قدرت نے ہر انسان کو صلاحیتوں سے نوازا ہے، لیکن پھر کیوں ہمارے ارد گرد کچھ لوگ ہمیں بہت زیادہ کامیاب تو کچھ بظاہر ناکام دکھائی دیتے ہیں! تو اس کا جواب یہ ہے کہ ناکام لوگ خود کو کوسنے اور قدرت کو دوش دینے کے علاوہ کچھ نہیں کر پاتے جبکہ جن لوگوں نے اپنی صلاحیتوں کو پہچانا اور پھر ان کے استعمال کا حق ادا کیا، وہ زندگی کی دوڑ میں کامیاب قرار پائے، ایسے ہی لوگوں میں سے ایک نام مورگن فریمین بھی ہے، جس نے اپنی صلاحیتوںکو پہچان کر صرف اپنے شہر، علاقے یا ملک ہی نہیں بلکہ دنیا میں ایک امتیازی مقام حاصل کیا۔
سیاہ فام مورگن فریمین نہ صرف ایک تجربہ کار اور بہترین امریکی اداکار بلکہ ایک کامیاب ہدایت کار اور معروف صداکار بھی ہیں۔ زندگی کی 82 بہاریں دیکھنے کے باوجود آج بھی ان کے چہرے، کردار یا پیشہ وارانہ زندگی پر کسی خزاںکا شائبہ تک نہیں۔
یکم جون 1937ء کو امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں پیدا ہونے والے مورگن کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے ہے، ان کے والدین کو دیگر افریقین نژاد امریکن شہریوں کی طرح کام کاج کے لئے شکاگو جانا پڑتا اور چھوٹا مورگن نانی ماں کو سنبھالنا پڑتا، لیکن پھر فریمین نے اپنی صلاحیتوں اور انتھک محنت کی بدولت اس خاندان کی کایاں ہی بدل ڈالی۔ جہد مسلسل اور انتھک محنت کی بدولت ایک حجام کا بیٹا آج مورگن باکس آفس کی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر براجمان ہیں، ان کی تمام فلموں کا اگر تناسب نکالا جائے تو وہ ایک فلم سے تقریباً 71.5 ملین ڈالر کمائی کرتے ہیں۔
فریمین کا اداکاری کی طرف رجحان بچپن سے ہی ہو چکا تھا، جس کا ثبوت صرف 9 برس کی عمر میں ان کا سکول کے ایک ڈرامہ میں مرکزی کردار ادا کرنا تھا، پھر 12 سال کی عمر میں انہوں نے ایک ڈرامہ مقابلہ میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے سب کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا۔
1955ء میں جب وہ براڈ سٹریٹ ہائی سکول سے گریجوایٹ ہوئے تو اس وقت وہ ایک ریڈیو پروگرام کر رہے تھے، جس کے بعد انہیں جیکسن سٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے سکالرشپ دیا گیا۔ گھر کا چولہا جلانے کے لئے مورگن کو ایک بار ایئرفورس کو جوائن کرنا پڑا، لیکن ذہنی میلان سے مطابقت نہ ہونے کے باعث وہ 4 سال بعد ہی فوج چھوڑ کر کیلی فورنیا چلے گئے، جہاں لاس اینجلس سے انہوں نے اداکاری اور سان فرانسیسکو سے ڈانس کی تربیت حاصل کی۔ غربت و افلاس کی چکی میں پسنے والے مورگن نے 60ء کی دہائی کے اوائل میں ورلڈ فیئر 1964ء میں بطور ڈانسر کام کرنے لگے، جس کے بعد اداکاری کا جنون انہیں فلم انڈسٹری میں کھینچ لایا، جہاں پہلے پہل The Pawnbroker جیسی فلموں میں انہیں ایک ایکسٹرا کے طور پر بہت محدود کردار ملا، لیکن پھر انہوں نے ایک سوپ سیریز Another World میں کام شروع کیا تو امریکی میڈیا کی توجہ ان کی طرف مبذول ہونے لگی۔
