اس کے اندر پائے جانے والے قدرتی اجزاء اینٹی سیپٹک کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں۔
جی متلانا
سینکڑوں برس سے ادرک کو اس کی بے پناہ افادیت کے باعث مختلف بیماریوں کے لئے استعمال کیا جاتا آ رہا ہے اور انہی میں سے ایک جی متلانا بھی ہے۔ اس ضمن میں ماہر غذائیات ارن پالینسکی ویڈے کہتی ہیں کہ ’’ مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ جی متلانے کی صورت میں ادرک کا استعمال نہایت موثر ہے، خصوصاً حاملہ خواتین کے لئے یہ نہایت مفید علاج ہے۔ اگرچہ ابھی تک حتمی طور پر یہ طے نہیں ہو پایا کہ جسم کے اندر ادرک کیسے کام کرتا ہے، تاہم ہمارا یہ ماننا ہے کہ ادرک ایسے مادے کو بڑھنے سے روکتا ہے، جو جی متلانے کا باعث بنتا ہے۔‘‘
جلے کا علاج
آپ سوچتے ہوں گے کہ کَوار گَندل صرف دھوپ کی تپش سے جلنے والی جلد کے لئے مفید ہے، لیکن قدیم طریقہ علاج میں اسے جسم جلنے کے لئے دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا، جس کو آج کی جدید طبی تحقیق نے بھی ثابت کر دیا ہے۔ ڈاکٹر پٹیل کے مطابق ’’ جسم کا کوئی حصہ جلنے کی صورت میں کوار گندل نہایت سکون آور طریقہ علاج ہے۔ جدید ادویات یعنی کسی بھی قسم کی کریم یا جیل میں بھی کوار گندل کا عرق ہی استعمال کیا جا رہا ہے، کیوں کہ کوارگندل میں وہ قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں جو جلنے کی صورت میں نہ صرف سوزش بلکہ درد میں بھی افاقہ پہنچاتے ہیں، تاہم اس امر کو یقینی بنانا آپ کی ذمہ داری ہے کہ ایک تو کوار گندل خالص ہو اور دوسرا آپ پہلے سے کسی بھی قسم کی الرجی کا شکار نہ ہوں۔‘‘
زکام
عصر حاضر میں بھی دادی اماں کے ہاتھ سے بنا چکن سوپ نزلہ و زکام کا بہترین علاج تصور کیا جاتا ہے، اگرچہ یہ ایک پرانا گھریلو نسخہ ہے، لیکن آج کی میڈیکل سائنس نے اسے تصدیقی سند عطا کر دی ہے۔ ڈاکٹر ڈین میکگی کہتی ہیں کہ ’’چکن سوپ نزلہ و زکام کی صورت میں میرے لئے بہترین کام کرتا ہے۔ سوپ کی صورت میں بنے چکن میں شامل خاص قدرتی اجزاء کسی بھی انفیکشن کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ چکن سوپ کے استعمال سے نہ صرف نزلہ و زکام کے خلاف قوت مدافعت بڑھتی ہے بلکہ جسم کو آرام ملنے کی صورت میں آپ کو نیند بھی آتی ہے، جو کہ بیماری کی صورت میں نہایت مفید تصور کی جاتی ہے۔‘‘
اسہال
کسی بھی طویل سفر یا فیملی کے ساتھ کچھ دن کے لئے پکنک منانے کے لئے جانے سے قبل سامان میں یاد سے لیموں بھی رکھ لیں، کیوں کہ سفر کے دوران یہ آپ کے بہت کام آئیں گے۔ ماہر غذائیات ارن پالینسکی ویڈے کے مطابق ’’پیٹ کی خرابی کی صورت میں منہ میں ضرورت سے زیادہ لعاب پیدا ہوتا ہے، جس کے باعث معدے کا نظام بگڑ جاتا ہے اور نتیجتاً متلی بھی آ سکتی ہے۔ لہذا ایسی صورت میں لیموں کو چوسنا نہایت مفید ہے، کیوں کہ لیموں کی وجہ سے لعاب پیدا ہونے کی مقدار معتدل ہو جاتی ہے، جو معدے کے نظام کی بہتری میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دوران سفر طبیعت کی خرابی کی صورت میں بھی لیموں کو چوسنا مفید ثابت ہوتا ہے‘‘ اس کے علاوہ ایک اور تحقیق ہمیں یہ بتاتی ہے کہ لیموں میں پایا جانے والا وٹامن سی گرد سے پیدا ہونے والی الرجی سے بچائو کا بھی ذریعہ ہے۔
