پیپر ٹاول یعنی کاغذی تولیے گھر ، خاص طور سے باورچی خانے میں صفائی ستھرائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ باورچی خانے کے لیے یہ بہت کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔
کھانا یا چائے وغیرہ بناتے ہوئے تیل وغیرہ گرجائے تو اسے کاغذی تولیہ بآسانی خشک کرلیتا ہے۔ اسی طرح پانی یا کوئی بھی مایع گرجانے پر تولیے سے صاف کیا جاسکتا ہے۔ کباب، رول پکوڑے یا اسی قسم کی ڈشیں بناتے ہوئے کاغذی تولیے کی ضرورت پڑتی ہے۔ تلنے کے بعد انھیں کاغذی تولیے پر رکھ دیا جاتا ہے اور یہ ان کے اندر سے اضافی چکنائی جذب کرلیتا ہے۔ بازار سے یہ بہت سستے مل جاتے ہیں۔ مگر آن لائن بازار میں ایسے پیپر ٹاول بھی دست یاب ہیں جن کے ایک رول کی قیمت آٹھ سو روپے ہے!
اتنا منہگا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیپرٹاول روایتی کاغذی تولیے سے مختلف ہے۔ اگرچہ روایتی کاغذی تولیے کی طرح یہ بھی ڈسپوزایبل ہے مگر فرق یہ ہے کہ روایتی پیپر ٹاول صرف ایک بار استعمال ہوتا ہے جب کہ اسے ایک سو بار کام میں لایا جاسکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کچن، اوون، اور فرش وغیرہ کو ایک ہی تولیے سے بار بار صاف کرسکتے ہیں۔ ایک بار صفائی ستھرائی کرنے کے بعد اس تولیے کو دھولیا جائے تو یہ دوبار ہ قابل استعمال ہوجاتا ہے۔ اسے ہاتھوں کے علاوہ عام کپڑوں کے ساتھ واشنگ میں دھویا جاسکتا ہے۔
بہ ظاہر یہ عام کچن ٹاول کی طرح نظر آتا ہے مگر اسے بانس سے بنایا گیا ہے! بانس کی کھال میں سے ریشے حاصل کرکے انھیں ایک خاص عمل سے گزارنے کے بعد تولیے کی شکل دی گئی ہے۔
خصوصی تولیے بنانے والی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ’بیمبو پیپر ٹاول‘ کا ایک رول روایتی کاغذی تولیے کے 429 رول کے برابر ہے۔ یعنی ایک رول روایتی کاغذی تولیے کے اتنے رولز کے مساوی کام دے سکتا ہے۔ پائے دار ہونے کی وجہ سے بیمبو ٹاول کاؤنٹر سے لے کر کھڑکیاں، دروازے اور دیواروں پر سے بچوں کی فن کاری کے آثار ختم کرنے کے علاوہ متعدد جگہوں کی صفائی ستھرائی کے لیے کام میں لایا جاسکتا ہے۔ روایتی کاغذ کی نسبت دبیز ہونے کی وجہ سے اس میں تجاذب کی صلاحیت کئی گنا زیادہ ہے۔
یہ رول کی صورت میں مارکیٹ میں دستیاب ہے، چناں چہ اسے عوام پیپر ٹاول ہی کی کھونٹی پر بنا دقت لٹکایا جاسکتا ہے۔ ہر رول میں بیس بیمبوٹاول ہوتے ہیں۔ ہر ٹاول کی لمبائی ساڑھے گیارہ انچ اور چوڑائی گیارہ انچ ہوتی ہے۔ اس طرح یہ استعمال میں آسان ہے۔
The post بیمبو ٹاول appeared first on ایکسپریس اردو.