اس وقت حالات کے ہاتھوں مجبور ہو کر مورگن کو بچوں کے ایک شو The Electric Company میں کام کرنا پڑا، لیکن بعدازاں یہی شو ان کی پہچان کا بہت بڑا ذریعہ بنا، اس ضمن میں معروف امریکی پروڈیوسر جان گنز کونے کہتے ہیں کہ ’’مورگن بچوں کے شو میں کام کرنے سے نفرت تھی، وہ وقت ان کی زندگی کا بڑا کٹھن مرحلہ تھا، لیکن دنیا نے ان کے کام کو سراہا، جس کا اعتراف پھر فریمین نے خود بھی کیا کہ اس شو کا حصہ بننا ان کے لئے خوشی کا باعث تھا‘‘ اپنا کیرئیر بنانے اور خود کو غربت کی لکیر سے نکالنے کے لئے مورگن نے طویل جدوجہد کی، جس دوران انہوں نے نہ صرف فلم بلکہ ٹی وی اور تھیٹر میں بھی بہت کام کیا اور پھر یونہی چلتے چلتے قدرت ان پر مہربان ہو گئی اور وہ ہالی وڈ سٹار بن کر دنیائے شوبز پر راج کرنے لگے۔
اداکاری کے ساتھ قدرت نے مورگن کو جو دوسری صلاحیت عطا کی وہ ان کی آواز ہے، جسے آج ایک برینڈ تسلیم کیا جاتا ہے، ان کی سحرانگیز آواز کا جادو ہر کسی کو اپنا دیوانہ بنا لیتا ہے، انہوں نے کئی ڈاکیومنٹریز اور فلموں میں بطور صداکار فرائض سرانجام دیئے۔ ان کی آواز کا جادو امریکا میں یوں چلا کہ صرف ڈاکیومنٹری یا فلم ہی نہیں بلکہ نیوز چینل کے لئے بھی ان کی ڈیمانڈ پیدا ہو گئی، 2010ء میں انہوں نے معروف امریکی براڈکاسٹر کی جگہ لیتے ہوئے سی بی ایس ایوننگ نیوز میں صداکار کا فریضہ نبھایا۔ اسی برس سیاہ فام اداکار کو مشہور زمانہ چینل ڈسکوری میں بھی بطور صداکار کام کرنے کی پیشکش کی گئی، جو انہوں نے قبول کر لی۔ اداکاری، صداکاری کے بعد وہ ہدایت کاری میں طبع آزمائی کرنے نکل پڑے اور انہوں نے معروف ڈرامہ Madam Secretary بنا ڈالا، جسے خاصی مقبولیت حاصل ہوئی۔
معروف سیاہ فام امریکی اداکار نے 30 برس کی عمر میں یعنی 1967ء میں جینیٹی اڈیر براڈشاہ سے شادی کی، لیکن 12 سال بعد ہی ان میں طلاق ہو گئی، جس کے بعد 1984ء میں مورگن نے میرینا کولے لی سے دوسری شادی کی، یہ رشتہ کئی سال تک پھلتا پھولتا رہا لیکن پھر اچانک 2010ء میں یہ بھی کچے دھاگے کی طرح ٹوٹ گیا۔
اس دوران ادکار اور ان کی اہلیہ میرینا کولے لی نے مورگن کی پہلی بیوی سے بیٹی کی بیٹی یعنی اپنی نواسی ایڈینا ہائینز کو گود لے لیا، لیکن 16 اگست 2015ء کو نیویارک میں ایڈینا ہائینز کا قتل ہو گیا، جس نے مورگن کو اندر سے توڑ کر رکھ دیا۔ ہالی وڈ سٹار کی زندگی کے انہیں نشیب و فراز میں کچھ تنازعات بھی سامنے آئے جیسے 2018ء میں سی این این نے ایک رپورٹ دی کہ مورگن کام کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث رہے، ان خواتین نے الزام لگایا کہ مورگن انہیں جملے کستے تھے، ان کا رویہ بہت خراب تھا، جس پر ایک بھونچال برپا ہو گیا تو اداکار نے باقاعدہ طور پر ایک معافی نامہ جاری کیا، جس میں ان تمام لوگوں سے معافی مانگی گئی، جنہیں مورگن کی وجہ سے کوئی بھی دکھ پہنچا ہو۔
اسی طرح نسل پرستی کے حوالے سے وہ اس وقت لوگوں کے نشتروں کا نشانہ بنے، جب انہوں نے Black History Month(سیاہ فام تاریخ کا مہینہ) کو منانے کے خلاف آواز بلند کی کہ کیا white history month بھی منایا جاتا ہے؟ امریکی ریاست مسیسپی کے پرچم پر تنقید کرتے ہوئے اسے تبدیل کرنے کا مطالبہ کرنے پر ان کو متنازع شخصیت بنانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن ان کی مقبولیت اور کام میں کوئی فرق نہیں آیا، کیوںکہ دنیا تسلیم کرتی ہے کہ وہ ایک ایسا محنت کش ہے، جس کے دل میں کھوٹ نہیں۔
The post ’مورگن فریمین‘ ایک سیاہ فام حجام کا بیٹا ہالی وڈ اسٹار کیسے بنا؟ appeared first on ایکسپریس اردو.