جسم پر بنے سخت دانے (Warts)
اگرچہ ڈکٹ ٹیپ دوسری جنگ عظیم کے دوران ایجاد کی گئی، لیکن گھروں میں اسے مختلف کاموں کی انجام دہی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، ایسے استعمالات میں جسم پر بنے سخت دانے( Warts) کے علاج کے لئے بھی ڈکٹ ٹیپ کا استعمال کیا جاتا ہے، جسے امریکن اکیڈمی آف ڈیرماٹالوجی نے ایک محفوظ طریقہ علاج قرار دیا ہے۔ ماہرین طب کے مطابق سخت دانوں کے علاج میں ڈکٹ ٹیپ کا استعمال انہیں ایک ہی جگہ پر ساکت کرنے کی نسبت نہ صرف 25 فیصد تک زیادہ موثر ہے بلکہ سستا بھی ہے۔
زخم
ویزلین کے اتنے زیادہ استعمالات ہیں کہ جن میں سے کچھ کے بارے میں تو شائد آپ کو علم بھی نہ ہو، تاہم یہ ممکن ہے کہ دادی اماں ان کے بارے میں جانتی ہوں، لیکن یاد رکھیں! جلد پر اس کا بہت زیادہ استعمال چہرے پر کیل مہاسے اور جسم پر دیگر جلدی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر پٹیل کا کہنا ہے کہ ’’ویزلین کا بے جا استعمال سن برن (دھوپ کی تپش سے جلد کا جلنا) میں اضافے کا سبب بھی بن سکتا ہے، لہذا میں جلد کے تمام مسائل کے لئے ویزلین کو استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دے سکتی، تاہم کسی زخم کی صورت میں اس پر ویزلین کا استعمال نہایت مفید ہے کیوں کہ اس سے نہ صرف زخم جلدی بھر جاتا ہے بلکہ کسی بھی قسم کی انفیکشن سے بھی محفوظ رہتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی قسم کی سرجری کے بعد بھی متعلقہ جگہ پر ویزلین کا استعمال فائدہ مند ہے۔‘‘
دانتوں کی صفائی
اگر آپ اپنے کام کی جگہ پر ہیں، جہاں ٹوتھ برش کرنے کی سہولت نہیں، لیکن کھانے پینے کی وجہ سے دانت صفائی کے متقاضی ہیں تو ایسے موقع پر آپ سیب کو استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ تو آپ نے سنا ہے کہ روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کے پاس جانے سے محفوظ رکھتا ہے، لیکن آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ سیب کھانے سے آپ کو ڈینٹیسٹ کے پاس بھی نہیں جانا پڑے گا۔ معروف ڈینٹسٹ نینسی روزن کے مطابق ’’ جب آپ سیب کھاتے ہیں تو یہ دانتوں کو رگڑتا ہے، یوں یہ کہا جا سکتا ہے کہ سیب کھانا دانتوں کی صفائی کا قدرتی طریقہ ہے، تاہم سیب کو چھلکے سمیت کھائیں کیوں کہ اس چھلکے میں بہت زیادہ فائبر ہوتا ہے، جو دانتوں پر کسی بھی قسم کے داغ دھبے نہیں چھوڑتا۔ اگرچہ سیب میں شامل ایسڈ اور شوگر شائد دانتوں کو کچھ نقصان بھی پہنچا سکتی ہے، لیکن سیب کے فوائد اتنے زیادہ ہیں کہ ان کے سامنے نقصانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔‘‘
سوزش
زمانہ قدیم سے مچھلی کے تیل کو جوڑوں کے درد کا مفید علاج تصور کیا جاتا آ رہا ہے، تاہم جوڑوں کے درد کے علاوہ بھی اس کے متعدد طبی فوائد ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر ارن پالینسکی ویڈے کہتی ہیں کہ ’’ مچھلی کا تیل اومیگا فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے، جو نہ صرف دل کو تقویت پہنچاتا ہے بلکہ مردانہ قوت، دماغ اور آنکھوں کی صحت کے لئے بھی بہترین چیز ہے۔ جوڑوں کے درد اور ان میں سوزش کی صورت میں مچھلی کے تیل کی مالش اور اس کو کھانے میں استعمال کرنا نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘
بدبودار سانسیں
ملٹھی کے اندر بدبودار سانسوں کو خوشبودار بنانے کی صلاحیت موجود ہے اور یہی وجہ ہے کہ زمانہ قدیم سے اس کا گھروں میں استعمال کیا جاتا ہے، خصوصاً آپ نے اپنے بڑوں یعنی دادا وغیرہ کو یہ چباتے ہوئے ضرور دیکھا ہو گا۔ ڈینٹسٹ نینسی روزن کا کہنا ہے کہ ’’ ملٹھی کے اندر وہ اجزاء پائے جاتے ہیں، جو ایسے بیکٹریاز کا مقابلہ کرتے ہیں، جو دانتوں کی صحت کو نہایت نقصان پہچاتے ہیں اور نتیجتاً ہماری سانسیں بدبودار بن جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج مارکیٹ میں ملنے والی بیشتر ٹوتھ پیسٹ کے اشتہارات میں آپ ملٹھی کو ضرور دیکھتے ہیں۔‘‘
سردرد
دی نیشنل ہیڈک فائونڈیشن کی ہدایات کے مطابق سردرد کے علاج میں کوئی بھی گولی کھانے سے قبل برف کا استعمال کیا جائے۔ یونیورسٹی آف ہوائی میں ہونے والی ایک تحقیق ہمیں بتاتی ہیں کہ گلے کے اگلے حصہ پر شہ رگ سے اوپر برف کے ٹکڑوں کی آہستہ آہستہ مالش سے سردرد میں فوری ریلیف ملتا ہے اور یہ پریکٹس ان لوگوں کے لئے تو بہت ہی مفید ہے، جو آدھے سردرد کے مرض کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ سردرد کی صورت میں پودینے کے عرق کی سر پر مالش کرنے سے بھی یہ رفع ہو جاتا ہے۔
سفید دانت
دانتوں کو سفید بنانے کے لئے مصنوعی ٹوتھ پیسٹ سے جان چھڑائیں، یہاں ہم آپ کو اس کا قدرتی اور گھریلو طریقہ بتائے دیتے ہیں۔ ڈاکٹر نینسی کے مطابق میٹھے سوڈے سے آپ اپنے دانتوں کو صاف اور سفید بنا سکتے ہیں۔ کسی پیالے میں تھوڑا سا میٹھا سوڈا ڈال کر اس میں پانی شامل کر لیں، پھر انہیں مکس کرنے سے یہ ایک پیسٹ تیار ہو جائیں گے، جس میں برش کو ڈبو کر دانتوں پر آہستہ آہستہ رگڑیں، یہ عمل کچھ ہی روز دہرانے سے آپ کو اپنے دانتوں کی صفائی اور سفیدی میں واضح فرق محسوس ہوگا، لیکن اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ اس پیسٹ کا بہت زیادہ استعمال نہ کیا جائے کیوں کہ میٹھے سوڈے کی کثرت کی وجہ سے یہ آپ کے مسوڑھوں کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔‘‘
دکھتے پائوں
ٹینس بال صرف کھیلنے کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ یہ آپ کے تھکے ماندے پائوں کو آرام بھی دے سکتی ہے۔ امریکن اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے مطابق ٹینس بال سے تلووں پر مساج کرنے سے پیروںکو سکون ملتا ہے، جس سے نہ صرف درد کم ہوتا ہے بلکہ تھکاوٹ سے چُور دوبارہ سے کام پر لگنے کے قابل بھی بن جاتے ہیں۔
ذہنی دباؤ
جاپان میں دو ہفتوں پر مشتمل ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کسی بھی برینڈ کی چیونگم چبانے والے افراد کی طبعیت میں اضطراب کم، موڈ خوشگوار اور تھکاوٹ کا احساس کم پایا گیا۔ اسی حوالے سے آسٹریلیا میں ہونے والی ایک ریسرچ بتاتی ہے کہ چیونگم ذہنی دبائو کا شکار کرنے والے ہارمونز پر کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔
بڑھتی عمر کے باعث چہرے پر پڑنے والے داغ
عمر رسیدگی سے چہرے پر پڑنے والے داغ دھبوں یا چھریوں سے نجات کے لئے آپ مہنگی کریموں کے استعمال کے بجائے لسی کو استعمال کریں، کیوں کہ یہ ان کریموں سے کہیں زیادہ مفید ثابت ہوئی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق لسی کے اندر وہ خاص اجزا ( lactic acid and ascorbic acid) ایک ساتھ پائے جاتے ہیں، جو چہرے پر پڑنے والے داغ مٹا دیتے ہیں۔ روئی کو لسی میں ڈبو پر چہرے پر متعلقہ مقامات پر لگائیں اور 20 منٹ بعد منہ دھو لیں، چند ہی روز میں آپ کو فرق محسوس ہونے لگے گا۔
آنکھوں پر دباؤ کا احساس
کھیرے میں قدرتی طور پر لذت کے ساتھ بے پناہ طبی فوائد پنہاں ہیں، جن میں سے ایک آنکھوں پر دبائو کے احساس کا خاتمہ ہے۔ آنکھوں پر بوجھ محسوس ہونے کی صورت میں کھیرے کا ایک ٹکڑا 15منٹ تک بند آنکھوں پر رکھیں، پھر جب آپ آنکھیں کھولیں گے تو آپ کو واضح فرق محسوس ہو گا۔ غذائی ماہرین کے مطابق کھیرے میں وہ اینٹی آکسایڈنٹ پایا جاتا ہے، جو آنکھوں کی سوزش کو کم اور درد میں آرام پہنچاتا ہے۔
ہچکی
کلیفورنیا کے معروف نیوٹریشنسٹ ڈاکٹر کلیر مارٹن کہتے ہیں کہ ’’چینی صرف کڑوی ادویات کو حلق سے نیچے اتارنے کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ کسی نقصان کے بغیر ہچکی کا فوری علاج بھی ہے، تاہم شوگر کے مریض یہ نسخہ استعمال کرنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔‘‘
بدہضمی
بدہضمی کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں بلکہ گھر کے کچن میں موجود سونف اس کا فوری اور بہترین علاج ہے۔ مذکورہ مسئلہ بننے پر فوری طور پر آدھا چائے کا چمچ سونف کا کھا لیں، آپ کو کھٹی ڈاکاروں سے نجات مل جائے گی۔
چنبل
سرخ مرچ میں شامل حدت آپ کو چنبل جیسی مصیبت سے نجات دلا سکتی ہے۔ بس کرنا آپ نے یہ ہے کہ سرخ مرچ کی بنائی گئی پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر لگا لیں، تھوڑی جلن کا اگر احساس ہو تو اسے برداشت کریں کیوں کہ یہ جلن آپ کو ایک بڑے مسئلے سے نجات دلا دے گی۔
دانتوں اور مسوڑھوں کا درد
نیویارک سٹی کے معروف ڈینٹسٹ ڈاکٹر سائیل پریسنر کا کہنا ہے کہ ’’ لونگ کا تیل دانتوں اور مسوڑھوں کے درد کی صورت میں ریلیف کا بہترین ذریعہ ہے، لونگ کے اندر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو دشمن بیکٹریاز کا مقابلہ کرتے ہیں، تاہم استعمال کی صورت میں اس کی چبھن سے بچنے کے لئے لونگ اور زیتون کے تیل کو مکس کرکے دانتوں یا مسوڑھوں پر لگائیں۔‘‘
The post مفید گھریلو نسخے… جنہیں بھلانا انسان کو مہنگا پڑا appeared first on ایکسپریس اردو.